چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا اسلام آباد چیمبر کادورہ

 
0
203

اسلام آباد 26 جنوری 2021 (ٹی این ایس): قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ بزنس کمیونٹی ملک کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے جو ملکی ترقی و خوشحالی میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (آئی سی سی آئی )کے دورہ کے موقع پر کیا جہاں صدر اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری سردار یاسر الیاس خان، چیمبر کے سابق صدور، سینئر نائب صدر اور دیگر ممبران نے چیئرمین نیب کا استقبال کیا۔ چیئرمین نیب نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں تقریب سے خطاب مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کیا۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بزنس کمیونٹی ملک میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے ،نیب ملکی ترقی و خوشحالی کے تناظر میں بزنس کمیونٹی کی قابل قدر خدمات کا اعتراف کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خوشحال بزنس کمیونٹی خوشحال پاکستان کی ضمانت ہے، نیب نے سیلز ٹیکس ، انکم ٹیکس اور انڈر انوائسز سے متعلق بزنس کمیونٹی کے معاملات قانون کے مطابق ایف بی آر کو بھیجے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ صرف افواہیں ہیں کہ بزنس کمیونٹی نیب کی کارروائیوں سے پریشان ہے جو کہ درست نہیں ہے کیونکہ نیب کے متعلقہ احتساب عدالتوں میں بدعنوانی کے 1235 ریفرنسز زیر سماعت ہیں اور ان میں سے ایک فیصد کا بھی تعلق بزنس کمیونٹی سے نہیں ہے، یہ صرف نیب کے خلاف پروپیگنڈا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب زیرو کرپشن سو فیصد ترقی پر یقین رکھتا ہے، نیب بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے پرعزم ہے، بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناح نے رشوت اور اقربا پروری کو بڑی لعنت قرار دیا جو کہ ایک زہر بھی ہے، ہمیں اس سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کو بدعنوانی کے خاتمہ اور لوٹی گئی رقم کی ریکوری کیلئے قائم کیا گیا تھا، نیب اقوام متحدہ کے انسداد بدعنوانی کے کنونشن کے تحت پاکستان کا فوکل ادارہ ہے، پاکستان نے اس کنونشن کی توثیق کر رکھی ہے، نیب کا ایمان کرپشن فری پاکستان ہے، نیب کی بدعنوانی کی کوششوں کو قومی اور بین الاقوامی معتبر اداروں جیسے ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان، عالمی اقتصادی فورم، پلڈاٹ اور مشال پاکستان نے سراہا ہے۔ گیلانی اینڈ گیلپ سروے کے مطابق 59 فیصد لوگ نیب پر اعتماد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک پر اربوں ڈالر کا قرضہ ہے اور کوئی پتہ نہیں کہ یہ رقم کہاں خرچ کی گئی، نیب ان لوگوں کے مقدمات کی پیروی کر رہا ہے جن کے پاس 1980 میں کچھ نہیں تھا تاہم اب وہ بڑی بڑی عمارتوں کے مالک بن چکے ہیں، انہوں نے یہ رقم کہاں سے حاصل کی، خاص طور پر موٹر سائیکل رکھنے والے دولت مند اور دبئی میں ٹاورز کے مالک بن گئے، نیب ان لوگوں کے خلاف کارروائی کر رہا ہے جو حکومت میں رہے اور جن کو ماضی میں کوئی ہاتھ نہیں لگا سکتا تھا، اب ان کے غیر قانونی اقدامات، اختیارات کے ناجائز استعمال، آمدن سے زائد اثاثہ جات، منی لانڈرنگ اور قومی خزانہ کو نقصان پہنچانے کے بارے میں ان سے پوچھا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب معاشرے سے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے بڑی مچھلیوں اور طاقتور کو دیکھے بغیر کارروائی کر رہا ہے، نیب بینک نادہندگی کے مقدمات پر براہ راست کارروائی نہیں کرتا بلکہ سٹیٹ بینک یہ کیسز نیب کو بھیجتا ہے، بینک نادہندگی پر بزنس مین کے خلاف بینک ایکشن لیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے اسلام آباد، راولپنڈی اور لاہور کی 2 ہائوسنگ سوسائٹیوں سے تقریباً 5 ارب روپے وصول کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے گذشتہ تین سال کے دوران 487 ارب روپے وصول کرکے قومی خزانہ میں جمع کرائے ہیں، نیب نے ایک صوبہ میں گندم چوری کے معاملہ پر 10 سے 15 ارب روپے ریکور کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب صرف ریاست پاکستان کے مفادات کا تحفظ کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد چیمبر بزنس کمیونٹی کے مقدمات کی لسٹ حاصل کرکے انہیں بھیجے، وہ ان کیسز کا سوائے ان کے جوعدالتوں میں زیر سماعت ہیں، 30 دن میں فیصلہ کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ نیب اور آئی سی سی آئی کے درمیان بہتر روابط کیلئے نیب کا ڈیسک قائم کرنے کیلئے تیار ہیں۔ چیئرمین نیب نے آئی سی سی آئی کے صدر یاسر الیاس خان کی بزنس کمیونٹی کے مفادات کے تحفظ اور تمام متعلقہ فریقوں کی کوششوں کو سراہا ۔ انہوں نے تاجر برادری سے متعلق نیب کے ساتھ معاملات کے حل کیلئے سہولت ڈیسک قائم کرنےکا یقین دلایا، اس سے سرمایہ کاروں کا نیب پر اعتماد بڑھے گا،نیب ایک کاروبار دوست ادارہ ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ آئی سی سی آئی صدر یاسرالیاس خان کی قیادت میں ترقی کرے گا اور تمام دیگر چیمبرز ملکی ترقی و خوشحالی میں اپنا کردار ادا کریں گے۔ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر سردار یاسر الیاس خان نے اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے چیئرمین نیب کی بدعنوانی کے خاتمے کے لئے کی جانے والی کوششوںکو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوانی کو کم کرنے اور شفافیت کو فروغ دینے سے کاروبار اور سرمایہ کاری کو بہتر ترقی ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل، ورلڈ اکنامک فورم اور متعدد دیگر بین الاقوامی اداروں نے بھی نیب کے مثبت کردار کو تسلیم کیا ہے جو اس ادارے کی ملک کیلئے تعمیری خدمات کا اعتراف ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کاروبار کرنا کافی مشکل ہے لہذا مطالبہ کیا کہ حکومت پائیدار معاشی ترقی کیلئے کاروبار کرنے میں مزید آسانیاں پیدا کرے۔ انہوں نے کہا کہ نیب چیمبر میں اپنا ایک سہولت ڈیسک کھولنے پر غور کرے جس سے پورے ملک کی بزنس کمیونٹی کے نیب سے متعلق مسائل کو حل کرنے میں معاونت ہو گی جبکہ حکومت کے ادارے تاجر برادری کے معاملات میں جو تاخیری حربے استعمال کرتے ہیں ان کو ایڈریس کرنے میں بھی سہولت ہو گی جس سے سرمایہ کاروں کا پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے میں اعتماد بڑھے گا۔راولپنڈی، چکوال، سیالکوٹ، بہاولپور، کراچی اور دیگر ایوان تجارت و صنعت کے نمائندوں نے بھی ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی اور چیئرمین نیب کو مختلف مسائل سے آگاہ کیا۔ چیئرمین نیب یقین دہانی کرائی کہ وہ دیگر چیمبروں کا بھی دورہ کر کے نیب سے متعلق تاجر برادی کے مسائل کا ازالہ کرنے کی کوشش کریں گے۔

C:zah-nsr/P:zah

C:18:33/P:19:01