قطری حکومت تارکین وطن مزدوروں کے حقوق کیلئے قانون سازی میں مزید بہتری لائے

 
0
103

تارکین وطن کے حقوق کی خاطر کام کرنے والی عالمی تنظیم بلڈنگ اینڈ ووڈ ورکرز انٹرنیشنل (بی ڈبلیو آئی)نے قطر میں فیفا ورلڈ کپ 2022 کے انعقاد کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے قطری حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ تارکین وطن مزدوروں کے حقوق کے لیے کی گئی قانون سازی میں مزید بہتری لائے، اگرچہ حالیہ برسوں میں قطری لیبر قوانین کے حوالے سے مثبت پیش رفت ہوئی ہے تاہم ان کے نفاذ اور معائنہ کاری میں مزید بہتری لانے کی گنجائش موجود ہے ،بی ڈبلیو آئی کے جنرل سیکرٹری امبت یوسن نے پاکستانی عالمی مزدور یونینسٹ اسلم عادل کے نام اپنے ایک خط میں کہا ہے کہ تنظیم نے قطری حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بی ڈبلیو آئی کے ساتھ مل کر تارکین وطن مزدوروں کے حقوق کی بہتری میں نہ صرف توسیع لائیں بلکہ اپنے ملک میں ایک فعال مہاجر ورکرز سینٹر بھی قائم کریں جو ان ورکرز کو قانون سازی میں ان کردار ادا کرنے کے قابل بنائے، انھوں نے کہا کہ قطری حکومت کا یہ اقدام باقی دنیا کے لئے ایک روشن مثال ثابت ہوسکتا ہے، فیفا ورلڈ کپ تو اختتام پذیر ہو جائے گا لیکن قطری حکومت کا یہ اقدام رہتی دنیا تک یاد رکھا جائے گا ، انھوں نے کہا کہ قانون سازی میں تبدیلیوں کے باوجود مقامی صنعت کاروں، آجر اور کفیل حضرات کی جانب سے انسانی حقوق اور لیبر قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پائے گئے ہیں، انھوں نے کہا کہ فیفا انسانی حقوق کی پالیسی پر مکمل عملدرآمد کررہا ہے اور بی ڈبلیو آئی کو اس حوالے سے ہونے والی پیش رفت کی نگرانی کے لیے ایک چھوٹے سے ادارے میں نمائندگی بھی دی ہے، جو فیفا کی جانب سے عالمی انسانی حقوق کے تحفظ کو فروغ دینے کے عزم کا اظہار ہے، تاہم اب فیفا کے انسانی حقوق کے تحفظ کے وعدوں کو پہلی جیسی اہمیت نہیں دی جارہی، بی ڈبلیو آئی سمجھتا ہے کہ لیبر اصلاحات کو پائیدار بنانے کے لیے فیفا ورلڈ کپ کے فائنل سے پہلے قطری حکومت کا تین شعبوں تارکین وطن مزدوروں کے حقوق کا مکمل نفاذ، لیبر اصلاحات کا احترام،سپریم کمیٹی کی سفارشات پر عمل درآمد اور امیگرنٹ ورکرز سینٹر کے قیام کا معاہدہ کرنا ضروری ہے ، بی ڈبلیو آئی نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ قطری حکومت کی جانب سے ابھی تک ان کی سفارشات پر کوئی مثبت اور فوری ردعمل نہیں دیا گیا ، فیفا ورلڈ کپ کی تیاریوں میں مصروف تارکین وطن مزدوروں کے اوور ٹائم سمیت ان کے بنیادی حقوق کے حوالے سے بھی گہری خاموشی چھائی ہوئی ہے جو کہ افسوسناک امر ہے، تاہم بی ڈبلیو آئی تارکین وطن مزدوروں کے حقوق کے حصول تک ان کے ساتھ کھڑا رہے گا ۔