لوٹ مار اور اقرباء پروری کی سیاست کرنے والے بے نقاب ہو چکے۔ چوہدری محمد یٰسین

 
0
249

مزدور یونین نے مفادات کی سیاست کی بجائے محنت کشوں کے حقوق کو ترجیح دی۔ اورنگزیب خان
سی ڈی اے واٹر ٹیسٹنگ لیبارٹری جی ٹین اور روڈ انکوائری ایف ٹین کے زیر اہتمام تقریبات سے قائدین کا خطاب۔
اسلام آباد 14 مارچ 2021 (ٹی این ایس): سی ڈی اے مزدور یونین چوہدری محمد یٰسین گروپ انتخابی نشان چاند ستارہ کی ریفرنڈم تقریبات سی ڈی اے جی ٹین واٹر ٹیسٹنگ لیبارٹری اور زیر صدارت روڈ کمیٹی ایف ٹین منعقد ہوئیں،روڈ ڈائریکٹوریٹ کے زیر اہتمام تقریب میں شیخ عمر،محمد مرسلین،امیر خان،کامران شاہ،علی حسین اور انکے دیگر ساتھیوں نے لیبر یونین امان اللہ گروپ کو چھوڑ کر مزدور یونین میں شمولیت کا اعلان کیا،جی ٹین لیبارٹری کی تقریب میں کامران،راویل خان،ملک منظور،کامران خالق،ثناء اللہ خان،کرامت شاہین،عمران خان،چوہدری نعمان،عاطف راجہ،اشرف مسیح،سلیم محمد یار،بلال عبدالغفار خان،خالد عباسی،نادر خان،نثار خان،شہباز خان،طاہر حسین شاہ،دلفراز خان،وقاص ایوب اور پرویز مسیح نے سی ڈی اے ریفرنڈم میں مزدور یونین کی مکمل حمایت کا اعلان کیا،لیبارٹری ملازمین نے کیمیکل لیب الاؤنس بڑھانے،واٹر کوالٹی کنٹرول سیل سی ڈی اے کے کیمسٹ کے سکیل کی اپ گریڈیشن،کیمیکل اسسٹنٹ اور فیلڈ اسسٹنٹ کی لائن آف پروموشن،سملی ڈیم اور خانپورڈیم سٹاف کے لیے ڈیم الاؤنس،ڈریس اور واشنگ الاؤنس میں اضافہ،ٹائم سکیل پروموشن،لیبارٹری ملازمین کے لیے ڈبل بیسک منظور کروانے کے مطالبات پیش کیے،اس موقع پرپاکستان ورکرزفیڈریشن کے سیکرٹری چوہدری محمد یٰسین نے ملازمین کو یقین دلایا کہ مزدور یونین نے پہلے بھی سی ڈی اے کے محنت کشوں کو تاریخی مراعات والاؤنسز سے نوازا اور آئندہ بھی ریفرنڈم میں کامیابی کے بعد آپکے تمام مطالبات کو ترجیح بنیادوں پر حل کریں گے،چوہدری محمد یٰسین نے کہا کہ گزشتہ تین سال ملازمین کو سبز باغ دکھاکر اقتدار حاصل کرنے والوں نے مکانوں کی الاٹمنٹ،ہاؤس بلڈنگ موٹر سائیکل ایڈوانس،ملازمین کی پروموشن اور اسلام آباد بھر میں ٹھیوؤں کے نام پر کرپشن کا جو بازارگرم کیا آج نوسربازوں کا وہ ٹولہ مکمل طور پر بے نقاب ہو چکا ہے،ملازمین کے بچوں کا معاشی قتل کرنے والے اورسینی ٹیشن ڈائریکٹوریٹ کی نجکاری میں اہم کرداراداکرنے والے یہ مزدور دشمن آج ریفرنڈم میں احتساب کے ڈر سے محنت کشوں کا سامنا کرنے سے خوفزدہ ہیں اور گزشتہ تین سال تک یہ دونوں ٹولے جو کرپشن اور محنت کشوں کے چندے میں برابر کے حصہ دار تھے آج بظاہر الگ الگ کیمپ لگاکر اور چہرے بدل کر نئے دعوؤں کے ساتھ ملازمین کو بیوقوف بنانے کی کوشش کر رہے ہیں انکے پاس ملازمین کو بتانے کے لیے کوئی عملی کارکردگی نہیں اور بے شرمی کی انتہا ہے کہ ایک بار پھر جھوٹے دعووں اور الزامات اور کردارکشی کی سیاست کو اپنا وطیرہ بنا کر دوبارہ اقتدار کے خواب دیکھ رہے ہیں،سی ڈی اے مزدور یونین نے ہمیشہ اپنے ذاتی مفادات کوپسے پشت ڈال کر ملازمین کے حقوق کا تحفظ کیا،ہماری گیارہ سالہ کارکردگی کھلی کتاب کی طرح ملازمین کے سامنے ہے جبکہ ہمارے مخالفین جن کی اپنی کارکردگی خود ان کے لیے سوالیہ نشان ہے اور یہی وجہ ہے کہ جب سی ڈی اے کا محنت کش ان سے انکی کارکردگی کے بارے میں پوچھتا ہے تو یہ آئیں بائیں شائیں کرنا شروع ہو جاتے ہیں،انشا ء اللہ بہت جلد ریفرنڈم کا میدان سجے گا اور سی ڈی اے کا محنت کش انکو اپنے ووٹ کی طاقت سے نہ صرف اٹھا کر ادارے سے باہر پھینکے گا بلکہ ان کا مکمل احتساب بھی کرے گا۔