امریکا، عافیہ صدیقی کی رہائی کیلئے یہودی عباتگاہ میں لوگوں کویرغمال بنانیوالا فائرنگ میں ہلاک

 
0
175

واشنگٹن 17 جنوری 2022 (ٹی این ایس): امریکی ریاست ٹیکساس کے علاقے کولی ول میں یہودی عبات گاہ، کانگریشن بیت اسرائیل میں عبادت کرنے والوں کو یرغمال بنانے والا شخص مارا گیا۔
امریکی حکام نے اعلان کیا کہ تمام یرغمالیوں کو 12 گھنٹے کے تعطل کے بعد عبادت گاہ سے بحفاظت نکال لیا گیا ہے۔ امریکی فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی)کے ڈیلاس میں موجود دفتر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ربی(یہودی مذہبی پیشوا) سمیت چاروں یرغمالیوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچا، واقعہ کسی مستقل خطرے کا حصہ نہیں ہے۔ عبادت گاہ کی جانب سے زور دار دھماکے اور فائرنگ کی آواز سنائی دینے کے تقریبا 20 منٹ بعد ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ نے ٹوئٹ کیا کہ دعائیں رنگ لے آئیں، تمام یرغمالی زندہ اور محفوظ ہیں ۔ تاہم ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی نمائندہ وکیل نے کہا کہ یرغمال بنانے والے واقعے سے عافیہ صدیقی کا قطعی طور پر کوئی تعلق نہیں ہے اور مجرم ان کا بھائی نہیں تھا۔ ماروا ایلبیلی نے سی این این سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ عافیہ صدیقی ہر گز یہ نہیں چاہتی کہ کسی انسان کے خلاف کوئی تشدد ہو، خاص طور پر ان کے نام پر تو ہرگز نہیں، یقینی طور پراس واقعے کا ڈاکٹر عافیہ یا ان کے خاندان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ماروا ایلبیلی نے کہا کہ یہ جو بھی حملہ آور ہے، ہم چاہتے ہیں کہ وہ یہ جان لے کہ عافیہ صدیقی اور ان کے خاندان کی جانب سے اس کے اقدامات کی مذمت کی گئی ہے، ہم اس سے درخواست کرتے ہیں کہ یرغمالیوں کو فوری طور پر رہا کرے اور ہتھیار ڈال دے۔ مشتبہ شخص کانگریشن بیت اسرائیل میں اس وقت داخل ہوا جب عبادت گاہ میں شبت کی صبح کی عبادت فیس بک پر براہِ راست نشر کی جارہی تھی، 12 گھنٹے سے زائد وقت گزر جانے بعد یہ پیش رفت سامنے آئی۔ براہِ راست نشریات ہٹائے جانے سے قبل اس میں اس واقعے کا کچھ حصہ ریکارڈ ہوگیا تھا، قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں نے سی این این کو بتایا کہ انہوں نے اس لائیو اسٹریم کا جائزہ لیا اور اس کی مدد سے اس واقعے اور اس میں ملوث افراد کا سراغ لگایا۔ ایک علیحدہ امریکی ریاست میں فری ڈاکٹر عافیہ موومنٹ اور مسلمانوں کے حقوق کے لیے سرگرم گروپ کونسل آن امریکن-اسلامک ریلیشنز نے واقعے کی مذمت کی اور کہا کہ ڈاکٹر عافیہ کے بھائی کا اس واقعے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ کونسل آن امریکن-اسلامک ریلیشنز کے ہیوسٹن چیپٹر کے سربراہ اور ڈاکٹر عافیہ کے بھائی کے قانونی مشیر جان فلائیڈ نے کہا ایک عبادت گاہ پر یہود مخالف دشمنی کا یہ حملہ ناقابل قبول ہے، ہم یہودی برادری کے ساتھ یکجہتی میں کھڑے ہیں۔ دوسری جانب امریکی صدر صدر جو بائیڈن نے ملک میں یہود دشمنی اور انتہا پسندی کے خلاف کھڑے ہونے کا عہد کیا۔انہوں نے کہا کہ میں ہر سطح پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی انتھک محنت کا مشکور ہوں جنہوں نے یرغمالیوں کو بازیاب کرانے کے لیے تعاون اور بے خوفی سے کام کیا۔امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ہم کانگریشن بیت اسرائیل، کولی ویل، اور یہودی کمیونٹی کے اراکین کو محبت اور طاقت بھیج رہے ہیں۔امریکا میں اسرائیل کے سفیر مائیکل ہرزوگ نے کہا کہ وہ مشکورہیں کہ تمام مغویوں کو بحفاظت رہا کر دیا گیا ہے۔یہودی کمیونٹی ریلیشن کونسل نے ایک بیان میں کہا کہ کسی کو بھی اپنی عبادت گاہ میں جمع ہونے کا خوف نہیں ہونا چاہیے۔