اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی وسطی افریقی جمہویہ کی فوج اور اس کےغیرملکی حامیوں کی طرف سے تشدد کی مذمت

 
0
687

اقوام متحدہ 17 فروری 2022 (ٹی این ایس): اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریش نے وسطی افریقی جمہویہ کی فوج اور اس کےغیرملکی حامیوں کی طرف سے تشدد کی مذمت کی ہے اور مقامی حکام پر زور دیا کہ وہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں،نسلی اور مذہبی اقلیتوں کے خلاف بدسلوکی کو روکنے کے لیے فوری اور قابلِ عمل کارروائی کریں۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق انہوں نے سلامتی کونسل میں جمع کرائی گئی ایک رپورٹ میں کہا کہ وہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں مسلسل اضافے اور تنازعہ کے تمام فریقوں کی طرف سے طاقت کے بے تحاشہ استعمال سمیت بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزیوں پر فکرمند ہیں لہذا مقامی حکام انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں،نسلی اور مذہبی اقلیتوں کے خلاف بدسلوکی کو روکنے کے لیے فوری کارروائی کریں۔

انہوں نے کہا کہ وسطی افریقی جمہوریہ میں اقوام متحدہ کے امن سازی کمیشن(ایم آئی این یو ایس سی اے) کو جنوری میں 3 تشویش ناک مواقع پر فوج ار دیگر سکیورٹی اہلکاروں تک رسائی نہیں دی گئی۔ زیر جائزہ مدت کے دوران انسانی ہمدردی کی تنظیموں کے عملے کو مسلح گروپوں، قومی دفاع اور سکیورٹی فورسز اور دیگر سیکورٹی اہلکاروں کے ذریعہ نشانہ بنایا جاتا رہا۔

انہوں نے کہا کہ اکتوبر کے بعد سے انسانی صورتحال بدستور خراب ہوتی جا رہی ہے یہی وجہ ہے کہ 63 فیصد آبادی یعنی 31لاکھ وسطی افریقی شہریوں کو پانچ سالوں میں اعلیٰ ترین سطح پر تحفظ اور انسانی امداد کی ضرورت ہے۔وسطی افریقی جمہویہ میں اقوام متحدہ کے امن مشن (ایم آئی این یو ایس سی اے) کے تقریباً15ہزار فوجی اور پولیس اہلکار تعینات ہیں جن کا سالانہ بجٹ تقریباً ایک بلین ڈالر ہے۔