گھر بنانے کے لیے اب تک 24 ارب روپے کا قرض دیا جا چکا ہے، وزیراعظم عمران خان

 
0
102

اسلام آباد 19 نومبر 2021 (ٹی این ایس): وزیراعظم عمران خان کا نیا پاکستان ہاؤسنگ پروجیکٹ کے دورے کے موقع پر خطاب کیا جس میں انہوں نے کہا کہ کہ بدقسمتی سے پاکستان میں کبھی بھی حکومت نے گھروں کی تعمیر کے لیے کم آمدن والے افراد کی مدد نہیں کی نہ ہی بینکوں سے گھروں کی تعمیر کے لیے قرضوں کے حصول پر کبھی توجہ دی گئی۔

وزیراعظم نے کہا کہ پیسے والے افراد تو بآسانی گھر تعمیر کرسکتے ہیں متوسط اور کم آمدنی والے طبقے کے لیے اپنا گھر بنانا انتہائی مشکل تھا۔ انہوں نے کہا کہ اسلیے ہم نے سب سے پہلے ایک انفرا اسٹرکچر قائم کرنے کی کوشش کی کیوں کہ یہاں ہاؤسنگ فنانس کے حالات ہی نہیں تھے۔

وزیراعظم نے کہا کہ بھارت میں 10فیصد، ملائیشیا میں 30 فیصد جبکہ مغربی ممالک میں 80 فیصد زائد گھر بینکوں سے قرض لے کر بنائے جاتے ہیں جبکہ پاکستان میں سال 2018 میں 0.2 فیصد گھروں کو قرضے ملتے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ فوکلوژر لا کو عدالتوں سے منظور کروانے میں 2 سال کا عرصہ لگا جس کے بعد پہلی مرتبہ بینکوں نے قرضے دینے شروع کیے، خاص کر حکومت نے کم آمدن والے افراد کو قرض دینے کے لیے نجی شعبے کو مراعات فراہم کی۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے فیصلہ کیا کہ کم آمدن والے طبقے کو گھر بنانے کے لیے ابتدائی 5 سال میں 5 فیصد شرح سود پر سبسڈی فراہم کی جائے گی جبکہ غریب طبقے کو 2 فیصد شرح سود پر سبسڈائزڈ کیا گیا جبکہ 10 مرلے کے گھر بنانے والوں کے لیے 7 فیصد مارک اپ پر قرضوں کی فراہمی کا فیصلہ کیا گیا۔

وزیراعظم نے بتایا کہ حکومت نے اس مد میں سبسڈی دینے کے لیے 35 ارب روپے مختص کیے۔ انہوں نے بتایا کہ گھر بنانے کے لیے اب تک 24 ارب روپے کا قرض دیا جاچکا ہے اور کم لاگت والے ایک لاکھ گھر زیر تعمیر ہیں۔