لاہور 30 جون 2022 (ٹی این ایس): لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کے انتخاب کو کالعدم قرار دے دیا۔
لاہور ہائیکورٹ نے گزشتہ روز حمزہ شہباز کو وزیراعلیٰ پنجاب کے عہدے سے ہٹانے کے لیے درخواستوں پر سماعت مکمل کرنے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس صداقت علی خان کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے سماعت کی تھی۔
دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ درخواست مسترد یا منظور ہونے سے متعلق فیصلہ ویب سائٹ پر جاری کیا جائے گا، ایڈوکیٹ جنرل پنجاب کا کہنا ہے کہ درخواستیں منظور ہوئیں یا مسترد ابھی کہنا قبل از وقت ہو گا تحریری فیصلے کے بعد ہی ساری صورت حال واضح ہو گی.
وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کی جانب سے وکیل منصور اعوان جبکہ تحریک انصاف کے علی ظفر اور ق لیگ کے وکیل عامر سعید نے عدالت میں پیش ہو کر دلائل دیئے تھے۔ صدر مملکت کی نمائندگی احمد اویس، اسپیکر پرویز الہی کی بیرسٹر علی ظفر اور امتیاز صدیقی نے کی۔
سماعت کے دوران جسٹس شاہد جمیل نے ریمارکس دیئے تھے کہ سپریم کورٹ کی تشریح موجودہ حالات میں لاگو ہو گی، اگر ہم اس نتیجے پر پہنچتے ہیں کہ فیصلے کا اطلاق ماضی سے ہو گا تو ہم فوری احکامات جاری کریں گے۔