جموں کشمیر کے لوگوں کو ملنے والی مراعات میں کسی طرح کی تبدیلی کی گئی تو ریاست میں انڈین پرچم ترنگے کو تھامنے والا کوئی نہیں رہے گا ٗمحبوبہ مفتی

 
0
410
Srinagar: Jammu and Kashmir Chief Minister Mehbooba Mufti addresses Legislative council in Srinagar on Tuesday. PTI Photo by S Irfan (PTI5_31_2016_000144B)

سرینگر جولائی 30(ٹی این ایس )مقبوضہ کشمیر کی کٹھ پتلی وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ جموں کشمیر کے لوگوں کو ملنے والی مراعات میں کسی طرح کی تبدیلی کی گئی تو ریاست میں انڈین پرچم ترنگے کو تھامنے والا کوئی نہیں رہے گا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق آرٹیکل 35 اے، آرٹیکل 370 کا حصہ ہے۔ آرٹیکل 370 کی وجہ سے جموں کشمیر کو خصوصی ریاست کا درجہ حاصل ہے۔آرٹیکل 35 اے کے مطابق کوئی شخص صرف اسی صورت میں جموں کشمیر کا شہری ہو سکتا ہے اگر وہ یہاں پیدا ہوا ہو۔ کسی بھی دوسری ریاست کا شہری جموں کشمیر میں جائیداد نہیں خرید سکتا اور نہ ہی یہاں کا مستقل شہری بن سکتا ہے۔آرٹیکل 35 اے جموں و کشمیر کے لوگوں کو مستقل شہریت کی ضمانت دیتا ہے۔اسی وجہ سے محبوبہ مفتی کہتی ہیں کہ اگر آرٹیکل 35 اے پر بحث ہوتی ہے یا اسے ہٹانے کی کوشش کی جاتی ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ کشمیر کے خصوصی ریاست کے درجے کو ختم کرنے کی بات کر رہے ہیں۔جب سے کشمیر بھارت کا حصہ بنا ہے تب سے یہ قانون اس ریاست کا حصہ رہا ہے۔ یہاں تک کہ جب جموں و کشمیر مہاراجہ کے تابع تھا تب بھی اس کے قوانین مختلف تھے۔ یہاں کوئی بھی باہر کا شہری زمین نہیں خرید سکتا تھا۔بھارت کے ساتھ ہونے کے بعد بھی یہ قانون قائم رہا۔ آر ایس ایس کے ایک تھنک ٹینک گروپ جموں کشمیر سٹڈی سینٹر نے سپریم کورٹ میں آرٹیکل 35 اے کو چیلنج کیا ہے۔ یہ معاملہ اس وقت سپریم کورٹ میں چل رہا ہے۔اسی سلسلے میں محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ اگر اس میں ردوبدل کیا گیا تو کشمیر میں حالات مزید بدتر ہو جائیں گے۔کشمیر میں جو حالات خراب ہوئے اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ آہستہ آہستہ آرٹیکل 370 کو جس کا ایک حصہ آرٹیکل 35 اے ہے، کمزور کر دیا گیا ہے۔ اسے ایک کھوکھلا ایکٹ بنا دیا گیا ہے۔آرٹیکل 370 کی وجہ سے صرف تین ہی معاملات مرکزی حکومت کے پاس رہتے تھے جن میں سکیورٹی، خارجہ امور اور کرنسی ہیں۔ باقی تمام اختیارات جموں و کشمیر کے پاس ہی تھے لیکن آہستہ آہستہ آرٹیکل 370 کمزور ہو گیا ہے۔ اب اس میں کچھ بچا ہے تو صرف آرٹیکل 35 اے۔لہذا وادی کشمیر میں لوگوں کو خطرہ ہے کہ اگر آرٹیکل 35 اے ہٹا دیا تو انڈیا کی دوسری ریاستوں سے آ کر لوگ یہاں جائیداد خریدیں گے اور مسلمان یہاں اقلیت بن کر رہ جائیں گے۔