عالمی بینک کی رواں مالی سال پاکستان کے قرضے جی ڈی پی کے تناسب سے کم ہو کر 90.6 فیصد اور اگلے مالی سال 89.3 فیصد رہنے ، غربت کی شرح میں کمی کی پیش گوئی

 
0
136

اسلام آباد 04 نومبر 2021 (ٹی این ایس): عالمی بینک نے پاکستان کے قرضے کا مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) کا تناسب رواں مالی سال میں کم ہو کر 90.6 فیصد اور اگلے مالی سال 2022-23 میں 89.3 فیصد رہنے،آئندہ برسوں میں پاکستان میں غربت کی شرح میں کمی کی پیش گوئی کی ہے۔

ورلڈ بینک نے اپنی حالیہ رپورٹ “پاکستان ڈویلپمنٹ اپ ڈیٹ اکتوبر 2021” میں کہا ہے کہ 20-2019 میں مجموعی قرضہ برائے جی ڈی پی تناسب 92.7 فیصد تک پہنچ گیا تھا، تاہم اس کے بعد سے اس میں کمی آرہی ہے۔مالی سال 2021 کے آخر میں عوامی طور پر گارنٹی شدہ قرض جی ڈی پی کے 90.7 فیصد تک گر گیا، جومالی سال 2020 کے ماہ جون کے 92.7 فیصد سے کم تھا۔

مالی سال 2021 کے آخر میں بیرونی قرضوں کا حصہ کل عوامی قرضوں کا 33.9 فیصد تھا، جب کہ قلیل مدتی قرضوں کا حصہ 16.2 فیصد تھا جو کہ کم رول اوور خطرات کی نشاندہی کرتا ہے۔ گارنٹی شدہ قرضوں میں بیرونی حکومتی قرض، مقامی حکومتی قرض، ضمانت شدہ قرض اور سرکاری ضمانت شدہ قرض شامل ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مالی سال 2022 کی پہلی سہ ماہی میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 7.7 فیصد کمی ہو چکی ہے ۔

بیرونی حکومتی قرضے مجموعی حکومتی قرضوں کا ایک تہائی ہیں جس کی وجہ سے کرنسی کی قدر میں کمی کا حکومتی قرضوں پر اثر پڑتا ہے، جو پہلے ہی جی ڈی پی کے 90 فیصد سے زیادہ ہیں۔ دریں اثنارپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مالی سال 2021 میں مالیاتی خسارہ (گرانٹس کو چھوڑ کر)کم ہو کر جی ڈی پی کے 7.3 فیصد پر آ گیا جو کہ مالی سال 2020میں 8.1 فیصد تھااس کی وجہ مقامی اقتصادی سرگرمیوں میں تیزی کے باعث محصولات میں اضافہ ہے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ مالیاتی استحکام کی کوششوں کے باوجود، مالی سال 2022 میں خسارہ (گرانٹس کو چھوڑ کر) جی ڈی پی کے 7.1 فیصد پر رہنے کا امکان ہے اور مالی سال 2023 میں انتخابات سے پہلے کے اخراجات کی وجہ سے یہ بڑھ کر 7.2 فیصد ہو جائے گا۔ محصولات میں اضافے کیلئے اہم اصلاحات وقت کے ساتھ ساتھ مالیاتی خسارے کو کم کرنے میں معاون ثابت ہوں گی۔

حکومتی قرضوں کی سطح درمیانی مدت میں بلند رہے گی۔ رپورٹ میں آئندہ برسوں میں پاکستان میں غربت کی شرح میں کمی کی پیش گوئی کی گئی ہے۔صنعت اور خدمات کے شعبوں میں بحالی اور اس کے نتیجے میں روزگار کے مواقع کے نتیجہ میں غربت کی شرح میں کمی جو 2011 کے بین الاقوامی خط غربت 1.90 ڈالر پی پی پی ہے، مالی سال 2021 کے دوران کم ہو کر 4.8 فیصد رہنے کی توقع ہے جوکہ مالی سال 2020 کے دوران 5.3 فیصد تھی۔