بڑی مچھلیوں کے خلاف میگا کرپشن مقدمات کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچایا جائے تاکہ بدعنوان عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جاسکے، جسٹس جاوید اقبال

 
0
180

اسلام آباد 15 فروری 2021 (ٹی این ایس): قومی احتساب بیوروکے چئیرمن جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ بڑی مچھلیوں کے خلاف میگا کرپشن مقدمات کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچایا جائے تاکہ بدعنوان عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جاسکے اور ان سےلوٹی ہوئی رقوم کی وصولی کے لئے احتساب عدالتوں میں ریفرنس دائر کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام انکوائریوں ، شکایات اور تفتیش کو میرٹ ،شفافیت اور ٹھوس شواہد اور دستاویزی ثبوتوں کی بنیاد پر مکمل کیا جائےتاکہ قانون کے مطابق
بدعنوانی کے خلاف شفافیت اور میرٹ کی پالیسی پر عمل پیرا ہوتے ہوئے بدعنوانی میں ملوث افراد کے خلاف مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچایاجاے۔ چیئرمین نیب نے افسران کو ہدایت کی کہ وہ پوری تندہی اور لگن کے ساتھ کام کریں۔ نیب دیگر اینٹی کرپشن ادارون میں سے بہترین ادارہ ہے۔ انہوں نے نیب کے تمام ڈی جی کو ہدایت کی کہ وہ تمام میگا کرپشن کے ساتھ ساتھ غیر قانونی ہاسنگ سوسائٹیوں کے کیسز کی تازہ ترین رپورٹ پیش کریں تاکہ جاری کیسزپر ہونے والی پیشرفت کا جائزہ لیا جائے۔انہوں نے کہا کہ نیب موثر قومی انسداد بدعنوانی کی حکمت عملی کے ذریعے بدعنوانی کے خاتمے کے لئے پوری طرح پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے تین سالوں کے تقابلی اعداد و شمار نیب کی عمدہ کارکردگی کی نشاندہی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گیلانی اور گیلپ سروے کی رپورٹ کے مطابق 59 فیصد لوگوں نے نیب پر اعتماد ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے احتساب عدالتوں میں 1230 کرپشن ریفرنسز دائر کردرکھے ہیں جو کہ احتساب عدالتوں میں زیر سماعت ہیں جس کی مالیت 947 ارب.روپے ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے نیب راولپنڈی بیورو میں جدید فرانزک سائنس لیبارٹری قائم کی ہے جس میں ڈیجیٹل فارنزک ، سوالیہ دستاویزات اور فنگر پرنٹ تجزیہ کی سہولیات موجود ہیں جس سے انکوائریوں اور تفتیش کے معیار میں مزید بہتری لانے کے لئے مددملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے سینئر سپروائزری افسران کے تجربے اور اجتماعی دانشمندی سے فائدہ اٹھانے کے لئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا ایک نیا تصور پیش کیا ہے ، مشترکہ تحقیقاتی ٹیم ڈائریکٹر ، ایڈیشنل ڈائریکٹر ، انویسٹی گیشن آفیسر اور ایک سینئر لیگل کونسل پر مشتمل ہے۔ اس سے نہ صرف نیب کی کارکردگی میں بہتری آئی ہے بلکہ کوئی بھی فرد نیب کی سرکاری کارروائی پر اثر انداز نہیں ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے چین کے ساتھ پاکستان میں جاری سی پیک منصوبوں کی نگرانی کے لئے مفاہمت کی یاداشت پر دستخط کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان ہمارا مستقبل ہیں۔ نوجوانوں کواوائل عمری میں ہی بدعنوانی کے مضر اثرات سے آگاہ کرنے کے لئے نیب نے ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ساتھ ایک مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔ ملک کے کالجوں اور یونیورسٹیوں میں 50 ہزار سے زیادہ کردار سازی کی انجمنیں قائم کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل ،پاکستان ، عالمی اقتصادی فورم ،پلڈاٹ اور مشال نے بدعنوانی کے خاتمے کیلئے نیب کی کاوشوں کو سراہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے نیب ہیڈ کوارٹر اور تمام ریجنل بیوروسزکی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کے لئے ایک جامع معیاری مقداری نظام وضع کیا ہے۔ کومعیاری مقداری نظام کے تحت ، نیب ہیڈ کوارٹر اور ریجنل بیورو کی ایک مقررہ معیار پر سالانہ اور وسط مدتی بنیادوں پر کارکردگی کا جائزہ لیا جاتا ہے جو بہت کامیاب ثابت ہوا ہے، باقاعدگی سے نگرانی اور جائزہ کی وجہ سے نیب کے ریجنل بیوروز کی کارکردگی میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے۔ چیئرمین نیب نے نیب کے تمام علاقائی بیوروز کو ہدایت کی کہ وہ ہر شخص کی عزت نفس کو یقینی بنائیں کیونکہ نیب ایک عوام دوست ادارہ ہے جو کرپشن فری پاکستان پر یقین رکھتا ہے۔