پاک چین عسکری قیادت کا اسٹرٹیجک شراکت داری پر اتفاق

 
0
98

اسلام آباد 12 جون 2022 (ٹی این ایس): آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی قیادت میں دورہ چین کے موقع پر دونوں جانب سے مشترکا مفادات کے تحفظ کیلئے رابطوں میں تسلسل اور دونوں جانب سے تربیت، ٹیکنالوجی اور انسداد دہشت گردی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا ہے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) کی جانب سے اتوار 12 جون کو جاری بیان کے مطابق عسکری اعلیٰ قیادت نے چین کا دورہ کیاٹرائی سروس ملٹری وفد کا دورہ 9 سے 12 جون کے درمیان ہوا۔ دورے کے دوران پاکستان اور چین کی اعلیٰ عسکری قیادت نے ملاقات کی۔ آرمی چیف اور چینی وائس چیئرمین سی ایم سی جنرل ژھانگ نے اپنے اپنے وفود کی قیادت کی۔ عسکری ترجمان کا کہنا ہے کہ ملاقات میں پاک چین عسکری قیادت نے بین الاقوامی اور علاقائی سیکیورٹی صورت حال پر بات چیت کی گئی۔دونوں ممالک کے عسکری وفود نے باہمی دفاعی تعاون پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔ جب کہ پاکستان اور چین کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید وسعت دینے کے عزم کا اعادہ بھی کیا گیا۔ اس موقع پر دونوں جانب سے مشترکا مفادات کے تحفظ کیلئے رابطوں میں تسلسل اور تربیت، ٹیکنالوجی اور انسداد دہشت گردی تعاون بڑھانے پر مکمل اتفاق کیا گیا ہے۔آئی ایس پی آر کے مطابق ایپکس میٹنگ کا انعقاد آج ہوا جس میں پاکستانی وفد کی قیادت چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کی جبکہ چینی وفد کی قیادت چین کے سینٹرل ملٹری کمیشن کے وائس چیئرمین جنرل ژانگ یوشیا نے کی۔دونوں اطراف نے بین الاقوامی اور علاقائی سلامتی کی صورتحال پر اپنے اپنے نقطہ نظر پر تبادلہ خیال کیا، دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا گیا جبکہ پاکستان اور چین نے مشکل وقت میں اپنی تزویراتی شراکت داری کا اعادہ کیا۔ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پر نقطہ نظر کا باقاعدہ تبادلہ جاری رکھنے پر اتفاق ہوا۔ دونوں فریقوں نے تربیت، ٹیکنالوجی اور انسداد دہشت گردی تعاون کو بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا۔آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاک چین اسٹریٹجک پارٹنرشپ پہاڑوں سے اونچی، سمندر سے گہری، شہد سے میٹھی، ملٹری ڈپلومیسی اور ملٹری ٹو ملٹری تعاون ہمیشہ بلندیوں کو چھوتا رہا ہے۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید واحد فوجی رہنما ہیں جنہوں نے چینی صدر کی دعوت پر چین کا دورہ کیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے صرف ایک دن کا دورہ کیا، یہ دورہ پاک چین جوائنٹ ملٹری کوآپریشن کمیٹی کا حصہ ہے جس کی ایک اعلیٰ کمیٹی فوجی ہے۔