پاکستان کو ‘ایبسولوٹلی ناٹ’ کہنے کی قیمت چکانی پڑرہی ہے: وفاقی وزیر اطلاعات

 
0
129

اسلام آباد 21 ستمبر 2021 (ٹی این ایس): وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کے کرکٹ بورڈز کی جانب سے دوروں کی منسوخی کے حوالے سے رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو ‘ایبسولوٹلی ناٹ’ کا مؤقف اپنانے کی قیمت چکانی پڑ رہی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے نیوزی لینڈ کے کرکٹ بورڈ نے ون ڈے سیریز شروع ہونے سے چند گھنٹے قبل سیکیورٹی کو بنیاد بناکر دورہ پاکستان ختم کرنے کا اعلان کردیا تھا۔

جس کے بعد گزشتہ روز انگلینڈ نے نیوزی لینڈ کی پیروی کرتے ہوئے آئندہ ماہ اپنی مینز اور ویمنز ٹیمیں پاکستان بھیجنے سے انکار کردیا تھا۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں فواد چوہدری نے موجودہ صورتحال کو بدقسمتی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ اگر قوم سر اٹھا کر جینا چاہتی ہے تو اسے اس کی قیمت ادا کرنی ہوگی اور اس کی قیمت ادا کی گئی، پاکستان کسی بھی چیلنج سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر آپ ‘ایبسولوٹلی ناٹ’ (واضح انکار) کی پالیسی اپنائیں گے تو آپ کو قیمت چکانی ہو گی۔

وہ وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے رواں سال جون میں دیے گئے واضح بیان کا حوالہ دے رہے تھے جہاں عمران خان نے کہا تھا کہ پاکستان، افغانستان میں کارروائی کے لیے امریکا کو اپنے اڈے یا سرزمین کے استعمال کی اجازت ہرگز نہیں دے گا۔

انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کی جانب سے کرکٹ سیریز سے انکار کے نتیجے میں پہنچنے والے نقصان کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان ٹیلی ویژن کو اس تمام معاملے میں 20 سے 25 کروڑ روپے کا نقصان ہوا اور اس سلسلے میں وکلا سے رابطہ کیا گیا ہے کہ دونوں بورڈز کے خلاف کس قسم کی قانون کارروائی عمل میں لائی جا سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں بہت اہم اطلاعات موصول ہوئی تھیں اور میں اس حوالے سے وزیر داخلہ کے ساتھ مل کر تفصیلی بریفنگ دوں گا کہ ‘کیا ہو رہا ہے’ اور یہ بریفنگ آئندہ چند دنوں میں متوقع ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آپ دیکھیں گے کہ یہ تمام معاملات کس طرح آپس میں ہائبرڈ وار اور جعلی خبروں سے منسلک ہیں، کس طرح سے جعلی ای میل اور جعلی دھمکیاں دی جاتی ہیں اور اس کے کس حد تک ہولناک اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

فواد چوہدری نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کے حوالے سے کہا ہے کہ اپوزیشن کو حکومتی فیصلے کو خوش آئند قرار دینا چاہیے جو انتخابی اصلاحات کے لیے کوشاں ہیں ورنہ حکومت کے لیے انتخابات میں دھاندلی کرنا کوئی مشکل بات نہیں ہوگی جبکہ اپوزیشن خود کہتی ہے کہ ادارے بھی ساتھ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو اعتراض کے ساتھ انتخابی اصلاحات پر بھی تجویز دینی چاہیے لیکن اصل مسئلہ یہ ہے کہ ’اپوزیشن کے لیے کرسیاں اوپر نہیں ہوئی بلکہ کرسیاں ان کے لیے نیچھے آئی ہیں‘۔

ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن صرف پیسے بچانے کے لیے انتخابی اصلاحات پر سیاست کررہی ہے، اگر آج ہم ان کو کہہ دیں کہ جو پیسے آپ کے پاس ہیں ان کا کوئی حساب کتاب نہیں ہوگا تو یہ سارے ریٹائر ہو جائیں گے۔

فواد چوہدری نے کہا حکومت کو یہ اختیار حاصل ہے کہ ہم سوشل میڈیا پر قابل اعتراض مواد ہٹا سکتے ہیں، اس وقت سوشل میڈیا قوانین سے متعلق دو اہم پہلو پر کام کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان کمپنیوں کو گرفت میں لایا جائے جو بچوں کی فحش ویڈیوز بنانے یا اسے پوسٹ کرنے میں ملوث ہیں، اس کے لیے پی ٹی اے کام کررہا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت ان کے خلاف گھیرا تنگ کررہی ہے جو انفرادی طور پر قابل اعتراض ویڈیوز بناتے ہیں، سوشل میڈیا کے رولز پر ایک نئی بحث شروع کی جارہی ہے، وزیر انسانی حقوق اس کی صدارت کررہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 7ویں مردم شماری میں پہلی مرتبہ ٹیکنالوجی استعمال کی جائے گی، 18 ماہ میں مردم شماری مکمل ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ اس ضمن میں مزید تفصیلات کے لیے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی ہے جبکہ یہ بات طے ہے آئندہ انتخابات نئی حلقہ بندیوں اور مردم شماری کے تحت ہوگا۔

فواد چوہدری نے کہا کہ ان لوگوں کو بہت مایوسی ہوگی جو کہہ رہے تھے الیکشن رواں برس ہوجائیں گے، یہ ایک قانونی عمل ہے جو جاری رہے گا۔

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا کہ کابینہ نے ملک میں سینما اور فلم انڈسٹری کی بحالی کے لیے علاقائی ممالک سے فلموں کی درآمد مقامی سینما میں دکھانے کی اجازت دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کینیڈین پنجابی، ایرانی، ترکش مویز ملک میں آسکیں گی تاکہ سینما بحال ہوسکیں جبکہ اس انڈسٹریز کو ٹیکس کی مد میں پہلے ہی ریلف حاصل ہے۔