بھارت جموں و کشمیر اور پاکستان کے لوگوں کیخلاف معاشی جنگ بھی لڑ رہا ہے کہ پاکستان کو انہوں نے معاشی طور پر کمزور کرنا ہے اور جموں و کشمیر کے اندر لوگوں کا معاشی استحصال کرنا ہے، سردار مسعود احمد خان

 
0
229

اسلام آباد 11 ستمبر 2020 (ٹی این ایس): صدر ریاست آزاد جموں و کشمیر سردار مسعود احمد خان نے کہا ہے کہ بھارت جموں و کشمیر اور پاکستان کے لوگوں کیخلاف معاشی جنگ بھی لڑ رہا ہے کہ پاکستان کو انہوں نے معاشی طور پر کمزور کرنا ہے اور جموں و کشمیر کے اندر لوگوں کا معاشی استحصال کرنا ہے. یہاں سب لوگ آزاد ہیں لیکن آپ اندازہ نہیں کرسکتے کہ کشمیری کس کرب سے گزر رہے ہیں، پاکستان سے کشمیر کو کبھی جدا نہیں کیا جاسکتا کیونکہ اگر پاکستان اور کشمیر اگر کاغذ کا صفحہ ہیں تو اگر کاغذ کے ایک کونے کو آگ لگتی ہے تو صرف ایک کونا نہیں بلکہ پورا ورک جلے گا ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں نیشنل پریس کلب کے نومنتخب عہدیداروں کے اعزاز میں ممتاز کشمیری رہنما الطاف احمد بٹ کی طرف سے دئیے گئے عشائیہ سے خطاب کررہے تھے ،صدر مسعود احمد خان نے کہا کہ 5 اگست 19 کے بعد کشمیر ہمارے ہاتھوں سے سرک رہاہے ،کیونکہ بھارت نے ہر حربہ استعمال کر لیا لیکن وہ کشمیر یوں کو حق خودارادیت سے پیچھے نہیں لٹا سکا،اب وہ اسکو ہندو سٹیٹ بنانے کیلئے وہاں پہ ہندووں کو بسا رہاہے تاکہ آبادی کا تناسب بدلا جاسکے،اگر پاکستان ،ہم نے،تارکین وطن نے اس کو روکا نہ تو ہم اگلے دوسالوں میں کشمیر کو تحلیل ہوتے دیکھیں گے ہم ہم کچھ کر نہیں پائینگے،ابھی بھی موقع ہے اٹھیں اور دنیا کو بتلادیں کہ بھارت غاصب ہے اسے روکا جائے، انہوں نے کہاکہ 9لاکھ کی فوج کیساتھ ہر قسم کے جدید اسلحہ سے لیس بھارتی افواج کشمیریوں پر ظلم کررہی ہے اور کشمیر ی ان سے نہتے ہاتھوں لڑ رہے ہیں انہوں نے اپنے حق آزادی کیلئے ہتھیار نہیں ڈالے۔ ایسے ظلم کی مثال دنیا بھر میں کئی نہیں ملتی ۔یہ صرف ایک محاز ہے ہندوستان ہے دوسرا اس کا محاز سیاسی ہے جو پورے ہندوستان کو بتا رہا ہے کہ کشمیر پر اُس نے قبضہ اس لیے کیا ہے اور کشمیریوں کی زمین اس لیے چھین رہا ہے کہ وہ وہاں پر خوشحالی لانا چاہتا ہے اور سفارتی محاز بھی شامل ہے جہاں دنیا کے بڑے بڑے فورم شامل ہیں جس میں اقوام متحدہ سمیت دیگر شامل ہیں جہاں وہ پاکستان کو بدنام اور کشمیریوں کی آواز دبانے کی کوشش کررہا ہے ۔ پھر اس کا ابلاغ کا محاز ہے جہاں وہ جھوٹی کہا نیاں دنیا میں شائع کررہا ہے اور دنیا بھی اُن کی جھوٹی کہانیوں کو سننے کیلئے تیار ہیں کیونکہ آپکی سچی کہانیاں وہاں پر نہیں پہنچ پا رہی ہیں ۔اس لئے ابلاغ کے محاز پر نیشنل پریس کلب اور صحافیوں کی ذمہ داری بنتی ہے کہ اس کا مقابلہ کریں۔ آپ کے جسم کا حصہ کاٹا جا رہا ہے جس کا درد سب کو محسوس کرنا چاہیے کیونکہ اگر اس میں غفلت کی تو آنے والی نسلیں ہمیں معاف نہیں کریگی ۔ انہوں نے کشمیریوں کے اوپر ظلم و ستم کیا ۔ 1947کے بعد کشمیر پر قبضہ کرنے کے بعد انہوں نے ڈیڑھائی لاکھ مسلمان کو شہید کردیا انہیں جموں سے نکال دیا ۔اب وادی کشمیر میں 1989سے لیکر اب تک لاکھوں لوگوں کو شہید کر چکے ہیں ۔پانچ لاکھ کے قریب لوگ شہید ہو چکے ہیں۔ ہزاروں عورتوں کی آبروریزی ہو چکی ہے۔ جو زبردستی غائب کیے جانیوالوں کی تعداد بھی 10ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔ نوجوانوں کو پہلے حراست میں لیکر پھر شہید کر دیا جاتا ہے کیونکہ مقبوضہ کشمیر میں نوجوانوں کی نسل کشی ہو رہی ہے۔ 13ہزار قیدی جس میں زیادہ تر نوجوان اور بچے ہیں انہیں کمپیوں میں قید رکھا جا رہا ہے ۔سرنیگر میں اور اسکے گردنواح سمیت جموں اور شمالی ہندوستان میں آبادیاتی تبدیلیاں بدلنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔بھارتی نے ہر قسم کی ظلم کر لیا ہے کشمیریوں پر اور ہر قسم کی لالچ بھی دینے کی کوشش کرچکے ہیں۔ مختلف اقسام کی رشوت کی پیش کش بھی کر چکے ہیں اور اپنے سیاسی غداروں جس میں عمر عبداللہ اور فاروق عبداللہ کے ذریعے بھی اپنی چالیں چل چکے ہیں وہ ایک مرتبہ پھر کشمیریوں پر مسلط ہونے کی کوشش کررہے ہیں ۔انہوں نے اس اقسام کے لوگ پالے ہیں، عمر عبداللہ جب وزیراعلیٰ تھا تو اُسوقت پہلی دفعہ پیلٹ گنز مار کر نہتے لوگوں کو بینائی سے محروم کردیا گیا جبکہ محبوبہ مفتی جو آج کل اپنے گناہوں کا کفارہ ادا کرنے کی کوشش کررہی ہے اُس کے دور میں 15سو افراد اپنی آنکھوں سے محروم ہوگئے اور 6ہزار لوگوں کے جسم چھلنی ہوگئے یہ رپورٹ بین الاقوامی اعدادوشمار کی جاری کردہ ہے۔دوست دشمن کی پہنچان کریں جو مختلف قسم کا لبادہ اوڑ کر آجاتے ہیں یہ آپکے دوست نہیں بلکہ آستین کے سانپ ہیں۔اس موقع پر ایڈیٹر روزنامہ کیپیٹل پوسٹ سنیئر صحافی اور پاکستان فیڈریشن آف کالمسٹ اسلام آباد چیپٹر کے صدرعقیل احمد ترین، ایڈیٹر رونامہ کشمیر پوسٹ معین الدین ڈار، پی ایف یو جے کے سابق صدر افضل بٹ، پریس کلب کے سابق صدر سنیئر صحافی طارق چوہدری اے کے این ایس کے صدر سردار زاہ