موٹروے زیادتی کیس: مرکزی ملزم عابد کا ایک اور ساتھی گرفتار، اہم انکشافات سامنے

 
0
293

اسلام آباد 15 ستمبر 2020 (ٹی این ایس): لنک روڈ زیادتی کیس میں مرکزی ملزم عابد کے ایک اور ساتھی بالا مستری کو گرفتار کرلیا گیا، پولیس کا کہنا ہے کہ بالامستری مرکزی ملزم عابد کیساتھ مختلف جرائم میں شریک رہا ہے۔

لنک روڈ زیادتی کیس میں پولیس نے ایک اور ملزم کو گرفتار کرلیا، بالا مستری کو چیچہ وطنی سے گرفتار کیا گیا، پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان عابد علی ،شفقت علی بالا مستری کے پاس کام کرتے تھے، بالا مستری سے عابد علی کے ٹھکانوں سےمتعلق تفتیش جاری ہے۔

گرفتار شفقت نے انکشاف کیا تھا کہ عابد علی کا ساتھی بالا مستری اس روز واردات میں شامل نہ تھا، عابد علی نےفون کرکے مجھے اور بالامستری کو بلایا مگر بالا مستری نہ آیا۔

پولیس کے مطابق بالامستری مرکزی ملزم عابد کیساتھ مختلف جرائم میں شریک رہا ہے۔

گذشتہ روز گوجرپورہ زیادتی کیس میں گرفتاری دینے والے ملزم وقارالحسن کی نشاندہی پر مرکزی ملزم عابد کے دوست شفقت کو گرفتار کرلیاگیا تھا، ملزم شفقت نے خاتون سے زیادتی کا اعتراف کرتے ہوئے بیان میں کہا تھا کہ نوستمبر کو وہ اورعابد ڈکیتی کی غرض سے کار کے پاس گئے، پہلےخاتون سے لوٹ مار کی، پھر زیادتی کا نشانہ بنایا، تاہم بعد ازاں ملزم شفقت کا ڈی این اے میچ کرگیا تھا۔

گرفتار ملزم شفقت نے پولیس کو دیئے گئے بیان میں سنسنی خیز انکشافات کرتے ہوئے بتایا تھا کہ واردات کے وقت ہم نشے میں تھے، متاثرہ خاتون سڑک سے نیچے نہیں جارہی تھی، ہم پہلے بچوں کو نیچے لے کر گئے تو پھر خاتون سڑک سے نیچے آگئی، خاتون کو سڑک سے نیچے آنے کے بعد ہم نے زیادتی کا نشانہ بنایا، گاڑی کا شیشہ توڑنے سے عابد کا ہاتھ بھی زخمی ہوا تھا۔

ملزم نے اعتراف کیا کہ جائے وقوعہ پر پہلے بھی ڈکیتی کی وارداتیں کرتے رہے ہیں، پتھر یا لکڑی پھینک کر گاڑیوں کو روکتے تھے، جائے وقوعہ کے قریب ڈکیتی کی نیت سے موجود تھے۔

پولیس کا کہنا تھا کہ ملزم شفقت نےعابد کےساتھ مل کرگیارہ وارداتیں کیں، شفقت اورعابد پنجاب کے مختلف گینگز کے ساتھ منسلک ہیں تاہم مرکزی ملزم عابد تاحال فرار ہے۔.

ذرائع کےمطابق ملزم شفقت کا خاندان پہلے بھی جرائم میں ملوث رہا جبکہ شفقت کا والد اللہ دتہ بھی پولیس حراست میں ہے۔ شفقت کی گرفتاری کے بعد کیس کے مرکزی ملزم عابد پربھی گھیراتنگ ہوگیا ، پولیس عابد کی تلاش میں جگہ جگہ چھاپے مار رہی ہے جبکہ والد اور دو بھائیوں سے تفتیش کر رہی ہے۔

مقدمے میں نامزد ایک اور ملزم اور وقار کے برادر نسبتی عباس نے بھی گرفتاری دی، ملزم وقار کا کہنا تھا کہ عباس مرکزی ملزم عابد کا ساتھی ہے تاہم عباس نے صحت جرم سے انکارکردیا تھا۔