وزیراعظم کی طرف سے اکبرایس بابر کے خلاف پی ٹی آئی کی ہتک عزت کی درخواست مسترد

 
0
516

اسلام آباد 25 دسمبر 2020 (ٹی این ایس): ،ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج اسلام آباد محمد علی وڑائچ نے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف کے بانی رہنما اکبر ایس بابر کے خلاف 5 ارب روپے مالیت کی ہتک عزت کی دائر درخواست مسترد کر دی۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف نے جولائی 2019 میں پارٹی اور اس کے سربراہ کے خلاف سوشل میڈیا پر مہم چلانے کے الزام کے تحت پانچ ارب روپے مالیت کا ہتک عزت کا دعوی دائر کیا تھا۔ عدالت کے فیصلے پر 16 دسمبر 2020 کی تاریخ تحریر ہے۔ اکبر ایس بابر کی جانب سے بدر اقبال چوہدری جبکہ پی ٹی آئی کی طرف سے حسن رشید قمر ایڈووکیٹ نے دلائل دیئے تھے۔ نومبر 2014 میں فارن فنڈنگ کیس کے بعد سیاب تک پاکستان تحریک انصاف اکبر ایس بابر کے خلاف ہتک عزت کے تین مختلف مقدمات دائر کر چکی ہے۔ان میں سے ہتک عزت کا پہلا مقدمہ 2017 میں ایڈیشنل سیشن جج راولپنڈی کی عدالت میں دائر کیا گیا تھا جسے ثبوت نہ ہونے کی وجہ سے بعد ازاں واپس لے لیا گیا تھا۔ جنوری 2020 میں اکبر بابر کے خلاف فوجداری ازالہ حیثیت عرفی کا مقدمہ دائر کیا گیا تھا۔ اکبر بابر نے پی ٹی آئی کی طرف سے عائد کیے جانے والے الزامات کو بے بنیاد، من گھڑت اور بدنیتی پر مبنی قرار دیا۔پی ٹی آئی کی جانب سے اکبر بابر پر یہ الزام عائد کیا گیا تھا کہ وہ پارٹی اور اس کی قیادت کو سوشل میڈیا اور ذرائع ابلاغ میں بدنام کرنے کی مہم چلا رہے ہیں۔جس کے جواب میں اکبر بابر کا یہ موقف رہا کہ جب سے انہوں نے فارن فنڈنگ مقدمہ دائر کیا ہے ان کے خلاف مختلف نوعیت کے سیاسی انتقام پر مبنی مقدمات درج کئے جارہے ہیں، دبا اور دھمکیوں کے ہتھکنڈے اختیار کیے جارہے ہیں تاکہ وہ فارن فنڈنگ کیس سے دستبردار ہوجائیں۔اکبر ایس بابر نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ اس درخواست کا عدالت سے مسترد ہونا ان کے موقف کی فتح ہے اور یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ آئین اور قانون کے تحت دیئے گئے اظہار رائے کی آزادی کا حق استعمال کرتے ہوئے حقائق کو بیان کرنا یا تنقید کرنا ہر شہری کا بنیادی حق ہے۔انہوں نے کہا کہ ان کا واحد مقصد پارٹی کو بدعنوانیوں اور بدعنوان عناصر سے پاک کرنا جماعت کو اپنے بنیادی فلسفے اورنظریے پر واپس لانا ہے تاکہ پی ٹی آئی حقیقی معنوں میں ایک شفاف اور جمہوری جماعت بن کر عوام کی توقعات پر اتر سکے۔