سری نگر 25 ستمبر 2020؛ مظفرآباد آزاد جموں و کشمیر میں چیئرمین جموں و کشمیر سالویشن موومنٹ کے چیئرمین الطاف احمد بٹ کی زیر صدر اجلاس منعقد کیاگیا۔

 
0
501

اسلام آباد 25 ستمبر 2020 (ٹی این ایس): جس میں مجموعی سیاسی صورتحال پر مکمل تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس اجلاس میں جموں و کشمیر کے دونوں اطراف سے وائس چیئرمین ، سیکرٹری جنرل اور پارٹی کے دیگر تمام ایگزیکٹو ممبران نے شرکت کی۔ دیگر امور کے علاوہ شرکا نے کشمیری قیدیوں کی حالت بدستور حالت خاص طور پر تہاڑ جیل پر اپنی شدید تشویش کا اظہار کیا۔ بار بار بیانات اور میڈیا کی خبروں کے باوجود ان قیدیوں کے ساتھ ہونے والے قابل رحم اور ذلت آمیز حالات کی کوئی مثال نہیں ملتی۔
الطاف احمد بٹ اور دیگر شرکاء نے پارٹی کے سابق چیئرمین ظفر اکبر بٹ کے بارے میں اپنی تشویش کا اظہار کیا اور شرکاء کو بتایا گیا کہ ظفر اکبر بٹ جو طویل عرصے سے نظربند ہیں ، قبل ازیں حراست کے دوران شدید اٹیک دماغی نکسیر کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ سابق چیئرمین ظفر اکبر بٹ جو مسلسل نظر بند ہیں ، انہیں ایک بار پھر بدھ کے روز اسپتال میں چیک اپ کے لئے داخل کرایا گیا تھا کیونکہ وہ ابھی تک شدید بیمار ہیں اور ٹھیک نہیں ہیں۔
اراکین نے ان کی جلد صحتیابی کے لئے دعا کرتے ہوئے ، ہندوستانی حکام سے ظفر اکبر بٹ کے خلاف ہر طرح کی پابندی ختم کرنے اور ڈاکٹروں کے مشورے کے مطابق انہیں طبی مشاورت کرنے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا۔
چیئرمین الطاف احمد بٹ نے بھارتی افواج کے ذریعہ غیر قانونی مقبوضہ کشمیر میں نوجوان نو عمر وکیل بابر قادری کی ہلاکت پر گہرے صدمے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جابرانہ اقدامات کے ذریعہ تمام تواناں آوازوں کو خاموش کردیا جارہا ہے۔ انہوں نے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ قادری ایک مشہور وکیل اور کشمیر کاز کی وکالت کرنے والا شخص تھا .یہ انتہائی غیر انسانی اور وحشیانہ بات ہے ، انہوں نے مزید کہا کہ وکلاء،تاجر برادری اور دیگر تعلیم یافتہ نوجوانوں کو قتل اور تشدد کر کے کشمیری قوم بھارتی تسلط سے آزادی کے اس مقدس مشن سے تب تک پیچھے نہیں ھونگے جب تک نہ کشمیری قوم کو بھارتی تسلط سے ازدی ملیگی.
الطاف احمد بٹ نے بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر میں حالیہ ماضی میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے مقتول نوجوانوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک مقدس مقصد کے لئے اپنی جانیں دے رہے ہیں۔ عرفان احمد (چڈوسہ ، اونتی پورہ) ، چدور میں مقتول نوجوان ، امش پورہ جعلی مقابلے میں مقتول نوجوان عرفان احمد ڈار (سوپور) کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ، انہوں نے نے کشمیر میں نوجوانوں کے خون، تشدد اور قتل کی فوری تحقیقات اور مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے تمام عالمی اداروں پر زور دیا کہ وہ ان وجوہات اور حالات کا پتہ لگائیں جو بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں نوجوانوں کی موت کا سبب بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے عالمی اداروں سے اپیل کی کہ وہ آگے آئیں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہندوستان اور پاکستان سے آزادانہ اور منصفانہ رائے شماری پر مجبور کریں۔ اجلاس میں کشمیر کو طویل عرصے سے زیر التواء سیاسی اور انسانیت سوز مسئلہ قرار دیا گیا اور سیاسی قیدیوں کی قابل رحم حالت پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا۔ الطاف احمد بٹ نے کہا کہ سیاسی قیدی ہونے کے باوجود انہیں ملکی یا بین الاقوامی جیل کے قوانین سے محروم رکھا گیا ہیں-
حکام ان کی تذلیل کرنے اور ان کے متاثرہ خاندانوں کو نفسیاتی دباؤ میں ڈالنے کے لئے ان کے زہریلے رویئے کو استعمال کرتے ہیں۔
قیدیوں کے حقوق کے تحفظ اور ان کی زندگیوں کو حراست میں محفوظ رکھنے کے لئے عالمی تنظیم سے اپیل کرتے ہوئے ، بھارت سے آزادی کشمیر کے حامی رہنماء الطاف بٹ نے کہا کہ بد سلوک ، ناقص اور غیرصحت مند کھانا ، طبی امداد کی کمی اور قید تنہائی نے انہیں زیادہ سے زیادہ متاثر کیا ہے اور عام طور پر کشمیری اور ان کے اہل خانہ خاص طور پر اپنی حفاظت کے لئے پریشان ہیں۔
چیئرمین نے لوگوں کی ثابت قدمی کا مظاہرہ کرنے پر مقبوضہ کشمیر کے عوام کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ یہ ضروری ہے کہ عالمی برادری کو یہ مضبوط پیغام دیا جائے کہ ہم آزادی کے متمول مشن پر عمل پیرا ہیں اور کسی بھی طرح کے ظلم،تشدد اور قتل غارت سےطیہ شہیدوں اور غازیوں کی مقدس تحریک دبائی نہی جا سکتی-آخر پر حکومت پاکستان اور پاکستانی عوام سے اپیل کی گئی کہ وہ مسلۂ کشمیر کے بنیادی فریق اور کشمیریوں کے محسن ھونے کے ناطے بھارتی غیر قانونی مقبوضہ کشمیر میں ظلم، ستم، تشدد اور قتل غارت کو رکوانے اور غیر قانونی بھارتی مقبوضہ کشمیر کے عوام کو ازدی دلانے کیلئے عملی اقدامات اُٹھائیں-