ترنول اور اس کے گردونواح میں محکمہ ہیلتھ کی چشم پوشی عطائیت کا دھندہ عروج پر

 
0
185

اسلام آباد 26 اکتوبر 2021 (ٹی این ایس): ترنول اور اس کے گردونواح میں محکمہ ہیلتھ کی چشم پوشی عطائیت کا دھندہ عروج پر گلی محلوں اور نواحی قصبوں میں عطائیوں نے موت بانٹنے کی دکان کھول لی عطائی کلینکوں کے باہر کوالیفائیڈ ڈاکٹروں کے نام لکھ کر سادہ لوح افراد کو لوٹنے لگے۔کم پیسوں کے لالچ میں سادہ لوگ غریب عوام عطائیوں کے ہاتھوں لٹنے پر مجبور۔جعلی کلینکوں کے ساتھ ساتھ میڈیکل سٹوروں پر جعلی ادویات ڈرگ انسپکٹر کی خاموشی لمحہ فکریہ ڈرگ انسپکٹر کو تبدیل کیا جائے شہری (تفصیلات کے مطابق)ترنول فتح جنگ روڈ ڈھوک پراچہ ڈھوک عباسی پنڈ پڑیاں سمیت دیگر علاقوں میں عطائیت عروج پر۔ محکمہ صحت کے ذمہ داران سب اچھا کی رپورٹ دینے لگے۔مقامی شہریوں کا وزیراعلی پنجاب سے نوٹس لینے کا مطالبہ۔ ترنول بھر کے گلیوں محلوں اور مضافات فتح جنگ روڈ ڈھوک پراچہ ڈھوک عباسی پنڈ پڑیاں ،اور دیگر مقامات پر عرصہ دراز سے غیر تربیت یافتہ عطائی ڈاکٹروں نے کلینک اور سرجیکال ہسپتال کھول کر وہاں کوالیفائیڈ ڈاکٹرز کی موجودگی ظاہر کرتے ہوئے سادہ لوگ غریب مریضوں کو موت بانٹنے کا دھندہ شروع کر رکھا ہے ذرائع کے مطابق کلینکوں کے نام پر جسم فروشی کا دھندہ بھی ہوتا ہے۔نام نہ لینے کی شرط پر ایک شخص نے میڈیا کو بتایا کہ الفلاح ہاسپٹل سنگجانی میں زچگی کے سلسلے میں میں نے اپنی بیوی کو ایڈمٹ کروایا جس کی پیمنٹ مجھ سے لے لیں گی مگر عین موقع پر اسپتال کی جانب سے کہا گیا کہ یہ ہمارے بس کی بات نہیں اس کو اسپتال لے جائیں جس پر مجبور اور بے کس ہو کر ہم نے گاڑی منگوائی مگر دوران سفر ہیں بچے کی پیدائش گاڑی میں ہوگی شہری کا کہنا ہے سنگجانی الفلاح ہاسپٹل انتظامیہ اور محکمہ ہیلتھ کی جانب سے کھلی چھٹی دے رکھی ہے کوئی چیک اینڈ بیلنس نہیں۔اسی طرح دیگر علاقوں میں سرجن ڈاکٹرز کی بجائے غیر تربیت یافتہ ڈسپنسرز چند ہزار روپے فیس لیکر ڈلیوری آپریشن کر کے محکمہ صحت کے حکام کو ماموں بنا رہے ہیں۔جبکہ اکثر عطائی کلینکس کے ساتھ بلالائسنس میڈیکل اسٹور اور لیبارٹریاں بھی قائم کر رکھی ہیں۔دکانوں اور مکانوں میں آپریشن تھیٹر بنا کر انسانی زندگیوں سے کھیلنے کا کاروبار محکمہ صحت کے ذمہ داران افسران اور ہیلتھ کیئر کمیشن کی مبینہ چشم پوشی اور غفلت کا نتیجہ ہے مقامی شہریوں نے وزیر صحت سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے