وزیراعلیٰ پنجاب کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور عون چوہدری عہدے سے مستعفی

 
0
279

اسلام آباد 06 اگست 2021 (ٹی این ایس): وزیراعظم عمران خان کے قریبی دوست اور وزیراعلیٰ پنجاب کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور عون چوہدری نے عہدہ چھوڑ دیا۔

وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار سے ان کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور وزیراعظم عمران خان کے قریبی دوست عون چوہدری نے ملاقات کی، ملاقات میں ہی عون چوہدری نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

عون چوہدری نے تحریری استعفی وزیر اعلیٰ کو پیش کردیا جس میں انہوں نے نیا پنڈورا باکس کھول دیا اور کہا کہ مجھے آج وزیراعلیٰ آفس بلاکر ترین گروپ سے علیحدہ ہونے کا کہا گیا، لیکن میں نے انکار کردیا، میرے ترین گروپ سے علیحدگی سے انکار پر مجھے اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا کہا گیا، جس پر میں نے وزیراعلیٰ پنجاب کو اپنا استعفیٰ پیش کردیا۔

عون چوہدری کا استعفی

عون چوہدری نے اپنے استعفیٰ میں کہا کہ میں نے اپنی فیملی کو نظر انداز کرکے جماعت کی خدمت کی، مجھے خدمات کا یہ صلہ دیا گیا کہ وزیر اعظم عمران خان کے حلف اٹھانے سے پہلے بھی افسوسناک انداز میں مجھے عہدے سے ہٹایا گیا، وزیر اعلی کا مشیر بھی بغیر کسی محکمے کے بنایا اور بغیر وجہ کے ہٹا دیا گیا، آج بھی وزیر اعلی دفتر نے ترین گروپ سے تعلق توڑنے کا کہا، ترین گروپ سے تعلق نہ توڑنے کی صورت استعفی کا کہا گیا۔ مجھے میری ذمہ داریوں سے سبکدوش کر دیا گیا، اب میں اپنے عہدے سے مستعفی ہوتا ہوں لیکن ترین گروپ نہیں چھوڑوں گا۔

عون چوہدری نے استعفیٰ میں کہا کہ جہانگیر ترین کی پارٹی کے لیے جدوجہد سے ہر کوئی آگاہ ہے، جہانگیر ترین کی کاوشوں سے ہی تحریک انصاف 2018 میں اقتدار میں آئی، میرا ضمیر مجھے جہانگیر ترین کو چھوڑنے کی اجازت نہیں دیتا، جہانگیر ترین کے ساتھ کھڑے ہونے کو استعفی پر ترجیح دیتا ہوں۔

ترین گروپ کا ردعمل

دوسری جانب عون چوہدری کے استعفے ترین گروپ کا سخت ردعمل سامنے آگیا ہے، گروپ کے اہم رہنما راجا ریاض نے کہا ہے کہ عون چوہدری کی جرات اور بہادری کو سلام پیش کرتے ہیں، ہم سے بھی استعفے مانگے تو دے دیں گے لیکن جہانگیر ترین کو نہیں چھوڑیں گے۔

راجا ریاض نے مزید کہا کہ آئندہ چند روز میں ساری صورت حال پر مشترکہ فیصلہ کریں گے، اس طرح دباؤ ڈال کر استعفے لینے سے پارٹی کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔