سیاسی صورتحال 72 گھنٹے میں واضح ہوجائے گی، وزیر اعظم نے جلسے کے ذریعے عوام میں اپنی مقبولیت کا ثبوت دیا، وہ آزاد خارجہ پالیسی کی بنیاد رکھ رہے ہیں ، وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کی پریس کانفرنس

 
0
143

اسلام آباد 28 مارچ 2022 (ٹی این ایس): وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ سیاسی صورتحال 72 گھنٹے میں واضح ہوجائے گی ،لوگوں کو ضمیر فروش عوامی نمائندوں کا بائیکاٹ کرنا چاہیے، اپوزیشن کے جلسے میں لوگ جے یو آئی کے ہوں گے اور اداکار ن لیگ کے آئیں گے، رواں ماہ میں عدم اعتماد کا فیصلہ ہوجائے گا اور 72 گھنٹے میں سب واضح ہوجائے گا، وزیر اعظم عمران خان ایک آزاد خارجہ پالیسی کی بنیاد رکھ رہے ہیں ، ہم وزیر اعظم عمران خان کےساتھ چٹان کی طرح کھڑے ہیں،گزشتہ روز وزیر اعظم نےایک بڑے جلسے کے ذریعے عوام میں اپنی مقبولیت کا ثبوت دیا۔

پیر کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ جمیعت علماء اسلام (ف)کے پاس آج کے جلسے اور دھرنے کی اجازت نہیں ہے، ان کا این او سی ختم ہو چکا ہے، مسلم لیگ کو آج کے جلسے کی اجازت ہے،وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ ہمیں نہیں پتہ (ن) لیگ نے کدھر سے آنا ہے انہوں نے ابھی تک ہمیں کچھ نہیں بتایا، ن لیگ کے جلسے میری توقع سے زیادہ کمزور ہیں، ان کے پاس اپنے لوگ نہیں، یہ لوگ مولویوں سے خطاب کرنے آرہے ہیں، مولانا فضل الرحمان کے مدرسوں میں چھٹیاں ہیں، آج ن لیگ کوجلسہ کرنے کی اجازت ہے دھرنے کی نہیں، میں تصادم نہیں چاہتا جے یو آئی کا جلسہ ختم ہوگیا ہے، وہ آج بغیر اجازت بیٹھی ہے ۔

وزیرداخلہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ابھی تک اطلاع نہیں کہ تحریک عدم اعتماد آج پیش ہو رہی ہے، 30سے31 مارچ تک آر یا پار ہو جائے گا اور عدم اعتماد کا فیصلہ آجائے گا، 72 گھنٹوں کا ٹائم دیتا ہوں کہ اہم ہیں، وزیراعظم عمران خان آخری گیند تک کھیلیں گے۔انہوں نے کہا کہ میرا سیاسی وجدان کہتا ہے کہ ایک گھنٹہ پہلے تک صورتحال بدل سکتی ہے کیونکہ 172 بندے اپوزیشن نے لانے ہیں۔ اس دوران جہاں فیصلے ہونے ہیں ہو جائیں گے، ابھی جلسہ جلسہ ہے ،کھیل کل سے شروع ہوگا۔میں عمران خان کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑا ہوں۔

زیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ دارالحکومت میں ہونے والے مسلم لیگ (ن) کے عوامی اجتماع کو سکیورٹی فراہم کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) مختلف شہروں سے گزرنے والی اپنی ریلی میں ہجوم کو متوجہ کرنے میں ناکام رہی ہے۔ہارس ٹریڈنگ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عوام ان منتخب نمائندوں کا بائیکاٹ کریں جو اپنا ضمیر بیچ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کا یہ عمل ملک کی سیاست اور جمہوریت کو نقصان پہنچا رہا ہے۔

شیخ رشید نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ روز ایک بڑے جلسے کے ذریعے عوام میں اپنی مقبولیت کا ثبوت دیا ہے۔ انہوں نے راولپنڈی شہر کے لیے نالہ لئی منصوبے کے اعلان پر وزیراعظم کی تعریف کی۔شیخ رشید نے کہا کہ گزشتہ روز تحریک انصاف کا بہترین جلسہ ہوا، بلاول کی ریلی سے زیادہ ہماری سکیورٹی تھی، گزشتہ روز کے جلسے کے بعد لوگوں کی آنکھیں کھلنی چاہیے، 1977 کے بعد پہلی دفعہ میں جلوس کے ساتھ تھا، گزشتہ روز انتظامیہ نے اچھا کام کیا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان میں بھٹو خاندان کی سیاست نہیں ہے، اب زرداری کی سیاست چل رہی ہے، آصف زرداری شاطر اور پلانر سیاستدان ہیں، خرید و فروخت میں لگے ہیں، سیاست میں ہارس ٹریڈنگ کاسلسلہ جاری ہے، یہ گینگ آف تھری ہے جو ایک دوسرے کے ساتھ نہیں تھے، آصف زرداری نوابشاہ میں کونسلر نہیں بن سکے، خرید و فروخت کرنے والے عوامی نمائندوں کے علاقے کے لوگوں کو ان کا بائیکاٹ کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ گورنر راج کی تجویز دی آج بھی کہہ رہا ہوں گورنر راج لگا دو کیونکہ جمہوریت میں لوگ بک رہے ہیں، کمزور جمہوریت بھی ملک کے مفاد میں ہوگی ۔انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ صرف پاکستان کے ساتھ ہے،امید ہے 30سے 31تک فیصلہ ہوجائے گا۔

ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ میں آئندہ انتخابات لڑوں یا نہ لڑوں ابھی فیصلہ نہیں کیا، میرا مقصد نالہ لئی ایکسپریس وے ہے،غریب بستیاں امیر ہو جائیں، 2018 کے انتخاب بھی نواز شریف نے چیلنج کیا تو لڑا تھا۔ انہوں نے کہا کہ میں اور میرے حامی وزیراعظم عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں اور امید ہے کہ وزیراعظم سرخرو ہوجائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاک فوج ملکی سالمیت کی امین ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان ایک آزاد خارجہ پالیسی کی بنیاد رکھ رہے ہیں ، ہم وزیر اعظم عمران خان کےساتھ چٹان کی طرح کھڑے ہیں، عمران خان اقتدار میں ہو ں نہ ہو ں ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔