عمران خان کا حکومت کو الٹی میٹم: ویسٹ انڈیز ون ڈے سیریز ملتان منتقل

 
0
213

اندر کی بات ؛کالم نگار؛اصغرعلی مبارک

اسلام آباد 27 مئی 2022 (ٹی این ایس): حکومت نے راولپنڈی میں ممکنہ سیاسی کشیدگی اور امن و امان کی صورتحال کو دیکھتے ہوئےویسٹ انڈیز کے خلاف پنڈی اسٹیڈیم راولپنڈی میں شیڈول ون ڈے سیریزکے تینوں میچز اب ملتان کرکٹ اسٹیڈیم وہاڑی روڈ ملتان شفٹ کرنے کی اجازت دےدی ہے.پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے اس بارے میں حکومت سے رائے مانگی تھی۔کرکٹ کی تاریخ میں پہلی بار یہ ہوا کہ پوری دنیا میں کسی کرکٹر کے پریشر کے بعد کرکٹ سیریز کے میچز ایک شہر سے دوسرے شہر میں منتقل کئے گئے ہیں۔

یہ پاکستان سافٹ امیج پر برا تاثر ہو گا۔ یہ نوٹ کرنا ضروری ہے کہ عمران خان خود ایک کرکٹر تھے جنہوں نے 1992 میں پاکستان کے لیے ورلڈ کپ 1992 میں پاکستان کے لیے جیتا تھا۔ ویسٹ انڈیز کے خلاف ایک روزہ سیریز کے تینوں میچز 8، 10 اور 12 جون کو پنڈی اسٹیڈیم راولپنڈی میں کھیلے جانےتھے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے حکومت کو نئے انتخابات کا اعلان کرنے اور اسمبلیاں تحلیل کرنے کے لیے 6 روز کا الٹی میٹم دے رکھاہے 26 مئی ، 2022 کو جناح ایونیو اسلام آباد پر لانگ مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کو 6 روز دے رہا ہوں، اسمبلیاں تحلیل کی جائیں اور جون میں الیکشن کا اعلان کیا جائے ورنہ پوری قوم کو ساتھ لیکر دوبارہ اسلام آباد آؤں گا۔ پنجاب حکومت کی جانب سےدونوں ٹیموں کو غیر ملکی سربراہوں کے مساوی سکیورٹی دی جائے گی۔ اس سلسلے میں ویسٹ انڈیز کی ٹیم 5 جون کو ملتان پہنچے گی۔پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان پہلا ون ڈے 8 جون کو ہوگاویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز آئی سی سی ورلڈ کپ سپر لیگ کا حصہ ہے۔ اس لیگ میں شامل تیرہ ٹیموں میں سے پہلی سات پوزیشن کی ٹیمیں اور میزبان بھارت آئندہ سال ہونے والے عالمی کپ میں براہ راست حصہ لیں گے۔جبکہ رہ جانے والی پانچ ٹیموں کو پانچ ایسوسی ایٹ ٹیموں کے ساتھ کوالیفائنگ راؤنڈ میں حصہ لینا ہوگا اور اس راؤنڈ سے دو ٹیمیں ورلڈ کپ میں جگہ بنائیں گی.ورلڈ کپ میں دس ٹیمیں حصہ لیں گی۔ اس وقت آئی سی سی ورلڈ کپ سپر لیگ میں پاکستان کی پوزیشن نویں ہے جبکہ ویسٹ انڈیز کا نمبر دسواں ہے۔ویسٹ انڈیز کے خلاف ہونے والی یہ ون ڈے سیریز ملتوی شدہ ون ڈے سیریز ہے جو گذشتہ سال دسمبر میں ٹی ٹوئنٹی سیریز کے بعد ہونا تھی لیکن ویسٹ انڈین ٹیم کے تین کھلاڑی پاکستان آتے ہی کووڈ میں مبتلا ہوگئے تھے جبکہ تین دیگر کھلاڑیوں کے کووڈ ٹیسٹ آخری ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل سے قبل مثبت آئے تھے جس کی وجہ سے ویسٹ انڈیز کے سکواڈ میں صرف چودہ کھلاڑی باقی رہ گئے تھے۔ ویسٹ انڈین کرکٹ بورڈ نے پاکستان کرکٹ بورڈ سے درخواست کی تھی کہ ٹی ٹوئنٹی سیریز کے بعد یہ دورہ ختم کردیا جائے اور ویسٹ انڈیز کی ٹیم دوبارہ پاکستان آکر ون ڈے سیریز کھیلے گی ویسٹ انڈیز کے خلاف ہونے والی یہ ون ڈے سیریز بائیو سکیور ببل کے بغیر کھیلی جائے گی۔ ویسٹ انڈیز کی ٹیم کو پاکستان آمد پر کووڈ ٹیسٹ کے مرحلے سے ضرور گزرنا ہوگا لیکن پہلے جس طرح کھلاڑیوں کے ایک سے زائد بار کووڈ ٹیسٹ ہوا کرتے تھے وہ نہیں ہوں گے البتہ اگر کسی کھلاڑی کا کووڈ ٹیسٹ مثبت آیا تو اسے پانچ روز کے لیے آئسولیشن میں رہنا ہو گا۔ سیریز کے دوران کھلاڑیوں کی پریس کانفرنس زوم کے بجائے صحافیوں کے سامنے ہوں گی جس طرح کووڈ کے زمانے سے پہلے ہوا کرتی تھیں۔ ٹیم منیجمنٹ نے حیرت انگیز طور پر افتخار احمد پر اعتماد برقرار رکھا ہے جو آسٹریلیا کے خلاف سیریز میں بُری طرح ناکام رہے تھے اور دو اننگز میں صرف دس رنز بنانے میں کامیاب ہو سکے تھے جبکہ واحد ٹی ٹوئنٹی میں بھی وہ محض تیرہ رنز سکور کر پائے تھے۔اسی طرح لیگ سپنر زاہد محمود جنھیں ان فٹ محمد نواز کی جگہ آسٹریلیا کے خلاف ون ڈے سیریز میں کھیلنے کا موقع ملا تھا تین میچوں میں 45 کی اوسط سے صرف چار وکٹیں حاصل کر پائے تھے۔ شاداب خان گروئن کی تکلیف سبے فٹ ہونے کے بعد ویسٹ انڈیز کے خلاف ون ڈے سیریز کے لیے پاکستانی ٹیم میں جگہ بنانے میں کامیاب ہو گئے ہیں شاداب خان آسٹریلیا کے خلاف سیریز میں ٹیم میں شامل کیے گئے تھے لیکن فٹ نہ ہونے کی وجہ سے ایک بھی میچ نہیں کھیل پائے تھے۔ شاداب کے علاوہ محمد نواز کی بھی ٹیم میں واپسی ہوئی ہے۔خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے 21 سالہ وکٹ کیپر بیٹسمین محمد حارث اس سال پاکستان سپر لیگ میں اپنی جارحانہ بیٹنگ کی وجہ سے سب کی توجہ کا مرکز بن گئے تھے۔ انھوں نے پی ایس ایل کے اپنے پہلے ہی میچ میں پشاور زلمی کی طرف سے کراچی کنگز کے خلاف صرف 27 گیندوں پر 49 رنز کی میچ وننگ ننگز کھیلی تھی جس کے بعد وہ اسلام آباد یونائیٹڈ کے خلاف بھی صرف 32 گیندوں پر 70 رنز کی شاندار اننگز کھیلنے میں کامیاب رہے تھے۔محمد حارث نے پاکستان کپ ون ڈے کرکٹ ٹورنامنٹ میں بھی ایک نصف سنچری کی مدد سے 239 رنز بنائے تھےوہ نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے خلاف ہوم سیریز کے لیے اعلان کردہ سکواڈ میں بھی شامل تھے تاہم محمد رضوان کی موجودگی میں انھیں کھیلنے کا موقع نہیں مل سکا فاسٹ بولر شاہنواز دھانی آسٹریلیا کے خلاف ہوم سیریز کے لیے ون ڈے سکواڈ میں شامل کیے گئے تھے لیکن کسی میچ میں نہیں کھیلے تھے۔ شاہنواز دھانی نے اس سال پاکستان سپر لیگ میں سترہ اور پاکستان کپ میں پندرہ وکٹیں حاصل کی تھیں۔ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز کے لیے بابراعظم کی قیادت میں اعلان کردہ 16 رکنی قومی ٹیم میں تین اوپنرز، تین مڈل آرڈر بیٹرز، دو وکٹ کیپرز، تین اسپنرز اور پانچ فاسٹ بولرز کو شامل کیا گیا ہے۔چیف سلیکٹر محمد وسیم کا کہنا ہے کہ چونکہ ویسٹ انڈیز کے خلاف تینوں ون ڈے انٹرنیشنل میچز آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ سپر لیگ کا حصہ ہیں، لہٰذا بہترین دستیاب کھلاڑیوں کو منتخب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ سیریز مینیجڈ انوائیرنمنٹ میں نہیں کھیلی جارہی، لہٰذا ضرورت پڑنے پر کھلاڑیوں کو مختصر وقت میں بھی طلب کیا جاسکتا ہے۔ محمد نواز اور شاداب خان کے مکمل فٹ ہونے کی وجہ سے آصف آفریدی اور عثمان قادر کو ویسٹ انڈیز کے خلاف اسکواڈ میں شامل نہیں کیا گیا۔قومی اسکواڈ میں کپتان بابر اعظم، نائب کپتان شاداب خان . محمد رضوان , عبداللہ شفیق، فخر زمان، حارث رؤف، حسن علی، افتخار احمد خوشدل شاہ، محمد حارث، محمد نواز، محمد وسیم جونیئر، شاہین شاہ آفریدی، شاہنواز دھانی اور زاہد محمود امام الحق شامل ہیں۔سیریز کے تربیتی کیمپ کے لیے قومی اسکواڈ یکم جون کو ملتان میں رپورٹ کرے گا۔پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان شیڈول سیریز کے ون ڈے میچز 8، 10 اور 12 جون کواب ملتان کرکٹ اسٹیڈیم وہاڑی روڈ ملتان میں کھیلے جائیں گے۔ملتان کرکٹ اسٹیڈیم پاکستان کا ایک جدید کرکٹ اسٹیڈیم ہے۔ جس میں 30,000 تماشائیوں کی گنجائش ہےملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں پہلا ایک روزہ میچ 9 ستمبر 2003کو پاکستان اور بنگلہ دیش کےدرمیان کھیلاگیا تھا جبکہ آخری مر تبہ ایک روزہ 16 اپریل 2008 کو پاکستان اور بنگلہ دیش کےدرمیان ہو ا تھاسیاسی سطح پر تو درجہ حرارت مارچ میں ہی بڑھ گیاتھا تحریک عدم اعتماد کے بعد پی ٹی آئی کے رہنماوں ورکروں کو سیاسی بخار میں مبتلا کرنے کاموقع ہاتھ سے نہ جانے دیا ملک کے مختلف شہروں میں 32 سیاسی جلسے کرڈالے اور ان جلسوں میں اسٹینلشمنٹ کو خوب تنقید کا نشانہ بنایا جس پرترجمان پاک فوج کو بار ھا کہنا پڑا کہ فوج کو سیاست میں نہ گھسیٹا جائے کہا جارہاتھا کہ یہ لانگ مارچ حکومت کےخلاف نہیں بلکہ اسٹیبلشمنٹ کے خلاف تھا ساتھ ہی سیاسی درجہ حرارت بھی بڑھ گیا تھا لیکں پاکستان تحریکِ انصاف کے مختلف شہروں میں32 بڑے جلسوں کے بعد صوبہ خیبرپختونخوا سے لانگ مارچ کے اعلان حکومت نے عمران خان کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کیا عمران خان کا کےحکومت کو الٹی میٹم, سیاسی حالات اور امن و امان کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے پاکستان ویسٹ انڈیز ون ڈے سیریز کے میچوں کو راولپنڈی سے ملتان منتقل کر دیا گیایہ پاکستان سافٹ امیج پر برا تاثر ہو گا۔