ایف جی گرلز ہائی سکول سنگجانی میں بچیوں کی تعلیم میں بہت سی رکاوٹیں دو کنال کے سکول میں 1015 بچیوں کا تعلیم حاصل کرنا سمندر کو کوزے میں بند کرنے کے برابر

 
0
145

اسلام آباد 05 اکتوبر 2021 (ٹی این ایس): ایف جی گرلز ہائی سکول سنگجانی میں بچیوں کی تعلیم میں بہت سی رکاوٹیں دو کنال کے سکول میں 1015 بچیوں کا تعلیم حاصل کرنا سمندر کو کوزے میں بند کرنے کے برابر ایف جی گرلز ہائی سکول سنگجانی کو وسیع کیا جائے اہل علاقہ سنگجانی۔لوگوں نے بتایا کہ معاشی طور پر کمزور طبقے کی لڑکیوں کے لئے تعلیم کی بڑھتی ہوئی طلب میں اضافہ ہوا ہے۔مگر سنگجانی گرلز سکول میں جگہ نہ ہونے کے باعث نجی سکولوں بچیوں منتقل کرنا ایک حل سمجھا جاتا ہے مگر سنگجانی میں معاشی طور پر کمزور طبقہ نجی سکولوں میں پیسے ادا نہ کر سکنے کے باعث بچیوں کو گھر بٹھانا مناسب سمجھتے ہیں غریب گھرانوں کو بچوں کو سکول بھیجنے کے لئے بہت سی قیمت ادا کرنا پڑتی ہے۔ سرکاری سکول نجی سکولوں کے مقابلے میں سستے ہوتے ہیں۔ نجی اسکول ٹیوشن فیس، رجسٹریشن فیس اور امتحانی فیس طلب کرتے ہیں۔ لیکن وہ ہمیشہ اس بات کا مطالبہ کرتے ہیں کہ طالب علموں کو اضافی بل بھیج دیتے ہیں۔ ان میں کتابیں، کاپیاں، یونیفارم، جوتے اور سکول بیگ شامل ہوتے ہیں۔درسی کتب سرکاری سکولوں میں مفت مہیا کی جاتی ہیں لیکن نجی اسکولوں میں طلبا کے گھر والوں کو ان کی قیمت بھی ادا کرنا پڑتی ہے۔سنگجانی میں بچیاں اس وجہ سے سکول نہیں جاتے کہ دو کنال کے اسکول میں ہزاروں کی تعداد میں طالبات کا ہونا جگہ کم ہونے کی وجہ سے ایڈمیشن نہ ملنا۔کئی دہائیوں سے سنگجانی گرلز سکول آبادی بڑھنے کی وجہ سے محدود ہو کر رہ گیا حکومتی سطح پر کبھی اس پر توجہ نہ دی گئی وزیر تعلیم نے بھی کبھی نوٹس نہ لیا حکومتی سطح پر عمل درآمد نہیں ہوتاحکومت اپنی ان ذمہ داریوں سے مبرا نہیں ہو سکتی جن کے تحت وہ بین الاقوامی اور ملکی قوانین کے تحت تمام بچوں کو مناسب تعلیم دینے کی پابند ہے۔سنگجانی میں حکومت پاکستان اس کو دینے میں ناکام ہے۔اہل علاقہ سنگجانی کی جانب سے حکومت سے مطالبہ کیا گیا نئے سکول خاص طور پر لڑکیوں کے لئے تعمیر کئے جائیں۔
جب تک سرکاری سکول دستیاب نہیں ہیں، سرکاری سکولوں سے دور رہنے والی لڑکیوں کو نجی سکولوں میں وظائف فراہم کرے۔لڑکیوں کے مفت اور سستی ٹرانسپورٹ فراہم کرے۔ جو طویل فاصلے اور مشکل ماحول میں ان کو سرکاری سکولوں تک لے جائے۔غریب طالبات کو سکول یونیفارم، بیگ، جوتے، درسی کتب اور تمام ضروری اشیاء مہیا کرے۔جب بچے سکول چھوڑتے ہیں یا غیرحاضر ہو جاتے ہیں تو تمام سکولوں کو چاہئے کہ وہ ان وجوہات کا تعین کرنے اور طالب علموں کو دوبارہ سکول میں واپس لانے کے لئے کوشش کریں۔