وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس

 
0
302

اسلام آباد جنوری 08 (ٹی این ایس): کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے چار فریقی گیس پائپ لائن (تاپی) سے حاصل ہونے والی گیس کی قیمت کے تعین کے لئے کمیٹی کے قیام، پاکستان ٹور ازم ڈویلپمنٹ انڈوومنٹ فنڈ کے قیام کے لئے ایک ارب روپے کی ضمنی تکنیکی گرانٹ اور نیشنل بنک کی جانب سے یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کو 5 ارب روپے کا قرضہ دینے کے لئے حکومت پاکستان کی ضمانت کی منظوری دے دی ہے۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس بدھ کو وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ و محصولات ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں پاکستان ٹور ازم ڈویلپمنٹ انڈوومنٹ فنڈ کے قیام کے لئے کابینہ ڈویژن کے ڈیمانڈ نمبر چار پر ایک ارب روپے کی ضمنی تکنیکی گرانٹ کی منظوری دے دی گئی۔ اجلاس میں پی جی این آئی جیز رزق گیس فیلڈ سے سوئی سدرن کو گیس کی فراہمی کی منظوری بھی دی گئی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ اس وقت رزق ون اور رزق ٹو سے 16 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی پیداوار حاصل ہو رہی ہے جسے سوئی سدرن کو دیا گیا ہے۔ رزق 3 پر ڈرلنگ کا عمل جاری ہے اور اس سے مزید 10 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی پیداوار متوقع ہے۔ اس فیلڈ سے پیدا ہونے والی گیس کی قیمت کا تعین پٹرولیم پالیسی کے مطابق ہوگا۔ اجلاس میں چار فریقی گیس پائپ لائن منصوبہ (تاپی) کے لئے قیمتوں کے تعین کے ضمن میں مذاکراتی کمیٹی کے قیام کی بھی منظوری دی گئی۔
کمیٹی ترکمسن گیس کمپنی سے گیس کی قیمت کے تعین پر مذاکرات کرے گی۔ سیکرٹری توانائی (پٹرولیم ڈویژن) کمیٹی کے چیئرمین ہوں گے جبکہ ارکان میں سیکرٹری خزانہ یا ان کے نامزد کردہ عہدیدار ‘ وزارت توانائی کے جائنٹ سیکرٹری‘ ڈائریکٹر جنرل گیس اور سوئی سدرن کے منیجنگ ڈائریکٹر ارکان میں شامل ہوں گے۔ پاکستان سٹیل ملز کے ذمہ گیس بلوں کی مد میں سوئی سدرن کو واجب الادا 3.02 ارب روپے کے ضمن میں وزارت صنعت و پیداوار کی ڈیمانڈ پر ای سی سی نے سیکرٹری خزانہ کی سربراہی میں تین رکنی کمیٹی قائم کرنے کی ہدایت کی۔
کمیٹی پہلے سے منظور شدہ بجٹ کے اندر معاملے کو نمٹانے کا جائزہ لے گی۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پاکستان سٹیل آئل کی لیکوڈیٹی میں بہتری کے لئے وزارت خزانہ کو نئے امکانات اور وسائل کا جائزہ لینے کی بھی ہدایت کی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ایف ای 25 قرضے کی وجہ سے پی ایس او کو 28 ارب روپے کے نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ یہ قرضہ پی ایس او نے وزارت خزانہ کی ہدایت پر حاصل کیا تھا تاکہ پی ایس او کے درآمدی آپریشن متاثر نہ ہوں۔
وزارت خزانہ نے ای سی سی کو یقین دہانی کرائی کہ جاری سال میں پی ایس او کے لئے فنڈنگ کے ضمن میں تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے اور کمی کی صورت میں آئندہ بجٹ میں اس کا ازالہ ہوگا۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے نیشنل بنک کی جانب سے یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کو 5 ارب روپے کا قرضہ دینے کے لئے حکومت پاکستان کی ضمانت کی بھی منظوری دی۔ وزارت آبی وسائل کی درخواست پر ای سی سی نے واپڈا کو حکومت پاکستان کی ایک سالہ ضمانت پر 17.5 ارب روپے کا قرضہ لینے کی منظوری دی۔ یہ قرضہ فنانشل فیسیلٹی کے تصفیے کے لئے استعمال میں لایا جائے گا۔