وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں تھانہ کلچر تبدیل کرنے میں وفاقی نمائندوں کے ساتھ ساتھ آئی جی بھی ناکام

 
0
112

اسلام آباد 08 دسمبر 2021 (ٹی این ایس): وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں تھانہ کلچر تبدیل کرنے میں وفاقی نمائندوں کے ساتھ ساتھ آئی جی بھی ناکام وفاقی دارالحکومت کی وفاقی پولیس نے سیاسی دباؤ ختم نہ ہو سکا حلقہ این اے ففٹی فور یونین کونسل 48 میں وفاقی وزیر اسد عمر کے دعوے بھی ادھورے وفاقی وزیر کے ساتھ ساتھ آئی جی ڈی آئی جی عوام کو انصاف دینے میں بری طرح ناکام تھانہ کلچر تبدیلی انتہائی ناگزیر ہوتا جا رہا ہے اس کا تھانہ ترنول جھوٹی ایف آئی آر کے ساتھ ساتھ مردہ افراد پر ایف آئی آر درج کرنا معذور افراد پر ایف آئی آر درج کرنا جرائم پیشہ افراد کے کہنے پر اور سیاسی دباؤ میں آکر شریف شہریوں کو بلیک میل کر کے ان پر ایف آئی آر درج کرنا معمول بن چکا ہے دو بھائیوں کا ذاتی معاملہ جب تھانے پہنچا تھانے میں ایک بھائی کی طرف سے جھوٹی ایف آئی آر کا اندراج کیا گیا جس میں تھانہ ترنول کی پولیس کی ملی بھگت شامل ہے اس کے لیے باقاعدہ طور پر ڈی آئی جی کو ایپلیکیشن دی گئی کہ میری بچی میرے بڑے بھائی مسعود سرور کے بیٹے کے گھر سے ناراض ہوکر آئی ہوئی ہے ان کا حسن سلوک میری بیٹی کے ساتھ اچھا نہ تھا جس کی وجہ سے ہم نے کی کورٹ میں فائل کیا ہوا تھا اور بھائی کی طرف سے ہمیں دباؤ تھا کہ اس واپس لے لو کیس واپس نہ لینے کی وجہ سے متعلقہ پولیس کی ملی بھگت سے ہم پر جھوٹا مقدمہ درج کیا گیا
سیاسی مقامی قیادت کی مداخلت کی وجہ سے مجھ پر جھوٹی ایف آئی آر کا اندراج ہونا اور میری انکوائری کا نہ ہونا وفاقی دارالحکومت کی پولیس پر بہت سے ایسے سوالیہ نشان پیدا کرتی ہے آئی جی اور ڈی آئی جی اسلام آباد کو کرپٹ پولیس افسران کے خلاف سخت شکنجہ تیار کرنا ہوگا ورنہ عوام کے اندر وفاقی پولیس کی نفرت بڑھنے کے امکانات روشن ہو جائیں گے