دوسری شادی کرنے والا شخص احاطہ عدالت سے گرفتار کیوں ہوا؟ اہم وجہ سامنے آ گئی

 
0
129

اسلام آباد 04 فروری 2022 (ٹی این ایس): فیملی کورٹ سے پہلی بیوی کی اجازت کے بغیر دوسری شادی کرنے کے جرم میں سزا پانے والے شخص کو لاہور ہائی کورٹ سے گرفتار کرلیا گیا۔

ٹرائل کورٹ کی جانب سے مجرم کو گزشتہ سال دسمبر میں 6 ماہ قید اور 5 لاکھ 60 روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی تھی، تاہم عدالت سے فرار ہونے کے باعث اسے گرفتار نہیں کیا جاسکا تھا۔

پہلی بیوی سے اجازت کے بغیر دوسری شادی کرنے والا مجرم غلام رسول سزا کے خلاف اپیل دائر کرنے لاہور ہائی کورٹ آیا تھا جہاں اسے گرفتار کیا گیا۔

سزا کے خلاف اپیل پر لاہور ہائی کورٹ کا ایک رکنی بینچ آئندہ ہفتے سماعت کرے گا۔

غلام رسول نے درخواست پر فیصلے تک ہائی کورٹ سے سزا معطل کرنے کی استدعا کی ہے۔

ملزم کی پہلی بیوی نے دوسری شادی کرنے پر شوہر کے خلاف مقدمہ دائر کرایا تھا۔

خیال رہے کہ جولائی 2019 میں بھی لاہور کی عدالت نے پہلی بیوی سے اجازت لیے بغیر دوسری شادی کرنے والے شخص کو 11 ماہ قید اور 2 لاکھ 50 ہزار جرمانے کی سزا سنائی تھی۔

لاہور کے علاقے اچھرہ کے رہائشی راشد محمود نامی شخص کے دوسری شادی کرنے پر ان کی پہلی بیوی نے عدالت سے رجوع کیا تھا۔

پہلی اہلیہ شمیم بی بی نے عدالت کو آگاہ کیا تھا کہ ان کے خاوند راشد نے اجازت حاصل کیے بغیر دوسری شادی کی ہے۔

ان کے وکیل نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ قانون کے تحت دوسری شادی کرنے کے لیے پہلی بیوی کی اجازت حاصل کرنا ضروری ہے اور یہ اجازت حاصل نہ کرنے کی صورت میں قانونی کارروائی ہوسکتی ہے۔

وکیل نے عدالت میں دلائل پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ پہلی بیوی سے اجازت لیے بغیر دوسری شادی کرنا قابل دست اندازی جرم ہے۔

چنانچہ سماعت کے دوران دلائل اور شواہد کا جائزہ لینے کے بعد جوڈیشل مجسٹریٹ امان اللہ بھٹی نے دوسری شادی سے قبل پہلی بیوی سے اجازت نہ لینے کا جرم ثابت ہونے پر ملزم راشد کو 2 سال قید اور 2 لاکھ 50 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔