توہین عدالت کیس، اٹارنی جنرل کی رانا شمیم پر فردجرم عائد کرنے کی استدعا

 
0
103

اسلام آباد 13 دسمبر 2021 (ٹی این ایس): اسلام آباد،توہین عدالت کیس میں اٹارنی جنرل نے سابق چیف جج گلگت رانا شمیم پر فردجرم عائد کرنے کی استدعا کر دی۔پیر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں سابق جج رانا شمیم کے مبینہ بیان حلفی کیس پر سماعت ہوئی۔چیف جسٹس نے کہا کہ بہت کوشش کی کہ اس عدالت پر اعتماد بحال کریں اس کو ایک رپورٹ سے خراب نہیں کرنے دیں گے۔ لوگوں کا اعتماد خراب نہ ہو۔ میری عدالت کا کوئی قصور ہے کوئی غلطی ہے آپ بتائیں۔چیف جسٹس نے پی ایف یو جے کے عدالتی معاون ناصر زیدی سے سوال کیا کہ کیا ایک ذاتی دستاویز پر رپورٹنگ ہو سکتی ہے؟ناصر زیدی نے انصار عباسی کی خبر کے بارے میں کہا کہ صحافی کا کام حقیقت کو رپورٹ کرنا ہوتا ہے۔جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ اس عدالت نے آپ پر اعتماد کیا مگر اس خبر کی سرخی سے لگا کہ اس عدالت کے جج ہدایت لیتے ہیں۔سماعت اگلے سوموار 20 جنوری تک ملتوی ہوگئی۔قبل ازیں رانا شمیم نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ نواسے نے اصل بیان حلفی برطانیہ سے پاکستان بھیج دیا، 9 دسمبر کو برطانیہ سے اسلام آباد ہائی کورٹ کو بھیجا گیا اصل بیان حلفی 3روز میں عدالت پہنچ جانا چاہیے۔چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ بیان حلفی خبر سے ایسے لگا کہ عدالت ہدایات لیتی تھی، زیر التوا اپیلوں سے متعلق اس طرح تو رپورٹنگ نہیں کی جا سکتی، اگر اس عدالت نے کوئی آرڈر جاری کردیا تو لندن میں نوٹری پبلک کی انکوائری شروع ہو جائے گی۔ ہمارے پاس بنیادی حقوق کے کیسز ہوتے ہیں، فئیر رپورٹنگ کے کچھ قانونی تقاضے ہیں، کیا بلاوجہ اس کورٹ پر کوئی الزام لگایا جا سکتا ہے، توہین عدالت کے اختیارات کو کبھی بھی استعمال نہیں کروں گا لیکن عوام کے اعتماد کو ٹھیس پہنچا ہو تو اس کو نظر انداز نہیں کر سکتے۔