ہم بحیثیت قوم تشدد اورانتہا پسندی کے چیلنج پر قابو پانے میں کامیاب ہوگئے ہیں، سیاحت، کھیلوں کی بین الاقوامی سرگرمیاں اور سرمایہ کاری بڑھ رہی ہے، سینیٹر فیصل جاوید کا خطاب

 
0
314

اسلام آباد ۔ 10 مارچ (ٹی این ایس) ملک بھر بشمول آزاد جموں و کشمیر اورگلگت بلتستان کی صوبائی اسمبلیوں کے اراکین (پارلیمنٹیرینز )کے لئے “بحرانی صورتحال میں اسٹریٹجک مواصلات اور میڈیا کی مصروفیت” کے عنوان سے استعدا کار میں اضافے کے لئے دوروزہ قومی ورکشاپ پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف پارلیمانی سروسز (پی آئی پی ایس) میں شروع ہوگئی، وزارت اطلاعات و نشریات کے تحقیق و مواصلات کے منصوبے پاکستان پیس کلیکٹو(پی پی سی) کے زیر اہتمام پارلیمنٹیرین کے لئے تیسری تربیتی ورکشاپ ہے۔ ورکشاپ کے شرکاءکو کسی بھی ہنگامی صورتحال میں حکومتی اور پارٹی موقف کو میڈیا تک پہنچانے اور میڈیا کے تیز و تند سوالات کے جواب دینے کے لئے تیار کرنے کے لئے مختلف نشستیںمنعقد ہوئیں ۔ ورکشاپ کے شرکاءمیں گلگت بلتستان ، آزاد جموں و کشمیر ، خیبر پختونخوا ، بلوچستان ، سندھ اور پنجاب کے پارلیمنٹیرین شامل ہیں۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی اطلاعات و نشریات کے چیئرمین سینیٹر فیصل جاوید نے اپنے افتتاحی خطاب میں کہا کہ ہم بحیثیت قوم تشدد اورانتہا پسندی کے چیلنج پر قابو پانے میں کامیاب ہوگئے ہیں اس سے سیاحت کے فروغ ، کھیلوں کی بین الاقوامی سرگرمیاں اور سرمایہ کاری بڑھ رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے پارلیمنٹیرین کی ذمہ داری ہے کہ وہ پاکستان کو ایک پرامن ملک کے طور پر پیش کریں جو پاکستان کا اصل چہرہ ہے ۔چیف ایگزیکٹو آفیسر پی پی سی میاں شبیر انور نے اپنے خطاب میں تربیتی ورکشاپ کی اہمیت کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ دو روزہ تربیت شرکاءکو کسی بھی بحرانی صورتحال کے دوران میڈیا سے اعتماد کے ساتھ بات چیت کرنے کے لئے ان کی مواصلات کی مہارت کو بڑھانے میں مدد فراہم کرے گی۔ورکشاپ میں سینئر صحافی ڈاکٹر موحدت رانا، بیرسٹر مہرین خان نے پارلیمنیٹرین کو تربیت دی ۔ انٹرایکٹو سیشن کے بعد انفرادی پریس بریفنگ، پریس اور میڈیا ٹاکس پر فرضی مشق کی گئی۔