سی پیک کا دوسرا مرحلہ کامیابی سے جاری ، پاک چین صنعتی تعاون سے پاکستان خطے میں پیداواری مرکزبنے گا، فیڈمک میں 845ملین ڈالر کی چینی سرمایہ کاری

 
0
84

اسلام آباد 23 نومبر 2021 (ٹی این ایس): پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کو اولین ترجیحات میں شامل رکھتے ہوئے منصوبے کا دوسرا مرحلہ کامیابی کے ساتھ شروع کیا ہے جس سے ملک میں روزگارکے نئے مواقع اور جی ڈی پی کی نمو میں اضافہ ہونے کے ساتھ ساتھ دوطرفہ صنعتی تعاون سے پاکستان خطے میں پیداواری مرکز بنے گا، سی پیک کے تحت علامہ اقبال انڈسٹریل فیصل آباد زون ( فیڈمک ) میں اب تک 845 ملین ڈالر کی چینی سرمایہ کاری ہوچکی ہے۔

سی پیک اتھارٹی حکام کے مطابق صنعتی زونز کے قیام سے مقامی صنعت کاروں کےلئے سرمایہ کاری کے بے شمار مواقع پیدا ہوں گے ۔چینی صنعتوں کی پاکستان میں منتقلی سےروزگار کے نئے مواقع، مختلف شعبوں میں معلومات کا تبادلہ اور مہارت میں اضافہ ہوگا۔ پاکستان سی پیک کے تحت تعمیر و ترقی کے سفر کو تیزی سے آگے بڑھانے کے لئے مکمل طور پر پرعزم ہے اور سی پیک کو دوطرفہ تجارت اور تعاون کے لئے محفوظ راستہ بنا رہا ہے، فیڈمک زون میں اب تک 845 ملین ڈالر کی چینی سرمایہ کاری آ چکی ہے،

منصوبوں سے مقامی لوگوں کو روزگار کے مواقع بھی میسر ہوئی ہے۔ حکام کے مطابق چینی کمپنی فیبریکیٹڈ گھروں کی ٹیکنالوجی لے کر آئی ہے،5 مرلے کا گھر تقریباً 40 لاکھ روپے سے 40 دنوں میں تیار ہو گا۔ ملک میں بہت جلد الیکٹرک گاڑیاں کثیر تعداد میں نظر آئیں گی، 5 ایکڑ زمین پر فیکٹری قائم کی ہے اور تقریباً چین کی سیرامکس کی کمپنی ٹائلز کی تیاری کیلئے سرمایہ کاری کر رہی ہے،135 ایکڑ زمین پر 300 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہی ہے۔ حکام کے مطابق چین نے زراعت کے شعبے میں بھی نمایاں ترقی کی ہے

جبکہ پاکستان زراعت کے شعبے میں ابھی تک وہ خاص مقام حاصل نہیں کرسکا جو ایک زرعی ملک ہونے کی حیثیت سے پاکستان کو حاصل کرنا چاہئے تھا۔ پاکستان زرعی شعبے میں چین کے تجربات سے بھر پور استفادہ کرنا چاہتا ہے تاکہ زرعی پیداوار کو بڑھایا جاسکے۔ زراعت کی ترقی کیلئے چین کی کمپنیاں کیڑے مار ادویات کی تیاری کیلئے سرمایہ کاری کررہی ہیں ۔حکام کاکہنا ہے کہ سی پیک فیز ٹو میں سپیشل اکنامک زونز پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے سرمایہ کاروں کی سہولت کیلئے ہرممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں،

پاکستان چینی سرمایہ کاروں سے براہ راست رابطہ کرے گا اس کے لئے ون ونڈو آپریشن شروع کیا جارہاہے ،چھوٹی نجی چینی کمپنیاں الیکٹرانک، ٹیکسٹائل، تعمیراتی سامان اور آٹو سیکٹر میں کام کر رہی ہیں۔اگلے مرحلے میں دونوں ملک گوادر پورٹ کو ترقی دینے، انڈسٹریل پارکس، زراعت، سائنس و ٹیکنالوجی وغیرہ کیلئے اقدامات پر توجہ دیں گے۔ چین پاکستان کو انڈسٹریلائزیشن، اربنائزیشن،ڈیجیٹائزیشن اور زراعت کے شعبہ کو جدید خطوط پر استوار کرنے میں مدد کرے گا۔

حکام کے مطابق چین پاکستان کی ٹیکسٹائل کی صنعت کی ترقی کے لیے پاکستان کی زیادہ تر منڈیوں تک سستا خام مال پہنچا سکتا ہے جو کہ کاشغر میں اضافی افرادی قوت کو بروئے کار لانے میں بھی مدد گار ثابت ہوگا۔نئے انڈسٹریل پارکس میں سرمایہ کاری کے لیے کمپنیوں کو متوجہ کرنے کے لیے ترجیحی پالیسیوںکو اپنایا جا رہاہے۔

ان میں زمین، ٹیکس، لاجسٹکس اینڈ سروسز اس کے علاوہ انٹرپرائز انکم ٹیکس، ٹیرف میں کمی ، استثنیٰ اور سیلز ٹیکس کی شرح شامل ہیں۔چین کے سرمایہ کار اسٹیل مل، سیمنٹ، توانائی، ٹیکسٹائل اور آٹو سیکٹر کے شعبے میں دلچسپی لے رہے ہیں۔ترقیاتی کاموں کی وجہ سے روزگار میں اضافہ ہوگا اور لاکھوں نئے مواقع پیدا ہوں گے جس سے ملک میں خوشحالی آئےگی۔