مانسہرہ میں دوطلباء نے قاری شمس الدین کو ملزم ٹھہرا دیا

 
0
230

مانسہرہ جنوری 03 (ٹی این ایس): مانسہرہ میں دوطلباء نے قاری شمس الدین کو ملزم ٹھہرا دیا، 10سالہ بچے کے ساتھ زیادتی کیس میں دوطلباء نے بیان ریکارڈ کروایا کہ قاری شمس الدین نے بچے کے ساتھ جنسی زیادتی کی، قاری شمس الدین نے ڈنڈے کے ساتھ بچے کو مارا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مانسہرہ میں 10سالہ متاثرہ بچے نے عدالت میں 164کا بیان ریکارڈ کروا دیا۔ بیان میں بچے نے قاری شمس الدین کو ایک بار پھر ملزم ٹھہرا دیا ہے۔
10سالہ متاثرہ بچے کے ساتھ گواہان کے طورپرمدرسے کے مزید دو طلباء کا بیان بھی ریکارڈ کیا گیا۔ طلباء نے کہا کہ قاری شمس الدین نے ہمارے سامنے بچے کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔ ہم بچے کو ہلکے تھپڑ مارے جس پر قاری غصے میں بولا کہ ایسے مارا جاتا ہے؟ جس کے بعد قاری شمس الدین نے ڈنڈے کے ساتھ بچے کو مارا۔اسی طرح قاری شمس الدین کو کل عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
عدالت نے ملزم کو 5 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا تھا۔ واضح رہے 10 سالہ بچے کے ساتھ زیادتی کی میڈیکل رپورٹ میں بھی تصدیق ہوگئی ہے۔ پولیس نے بتایا کہ میڈیکل رپورٹ میں طالبعلم پر جنسی زیادتی اور تشدد ثابت ہوگیا ہے، رپورٹ کے مطابق بچے کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور بچے کی دائیں اور بائیں کہنی پر بھی زخم کے نشانات ہیں اور بچے کی آنکھ میں سوجن اور خون کے نشانات بھی ہیں۔
یاد رہے مانسہرہ کے گاؤں ٹھاکرا میرا میں ایک مدرسے میں پڑھنے والے دس سالہ بچے کو اس مدرسے میں پڑھانے والے معلم شمس الدین اور تین دیگر نامعلوم افراد نے زیادتی کا نشانہ بنایا۔ مدرسے کے قاری نے 10 سالہ بچے کے ساتھ 100 مرتبہ سے زائد زیادتی کا نشانہ بنایا،درد کے باعث بچے کی آنکھوں سے آنسووں کے بعد خون رسنے لگا۔ بچے کو ایوب میڈیکل کیمپلیکس میں منتقل کر دیا گیا ہے، جہاں بچے کی حالت تشویش ناک بتائی جاررہی ہے۔