بلوچستان میں ایف سی اہلکاروں پر دہشت گردوں کے حملے افسوسناک ہیں: وزیراعظم

 
0
157

اسلام آباد 01 جون 2021 (ٹی این ایس): وزیر اعظم نے کہا کہ بلوچستان جتنا پیسہ خرچ کیا جا رہا ہے ایسا پہلے کبھی نہیں کیا گیا لیکن اس کے باوجود ایف سی اہلکاروں پر دہشت گردوں کے حملے افسوسناک ہیں۔

زیارت کے دورے کے موقع پر قائد اعظم ریزیڈنسی میں خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کاہ کہ قائد اعظم نے اپنی زندگی کے آخری ایام زیارت میں اس مقام پر گزارے اور میں ہمیشہ سوچتا تھا کہ یہاں جاؤں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ میں سارا پاکستان گھوما ہوں لیکن جس طرح سے آج ہیلی کاپٹر سے زیارت کا جائزہ لیا ہے، ایسا کبھی نہیں دیکھا تھا اور یہاں پر موجود چار سے پانچ ہزار سال پرانا جنگل دنیا کا اثاثہ ہے۔

وزیر اعظم نے شہید ہونے والے ایف سی اہلکاروں کے لیے دعائے مغفرت کرتے ہوئے کہا کہ ہماری اتحادی حکومت نے بلوچستان پر خاص توجہ دی اور یہاں اس طرح کا پیسہ خرچ کیا جا رہا ہے جو پہلے کبھی نہیں کیا گیا لیکن اس کے باوجود دہشت گردوں کے حملے افسوسناک ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے مشکل وقت میں مشکل حالات کے باوجود بلوچستان کو جنتا بھی ہو سکے، انہیں فنڈز دیے ہیں اور مجھے خیبر پختونخوا اور پنجاب حکومتیں کہتی ہیں کہ آپ بلوچستان پر بہت زیادہ مہربان ہو گئے ہیں لیکن اس کی وجہ یہ ہے کہ ماضی میں بلوچستان کو واقعی نظر انداز کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان پر جو پیسہ خرچ کیا جانا چاہتا تھا، وہ بھی صحیح طریقے سے خرچ نہیں کیا گیا اور نہ ہی توجہ دی گئی جبکہ جو پیسہ دیا بھی گیا، وہ بھی صحیح معنوں میں خرچ نہیں ہوا، وہ پیسہ صحیح معنوں میں خرچ ہو جاتا تو بلوچستان کے حالات بہت بہتر ہونے تھے۔

عمران خان نے کہا کہ خوشخبری یہ ہے کہ ملک مشکل وقت سے نکل رہا ہے ، ہمارے مخالفین نے پہلے سے شور مچا دیا تھا کہ حکومتی ناکام ہو گئی، وہ چاہتے تھے کہ حکومت ناکام ہو جائے کیونکہ حکومت اگر اس معاشی بحران سے ملک کو نکال دیتی تو ان کی سیاسی دکانیں بند ہو جانی تھیں لہٰذا ساری قوم کو دو ڈھائی سال انہوں نے کہا کہ پاکستان تباہ ہو گیا، معیشت تباہ ہو گئی اور غریبوں کا برا حال ہو گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پچھلے سال حکومت 0.5فیصد سے اوپر اٹھ رہی تھی لیکن پچھلے ہفتے جو شرح نمو کے اعدادوشمار آئے ہیں اس کے مطابق تقریباً 4 فیصد نمو سے معیشت ترقی کررہی ہے اور ساری اپوزیشن کہہ رہی ہے کہ یہ اعدادوشمار ٹھیک نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اس لیے ترقی کرے گا کیونکہ اللہ نے پاکستان کو ہر طرح کی نعمت دی ہے، ہمیں خود ہی نہیں پتہ کہ اللہ پاکستان پر کتنا مہربان ہے کیونکہ ہمارے جن حکمرانوں گھر، چھٹیاں عیدیں اور علاج بھی باہر ہیں، انہیں کیا پتہ کہ اللہ نے اس ملک کو کتنا نوازا ہے۔