مقبوضہ کشمیر ٗ بھارتی جارحیت خلاف احتجاجی مظاہرے ٗ بھارتی فورسز کا وحشیانہ تشدد ٗ متعدد زخمی

 
0
348

سرینگر اگست05.(ٹی این ایس )مقبوضہ کشمیرمیں کشمیریوں نے بھارتی جارحیت کے خلاف زبردست بھارت مخالف مظاہرے کئے اس دوران بھارتی فورسز نے مظاہرین پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا جس سے متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مظاہروں کی کال سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے کشمیریوں کے قتل عام میں اضافے اور بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی طرف سے حریت رہنماؤں کی رہائش گاہوں پر چھاپوں کے خلاف دی تھی۔ سرینگر ، بڈگام ، اسلام آباد، بیج بہاڑہ ،کولگام ،پلوامہ ، شوپیاں ، سوپور ، پٹن ، حاجن ، بانڈی پور اور دیگر علاقوں میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے ۔ مظاہرین نے آزادی اور پاکستان کے حق میں اور بھارت کے خلاف نعرے بلند کئے ۔انہوں نے متعدد مقامات پر پاکستانی پرچم بھی لہرائے ۔ بھارتی پولیس نے نوہٹہ اور دیگرعلاقوں میں مظاہرین پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا جس سے متعدد افراد زخمی ہو گئے ۔ فوجیوں نے جامع مسجد سرینگر میں بھی پیلٹ فائر کئے ۔ اس سے قبل حریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے جامع مسجد میں نماز جمعہ کے اجتماع سے ٹیلی فونک خطاب کیا۔ انہوں نے کہاکہ بھارت ظالمانہ ہتھکنڈوں کے ذریعے کشمیریوں عوام اور حریت قیادت کو اپنی جدوجہد آزادی جاری رکھنے سے روک نہیں سکتا ۔ ہزاروں لوگوں نے ضلع اسلام آباد کے علاقے جنگلات منڈی میں شہید نوجوان یاور نثار کی نماز جنازہ میں شرکت کی ۔ شہید نوجوان کو آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف نعروں کی گونج میں اسلام آباد ٹاؤن کے علاقے اچھہ بل اڈا میں سپرد خاک کیاگیا ۔ یاور نثار کی نماز جنازہ کے فورابعد ضلع کے متعدد علاقوں میں لوگوں اور بھارتی فورسز کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔بھارتی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کا بے دریغ استعمال کیا ۔ یاور نثار اور ایک اور نوجوان کو بھارتی فوجیوں نے گزشتہ شب ضلع میں بیج بہاڑہ کے علاقے کانیلوان میں ایک پر تشدد کریک ڈاؤن کے دوران شہید کردیا تھا ۔ بیروہ اور پامپور قصبوں میں نماز جمعہ کے بعد حالیہ دنوں میں وادی کشمیر کے مختلف علاقوں میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہونیوالے نوجوانوں کی غائبانہ نماز ہ جنازہ ادا کی گئی ۔ دریں اثنا نوجوانوں کی شہادت پر اسلام آباد ، شوپیاں اور کولگام کے اضلاع میں مکمل ہڑتال کی گئی۔ کٹھ پتلی انتظامیہ نے سرینگر اور بانیہال کے درمیان ریل سروس بھی معطل کر دی۔ جموں وکشمیر پیپلز موومنٹ نے جموں میں ایک تقریب میں جبکہ جموں وکشمیر کولیشن آف سول سوسائٹی نے سرینگر میں ایک بیان میں سیلاں قتل عام کی 19ویں برسی پر مقتولین کے ورثا کو انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔ بھارتی فوجیوں نے998 1میں 3اور 4اگست کی درمیانی رات کو ضلع پونچھ کے علاقے سرینکوٹ میں سیلاں کے مقام پر گیارہ بچوں اور خواتین سمیت ایک ہی خاندان کے 19افراد قتل کر دیے تھے۔ نئی دلی کی ایک عدالت نے غیر قانونی طور پر نظر بند حریت رہنماؤں الطاف احمد شاہ، پیر سیف اللہ ، معراج الدین کلوال اور نعیم احمد خان کے ریمانڈ میں 14اگست تک توسیع کر دی ہے۔ عدالت نے حریت رہنماؤں شاہد الاسلام، فاروق احمد ڈار اور ایاز اکبر کو یکم ستمبر تک عدالتی تحویل میں دیدیا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے سیکرٹری جنرل شبیر احمد شاہ کی اہلیہ ڈاکٹر بلقیس شاہ نے نئی دلی میں ایک انٹر ویو میں کہا کہ انکے نظر بند شوہر کو حراست کے دوران ہراساں اور غیر انسانی سلوک کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ عالمی سطح پر معروف عوامی شخصیت شبیر احمد شاہ کو ایک مجرم کی طرح عدالت میں لایا گیااور اس طرح سے ہندو انتہا پسند ان پر کسی بھی وقت حملہ کر سکتے ہیں اوران کی جان کو خطرہ لاحق ہے۔