چیئرمین نیب کی تعیناتی کے معاملے پر حکومت ، اپوزیشن میں کوئی پیش رفت نہ ہو سکی

 
0
192

اسلام آباد 09 جنوری 2022 (ٹی این ایس): اسلام آباد،وزیراعظم کی ہدایت کے باوجود چیئرمین نیب کی تعیناتی کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن میں تاحال کوئی پیش رفت نہ ہو سکی ، اپوزیشن کی طرف سے چیئرمین نیب کے عہدے کیلئے تاحال نام فائنل نہیں کیے جا سکے ، ناصر سعید کھوسہ ، جلیل عباس جیلانی ، سلمان بشیر اور جسٹس ریٹائرڈ دوست محمد کے ناموں پر مشاورت جاری، اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے (کل)پیر کو دوبارہ چیئرمین نیب کیلئے ناموں پر غور کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب کی تعیناتی کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن میں تاحال کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی ہے ، حکومت کی طرف سے اپوزیشن کے ناموں کا انتظار کیا جا رہا ہے تاہم حزب اختلاف کی جماعتیں تاحال نام فائنل نہیں کیے جا سکے۔ ذرائع کے مطابق اپوزیشن کی طرف سے ناصر سعید کھوسہ ، جلیل عباس جیلانی ، عرفان قادر ، سلمان بشیر،سلمان صدیق اور جسٹس ریٹائرڈ دوست محمد کے ناموں پر مشاورت کی جا رہی ہے اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی طرف سے کل پیر کو بلائے گئے اپوزیشن رہنمائوں کے اجلاس میں منی بجٹ کیخلاف حکمت عملی مرتب کرنے کے ساتھ ساتھ چیئرمین نیب کیلئے ناموں پربھی غور کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق ن لیگ کی طرف سے چیئرمین نیب کیلئے تین نام سابق چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کے بھائی ناصر سعید کھوسہ، سلمان صدیق اور عرفان قادر تجویز کئے گئے ہیں ۔پیپلز پارٹی کی طرف سے سابق سیکریٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی اور سلمان بشیر کے نام دیئے گئے ہیں جبکہ جمعیت علمائے اسلام ف کی طرف سے جسٹس ریٹائرڈ دوست محمد خان کا نام تجویز کیا گیا ہے ۔واضح رہے کہ حکومت اور اپوزیشن کے مابین ایک نام پر اتفاق کی صورت میں صدر مملکت کی طرف سے چیئرمین نیب کی تقرری کی منظوری دی جائے گی ۔ قواعد کے مطابق چیئرمین نیب کے تقرر کے لیے وزیر اعظم کو قائد حزب اختلاف سے مشاورت کرنی پڑتی ہے۔آرڈیننس کے مطابق صدر، قومی اسمبلی کے قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف کی مشاورت سے ناقابل توسیع 4 سالہ مدت کے لیے صدر کی متعین کردہ شرائط پر چیئرمین نیب مقرر کریں گے جنہیں سپریم کورٹ کے جج کو ہٹانے کے طریقہ کار کے سوا کسی اور طریقے سے نہیں ہٹایا جاسکتا۔