تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کیلئے قومی اسمبلی اجلاس 12:30 بجے تک ملتوی

 
0
194

اسلام آباد 09 اپریل 2022 (ٹی این ایس): سپریم کورٹ کی طرف سے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کو غیر آئینی قرار دیے جانے کے بعد قومی اسمبلی کا اہم اجلاس شروع ہو گیا ہے۔سپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت ہونے والے قومی اجلاس کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا جس کے بعد نعت رسول مقبول ۖ پڑھی گئی اور پھر قومی ترانہ پڑھا گیا۔اہم اجلاس کے لیے ممبران قومی اسمبلی ایوان میں اپنی نشستوں پر براجمان ہو چکے ہیں، قومی اسمبلی اجلاس میں حکومت کے 51 ارکان موجود ہیں تاہم وزیراعظم عمران خان ابھی تک اسمبلی ہال نہیں پہنچے ہیں۔اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا اجلاس کی صدارت شروع کرتے ہوئے کہنا تھا سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق من و عن کارروائی کروں گا۔

شہباز شریف کا قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آج پارلیمان آئینی و قانونی طریقے سے ایک سلیکٹڈ وزیراعظم کو شکست فاش دینے جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر یہ لوگ سازش کی بات کریں گے تو بات بہت دور تک جائے گی اور ہم ان کو ننگا کریں گے۔قائد حزب اختلاف نے سپریم کورٹ کا فیصلہ پڑھتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی سے کہا کہ آپ عدالتی حکم کے مطابق تحریک عدم اعتماد کی کارروائی کو آگے بڑھائیں۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ تحریک کو پیش کرنا اپوزیشن کا حق اور اس کا دفاع کرنا ہمارا حق ہے، قوم کو گواہ بنانا چاہتا ہوں کہ آئین کا احترام ہم سب پر لازم ہے۔وزیراعظم نے قوم سے خطاب میں کہا کہ وہ عدالتی فیصلے سے مایوس لیکن بوجھل دل کے ساتھ فیصلے کو تسلیم کرتے ہیں، پاکستان کی تاریخ آئین شکنی سے بھری پڑی ہے، 12 اکتوبر 1999 کو آئین شکنی ہوئی اور تاریخ اس بات کی گواہ ہے۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا مولانا فضل الرحمان اور شہباز شریف نے بیانات دیے کہ کوئی نظریہ ضرورت قبول نہیں کریں گے، میں خوش ہوں کہ ہماری جمہوریت پروان چڑھی ہے اور کوئی نظریہ ضرورت قبول کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ عدالتی احکامات کی پاسداری کے لیے خدمت میں حاضر ہوئے ہیں، 3 اپریل کو جو کچھ ہوا اسے دہرانا نہیں چاہتا لیکن عدلیہ نے اس کا نوٹس لیا، اتوار کو دروازے کھولے گئے، کارروائی کا آغاز ہوا اور متفقہ طور پر رولنگ کو مسترد کیا۔مبینہ دھمکی آمیز مراسلے کے حوالے بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی کمیٹی نے مراسلہ دیکھ کر اسے سنگین مسئلہ قرار دیا اور پھر دفتر خارجہ امریکی سفیر کو ڈی مارش کرنے کا حکم دیا۔قومی اسمبلی میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی تقریرجاری تھی کہ اپوزیشن نے ہنگامہ شروع کردیاجس پرشاہ محمود قریشی نے کہاکہ آپ گھبرائیں نہیں عجلت کس بات کی ہے،پریشانی کس بات کی ہے ،تحریک عدم اعتماد کے ایجنڈے کی پاسداری کے لیے یہاں حاضرہوئے ہیں ،اسمبلی میں شورشرابے کے بعد اسپیکراسد قیصر نے اجلاس 12:30تک ملتوی کردیا۔