چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کی بطور ایڈہاک جج سپریم کورٹ حلف اٹھانے سے معذرت

 
0
170

اسلام آباد 17 اگست 2021 (ٹی این ایس): چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ احمد علی شیخ نے صدرمملکت ڈاکٹرعارف علوی کو خط لکھ کر مطلع کیا ہے کہ وہ کل حلف برداری کی تقریب میں شریک نہیں ہوں گے۔

انہوں نے لکھا کہ میری تقرری کے نوٹیفکیشن کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔ انہوں نے چیف جسٹس گلزار احمد کو بھی خط لکھ کر مطلع کیا کہ وہ حلف برداری کی تقریب میں شرکت نہیں کریں گے۔

چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے لکھا کہ میری رضامندی کے بغیرایڈہاک تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کرنا غیر قانونی ہے۔

خط کے متن میں شامل ہے کہ وہ جوڈیشل کمیشن کو بھی ایڈہاک تقرری سےمعذرت بارے لکھ چکے ہیں۔ کل سپریم کورٹ میں ہونے والی حلف برداری میں حلف لینے نہیں آوَں گا۔

خیال رہے کہ چیف جسٹس پاکستان گلزار احمد کی سربراہی میں ہونے والے جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں 5 کے مقابلے 4 کی اکثریت سے فیصلہ کیا گیا تھا کہ سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس احمد علی شیخ کو ایک سال کی مدت کے لیے سپریم کورٹ کا ایڈہاک جج بننے کے لیے مدعو کیا جائے گا بشرطیکہ وہ اپنی رضامندی ظاہر کریں۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ایک سال کیلئے چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس احمد علی شیخ کی بطورایڈہاک جج سپریم کورٹ تعیناتی کی منظوری دی ہے۔

دوسری جانب پاکستان بار کونسل کے نائب صدر خوشدل خان نے جے سی پی کی جانب سے جسٹس احمد علی شیخ کی رضامندی کے بغیر عدالت عظمیٰ میں بطور ایڈہاک جج تعیناتی کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ آئین کی دفعہ 182 کی خلاف ورزی ہے کیوں کہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کو سپریم کورٹ میں ایڈہاک جج مقرر نہیں کیا جاسکتا بلکہ ہائی کورٹ یا سپریم کورٹ کا کوئی ریٹائرڈ جج عدالت عظمیٰ میں بطور ایڈہاک جج تعینات کیا جاسکتا ہے۔