عمران خان کوئی آسمان سے اتری شخصیت نہیں جو وہ حساب نہیں دیں گے، مریم نواز

 
0
227

اسلام آباد 17 فروری 2022 (ٹی این ایس): مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا ہے کہ عمران خان ریاستی نواب یا بادشاہ نہیں ،آپ کا بھی احتساب ہوگا مریم نواز نے عدالت پر پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ عمران خان کوئی آسمان سے اتری شخصیت نہیں جو وہ حساب نہیں دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ایم این ایز اور ایم پی ایز فارورڈ بلاک بنا کربیٹھے ہیں۔ عدم اعتماد کی تحریک کامیاب ہوگی ۔ تمام اتحادیوں سے کہوں گی عوام کی آواز پر لبیک کہیں۔ ایمپائر وہ ہوتے ہیں جو نیوٹرل ہو۔

ان کا کہنا ہے کہ عمران خان کی حالت دیکھتی ہوں تو مجھے پرویز مشرف کادور یاد آتاہے۔ عمران خان نے گزشتہ روزشہری کےخلاف ریاستی ادارے کو استعمال کیا۔ عمران خان کی ذہنی حالت پر ترس آتاہے۔ اپنی غلطیاں نہیں دیکھتے، غلطیوں کی نشاندہی کرنے والوں کو تکلیف ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا خاتون اول کا احترام کرتے ہیں مگر معیار سب کے لیے یکساں ہونا چاہیے۔ دوسروں کی بیٹیوں اور ماؤں کے لیے بھی ایک معیار رکھیں۔ لندن میں پی ٹی آئی کے لوگوں نے ہمارے گھر پر حملہ کیا۔ لوگوں کے گھروں میں دیواریں پھلانگ کر جانا افسوسناک ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ مجھے ڈیتھ سیل میں قید کیا گیا، کیا میں کسی کی بیٹی نہیں؟ عمران خان کی جرائم کی فہرست طویل ہے۔ عمران خان نے سرکاری خرچ پر انتقام کےسوا کچھ نہیں کیا۔ عمران خان نے ریاستی اداروں کو استعمال کیا اور انتقام کی سیاست جاری رکھی۔

مریم نواز نے کہا کہ دنیا کا واحد وزیراعظم ہے جو عوام کے خرچے پر بنی گالا میں عیاشی کرتا ہے۔ آپ کو عوام کا دکھ کیسے پتا ہو کیونکہ آپ کے گھر کا کیچن تو کوئی اور چلاتا ہے۔ آپ چوری سے آئے تھے بھلے جعلی تھے سلیکٹڈ تھے لیکن وزیراعظم کی کرسی پر تو بیٹھیں ہیں نا کیا آپ کے پاس درد رکھنے والادل بھی نہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ آج جب کوئی شہری پیٹرول پمپ پر جاتا ہے وہ اس حکومت کو برا بھلا کہتا ہے۔ عوام کے پاس سرکاری پیٹرول نہیں ہوتا آپ کی فراٹے بھرتی گاڑیاں سٹرکوں پر عوام۔کا منہ چڑاتی ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ عمران خان صاحب کو وزیراعظم ہاوس کے کسی کمرے میں بند کردینا چاہیے کیونکہ یہ جہاں بھی جاتے ہیں ملک کی بے عزتی کرواتے ہیں۔

کیس سے متعلق بات کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ نیب پراسیکیوٹر کو تیاری کے لیے چار ہفتے کی مہلت مانگی۔ اگرمیرے خلاف کوئی ثبوت ہوتا توعدالت میں پیش کیا جاتا۔ ہرپیشی پرعدالت آتی ہوں، نیب کواتنی ڈھیل نہیں دینی چاہیے۔ انصاف میں تاخیر کامطلب انصاف کی فراہمی سے انکارہے۔