جھوٹا حلف نامہ جمع کرایا، واوڈا کا سپریم کورٹ میں اعتراف، 5 سال کیلئے نااہل قرار

 
0
193

تحریک انصاف کے سابق رہنما اور سینیٹر فیصل واوڈا نے امریکی شہریت کے حوالے سے جھوٹا بیان حلفی جمع کرانے پر سپریم کورٹ سے غیر مشروط معافی مانگتے ہوئے سینیٹ کی نشست سے بھی استعفیٰ دیدیا۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں فیصل واوڈا کے بیان حلفی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

دوران سماعت پی ٹی آئی کے سابق رہنما سے مکالمہ کرتے ہوئے چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ آپ نے تین سال تک سب کو گمراہ کیا، عدالت کے سامنے پہلے معافی مانگیں اور پھر کہیں کہ استعفی دیتا ہوں۔
چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ اگر عدالت کے سامنے معافی مانگ لیں گے اور اچھی نیت سے استعفی دیں گے تو نااہلی 5 سال کی ہو گی، استعفی نہ دینے کی صورت میں آپ کے خلاف 62 ون ایف کی کاروائی ہو گی۔
فیصل واوڈا نے عدالت میں بیان دیا کہ میں عدالت سے غیرمشروط معافی مانگتا ہوں، جھوٹا بیان حلفی دینے کی نیت نہیں تھی، عدالت کا جو حکم ہو گا وہ قبول ہو گا۔

جسٹس عائشہ ملک نے ریمارکس دیے کہ جو آپ سے کہا جا رہا ہے وہ عدالت کے سامنے خود کہیں، جس پر فیصل واوڈا نے کہا کہ تسلیم کرتا ہوں کہ اچھی نیت سے خود استعفی دیا، آرٹیکل 63 ون سی کے تحت نااہلی تسلیم کرتا ہوں۔
فیصل واوڈا کی غیر مشروط معافی کے بعد سپریم کورٹ نے ان کی معافی تسلیم کرتے ہوئے تاحیات نااہلی کا حکم کالعدم کر دیا۔