خلاء میں چہل قدمی چین ترقی کی انتہاؤں کو چھو رہا ہے

 
0
262

تحریر و ترتیب؛ عبدالرحمن

چین خلاء کی تسخیر میں سرگرداں شینزہو 13 خلائی مشن کے خلانورد اتوار کو دوسری بار خلاء میں چہل قدمی کریں گے،چین کے مرکزی خلائی انجینئرنگ آفس (CMSEO) نے ہفتے کے روز اعلان کیا کہ چین کے شینزو 13 کے خلانورد جو اس وقت ملکی خلائی اسٹیشن کے اندر موجود ہیں اتوار کو اپنی دوسری خلائی چہل قدمی یا غیر گاڑیوں کی سرگرمیاں (EVAs) کریں گے۔ زائی زیگینگ اور یے گینگفو بنیادی ماڈیول تیانہے سے باہر نکلیں گے اس دوران معمول کے کام سرانجام دینے اور مرکزی ماڈیول سے باہر خلاء نوردوں کی مدد کیلئے ان کی تیسری خاتون ساتھی وانگ یاپنگ کیبن میں موجود رہیں گی،چین کے مرکزی خلائی انجینئرنگ آفس (CMSEO) کے مطابق تینوں خلانورد اچھی حالت میں ہیں اور ان کی صحت بھی ٹھیک ہے اور خلائی اسٹیشن مستحکم طور پر کام کر رہا ہے اور دوسری چہل قدمی (ای وی اے) کے لیے تیار ہے،جمعہ کے روز تک شینزو 13 کے عملے کو خلائی اسٹیشن میں رہتے اور کام کرتے ہوئے 71 دن گزر چکے ہیں یہ چین کا سب سے طویل خلائی مشن ہے جو چھ ماہ تک جاری رہے گا اس مشن کو سرانجام دینے کیلئے خلانوردوں کو شینزو 13 خلائی جہاز پر خلا میں بھیجا گیا جو 16 اکتوبر کو تیانھے کور ماڈیول میں داخل ہوا تھا
اس سے قبل ٹیم کے اراکین نے اپنی پہلی خلائی چہل قدمی( ای وی اے) 7 نومبر کو کی تھی جو تقریباً 6.5 گھنٹے تک جاری رہی اس مشن کے دوران، زہائی اور وانگ کیبن سے باہر چلے گئے جبکہ تم اندر ہی رہے پہلی اسپیس واک ایک مکمل کامیابی تھی، جس نے چین کے خود تیار کردہ ایکسٹرو ویکیولر اسپیس سوٹ کے افعال اور ای وی اے سے متعلق معاون آلات کی کارکردگی اور حفاظت کا مزید تجربہ کیا تھا،اس کے بعد سے تینوں خلانوردوں نے مختلف امور سرانجام دیئے جن میں طبی جانچ، خلائی تجربات، معائنہ اور خلائی اسٹیشن کی روزانہ دیکھ بھال، اور مدار میں تربیتی پروگرام جیسے ہنگامی انخلاء اور طبی بچاؤ شامل ہیں، انہوں نے 9 دسمبر کو اپنا پہلا خلائی لیکچر بھی کامیابی کے ساتھ دیا ہے جس کا بہت سے طلباء اور خلائی شائقین نے بہت جوش و خروش سے استقبال کیا تھا