گلگت بلتستان چیف کورٹ اور سافٹ لیگل پاکستان کے مابین اسلام آباد میں ورچوئل کورٹ سنٹر کے قیام کا معاہدہ طے پایا گیا۔
رجسٹرار گلگت بلتستان چیف کورٹ غلام عباس چوپا اور سافٹ لیگل پاکستان کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر بیرسٹر امتیاز رانجھا نے معاہدے پر دستخط کر لئے۔ اسلام آباد میں ورچوئل کورٹ سنٹر کے قیام سے اسلام آباد میں مقیم وکلاء اور عوام اپنے مقدمات کی سماعت کیلئے گلگت بلتستان آنے کی بجائے اسلام آباد ورچوئل کورٹ میں پیش ہوکر مقدمات پر دلائل اور شہادت ریکارڈ کرا سکیں گے جس سے وکلاء اور سائلین کے مقدمات کی سماعت کیلئے گلگت، سکردو یا دیامر آمد پر ہونیوالے اخراجات کی بھی بچت ہوگی جبکہ موسم کی خرابی یا روڈ کی بندش کی وجہ سے گلگت نہ آ سکنے والے وکلاء اور سائلین اپنے مقدمات کی پیروی کر سکیں گے۔ اسکے علاوہ جن مقدمات میں وفاقی ادارے فریق ہوں انکے ذمہ داران بھی ورچوئل کورٹ سنٹر میں پیش ہوکر مقدمات کی پیروی کر سکیں گے۔
اس حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گلگت بلتستان چیف کورٹ کے رجسٹرار غلام عباس چوپا نے کہا کہ اسلام آباد میں ورچوئل کورٹ سنٹر کا قیام چیف جسٹس گلگت بلتستان چیف کورٹ جسٹس علی بیگ کا وژن ہے اور پاکستان کی عدلیہ کی تاریخ میں اپنی نوعیت کا پہلا تاریخی اقدام ہوگا جس سے عدل و انصاف کی فراہمی میں مزید آسانیاں پیدا ہونگی۔ انہوں نے کہا کہ بہت جلد چیف جسٹس چیف کورٹ جسٹس علی بیگ اسلام آباد میں ورچوئل کورٹ روم کا افتتاح کرینگے، اس پر عمل درآمد کیلئے سافٹ لیگل پاکستان کے اشتراک سے اسلام آباد میں ورچوئل کورٹ کے قیام عمل میں لانے کیلئے معاہدہ طے پا گیا ہے جسکا بنیادی مقصد لوگوں کو سستا اور فوری انصاف فراہم کرنے کیلئے گلگت بلتستان سمیت پاکستان بھر کی عدلیہ میں انقلابی عمل ثابت ہوگا۔ اسلام آباد میں ورچوئل کورٹ سنٹر کے قیام سے گلگت بلتستان چیف کورٹ میں زیر سماعت مقدمات کی اسلام آباد سے آن لائن سماعت ہوگی،اسلام آباد میں رہائش پذیر وکلاء اور عوام اسلام آباد سے گلگت، سکردو اور دیامر میں جاکر مقدمات کی پیروی کررہے ہیں وہ اسلام آباد ورچوئل کورٹ سنٹر میں پیش ہوکر اپنے مقدمات کی پیروی کرینگے۔
گلگت بلتستان چیف کورٹ میں زیر سماعت مقدمات میں وفاقی سطح کے محکموں کے آفیسران بھی گلگت بلتستان جاکر مقدمات کی پیروی کے بجائے اسلام آباد ورچوئل کورٹ سنٹر میں حاضر ہوکر اپنے مقدمات کی پیروی کر سکیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان کے وکلاء جو اسلام آباد میں کسی کام کے سلسلے میں موجود ہوں وہ بھی اسلام آباد ورچوئل کورٹ سنٹر میں پیش ہوکر اپنے مقدمات پر دلائل، جواب یا شہادت ریکارڈ کرا سکیں گے۔ رجسٹرار غلام عباس چوپا نے مزید کہا کہ چیف جسٹس گلگت بلتستان چیف کورٹ جسٹس علی بیگ کے اس وژن کے تکمیل کیلئے سافٹ لیگل پاکستان جو ایک مستعند آرگنائزیشن ہے کے اشتراک سے اسلام آباد میں چیف کورٹ کیلئے ایک بہترین جدید ٹیکنالوجی پر مشتمل ورچوئل کورٹ سنٹر اپنے اخراجات پرقائم کر دیا ہے تاکہ لوگوں کو گھر کی دہلیز پر سستا اور فوری انصاف کی فراہمی میں آسانی ہو۔ اس موقع پر سافٹ لیگل پاکستان کے سی ای او امتیاز رانجھا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ورچوئل کورٹ سنٹر کا بنیادی مقصد لوگوں کو بر وقت انصاف فراہم کرنا ہے اب گلگت بلتستان چیف کورٹ میں اسلام آباد اور ملک کے دیگر صوبوں میں رہائش پذیر لوگ معمولی سے مقدمات کی پیروی کیلئے گلگت بلتستان جانے کی بجائے اسلام آباد ورچوئل کورٹ سنٹر میں پیش ہونگے۔ انکی نادرا سے بائیو میٹرک کے ذریعے تصدیو ہوگی وہ کورٹ میں پیش ہوکر آن لائن اپنے مقدمات کی پیروی کرینگے۔
پاکستان میں پہلی مرتبہ جدید ٹیکنالوجی پر مشتمل ورچوئل کورٹ سنٹر کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جس پر چیف جسٹس گلگت بلتستان چیف کورٹ جسٹس علی بیگ، رجسٹرار چیف کورٹ غلام عباس چوپا، آئی ٹی ٹیم چیف کورٹ خراج تحسین کے مستحق ہیں جنہوں نے لوگوں کو بر وقت انصاف کی فراہمی کیلئے جدید ٹیکنالوجی پر مشتمل ورچوئل کورٹ کا قیام عمل میں لانے کیلئے دن رات کام کیا۔