پاک امریکہ تعلقات میں بہتری سے سرمایہ کاری کے مواقع پیدا ہوئے ،مسعود خان

 
0
107

امریکہ میں پاکستانی سفیر مسعود خان نے کہا ہے کہ پاک امریکہ دو طرفہ تعلقات میں بہتری کی وجہ سے پاکستانی امریکن کمیونٹی کے لئے پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔ وہ پاکستان کے ٹیک سیکٹر میں سرمایہ کاری کے فروغ کے حوالے سے منعقدہ سیشن سے خطاب کر رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں نے معاشی شراکت داری کے فروغ کو اپنے دو طرفہ تعلقات کی بنیاد بنانے کی ٹھان لی ہے اور ٹریڈ ، ٹیکنالوجی، صحت، توانائی، زراعت اور تعلیم کے شعبے میں مضبوط پارٹنرشپ کے قیام کے لئے نئے مواقع پیدا کرنے کے لئے کام کر رہے ہیں۔
شرکا کو پاکستان میں موجود سرمایہ کاری کے مواقعوں کے بارے میں بتاتے ہوئے سفیر پاکستان نے کہا کہ پاکستان کا مرکزی جغرافیائی محل وقوع، اس کا پڑوس اور آبادی پاکستان کو سرمایہ کاری کے اعتبار سے ایک پرکشش منزل بنا دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گذشتہ کئی دہائیوں سے اسی امریکی کمپنیاں اور کارپوریشنز پاکستان میں منافع بخش کاروبار کر رہی ہیں۔

سفیر پاکستان نے کہا کہ سرمایہ کاری کے ماحول کو مزید بہتر اور موافق بنانے کے زمرے میں حکومت پاکستان نے مختلف اقدامات اٹھائے ہیں جن میں ویزے کے حصول کے عمل کو آسان بنانا، ٹیکس کے نظام کو منظم کرنا اور منافع کو واپس لانے کے حوالے سے نظام کو سہل کرنا جیسے اقدامات شامل ہیں۔ ان اقدامات کے نتیجے میں ٹیکنالوجی سے وابستہ امریکی سرمایہ کار اور وینچر کیپیٹلسٹ پاکستان کے ای کامرس، فن ٹیک، صحت، ریٹیل اور سپلائی چین کے شعبہ جات میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔
سفیر پاکستان نے پاکستانی امریکن سرمایہ کاروں اور ٹیک انٹرپرینیوئر (ٹیکنالوجی سے وابستہ کاروباری شخصیات)کو دعوت دی کہ وہ ان مثبت تبدیلیوں کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے پاکستان کے آئی ٹی اور ٹیکنالوجی سیکٹر میں سرمایہ کاری کریں۔

فورم سے خطاب کرنے والے دیگر مقررین میں ہم نیٹ ورک کے سی ای او درید قریشی، یو ایس ایڈ کی پروگرام منیجر کنول بخاری اور معروف کاروباری شخصیت نوید شیروانی شامل تھے۔ انہوں نے اس موقع پر 50 ملین امریکی ڈالر پر مبنی “پاکستان کیٹیلیٹک فنڈ” کے قیام کا بھی اعلان کیا جو پاکستانی اسٹارٹ اپس میں سرمایہ کاری کرے گا۔

قبل ازیں سفیر پاکستان نے ڈیزاسٹرمنیجمنٹ بذریعہ ٹیکنالوجی کے حوالے سے منعقدہ ایک سیشن سے بھی بطور کلیدی مقرر خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ماحولیاتی تبدیلی کے نتیجے میں وسیع پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔ ملک کا ایک تہائی حصہ زیر آب آیا ہے جبکہ 33 ملین افراد متاثر ہوئے ہیں۔ ان نقصانات کا تخمینہ چالیس ارب امریکی ڈالر لگایا گیا ہے۔ انہوں نے امریکی حکومت کی جانب سے 97 ملین ڈالر کی امداد جبکہ پاکستانی امریکی کمیونٹی کی جانب سے 27 ملین ڈالر کی امداد پر امریکی حکومت اور پاکستانی امریکی کمیونٹی کا شکریہ ادا کیا تاہم انہوں نے زور دیا کیا تعمیرنو اور دوبارہ آبادکاری کے مراحل میں مزید امداد کی ضرورت ہے۔

سفیر پاکستان نے کہا کہ ماحول کو آلودہ کرنے والی گرین ہاس گیسوں کے اخراج میں پاکستان کا حصہ سب سے کم ہونے کے باوجود بھی پاکستان ماحولیاتی تبدیلی سے متاثر ہونے والے ملکوں میں آٹھواں بڑا ملک ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ماحولیاتی تبدیلی سے متاثر ہونے والے ملکوں کے لئے ماحولیاتی انصاف کی فراہمی کے حوالے سے کوشاں ہے اور اسی لیے اس نے اس سال مصر میں ہونے والی کوپ 27 کانفرنس میں لاس اینڈ ڈیمیج ایجنڈے کی شمولیت کی بھرپور وکالت کی ہے۔

ٹیکنالوجی کے ذریعے قدرتی آفات سے ہونے والی تباہی کے انتظام کے حوالے سے بات کرتے ہوئے سفیر پاکستان نے کہا کہ ٹیکنالوجی کے ذریعے قدرتی آفات کا پیشگی اندازہ لگانے، آبادکاری کے حوالے سے وسائل جمع کرنے اور تیاری، تباہی کے اثرات کم کرنے اور آفات سے پیدا شدہ حالات سے نمٹنے کے حوالے سے آگاہی فراہم کرنے کے ضمن میں ٹیکنالوجی کو موثر طریقے سے برے کار لایا جا سکتا ہے۔
گذشتہ روز سفیر پاکستان مسعود خان نے پاکستانی امریکن سرمایہ کاروں، انٹرپرینیوئرز اور اوپن چارٹر ممبران سے خطاب کیا جس کا اہتمام سیلیکون ویلی میں صدر اوپن جنید قریشی کی جانب سے کیا گیا تھا۔

سفیر پاکستان نے کہا کہ وہ پاکستان پر بھروسہ رکھیں جو کہ دنیا کی ایک بڑی معیشت بن کر ابھرے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے تعلقات میں ایک نئی توانائی اور نئی قوت آئی ہے ۔ انہوں نے پاکستانی امریکن کمیونٹی کو دعوت دی کہ وہ دوطرفہ تعلقات میں آنے والی اس مثبت تبدیلی کا حصہ بنیں۔
انہوں نے پاک امریکہ تعلقات کی مضبوطی اور پاکستان میں معاشی نمو کے فروغ کے عمل میں پاکستانی امریکن کمیونٹی کے کلیدی کردار کو اجاگر کیا۔

اوپن سیلیکون ویلی سالانہ فورم ایک سالانہ ایونٹ ہے جس کا انعقاد اوپن (آرگنائزیشن آف پاکستانی انٹرپرینیوئرز) سیلیکون ویلی کی جانب سے کیا جاتا ہے۔ اس سال ہونے والے ایونٹ کی خصوصی توجہ فن ٹیک، ویب تھری، اسٹارٹ اپس ایکوسسٹم اور ماحولیاتی تبدیلی کے موضوعات پر تھی۔ اس ایونٹ میں تقریبا دو ہزار شکرکا نے حصہ لیا جن میں انٹرپینیوئرز، کاروباری شخصیات، پیشہ ور افراد، شعبہ تعلیم سے وابستہ شخصیات اور طلبا کی کثیر تعداد شامل تھی۔