سی ڈی اے مزدور یونین (سی بی اے) کے معاہدے اور سنیارٹی کی بنیاد پر سٹریٹ لائیٹ ڈویژن کے ملازمین کی الیکٹریکل سپروائزرکے عہدے پر ترقی۔

 
0
199

سی ڈی اے مزدور یونین ہمیشہ ملازمین کی خدمت پریقین رکھتی ہے۔ چوہدری محمد یٰسین
اسلام آباد ( )سی ڈی اے مزدور یونین (سی بی اے) کے معاہدے اور سنیارٹی کی بنیاد پرآٹھ سال کے بعد سٹریٹ لائیٹ ڈویژن کے الیکٹریشنزکو الیکٹریکل سپروائزر کے عہدے پر ترقی دے دی گئی جس کے باقاعدہ آرڈرجاری کر دیے گئے،اسی سلسلے میں تقریب سی ڈی اے مزدور یونین کے مرکزی آفس میں منعقد ہوئی جس میں پروموٹ ہونے والے ملازمین میں لیٹر تقسیم کرتے ہوئے سی ڈی اے مزدور یونین (سی بی اے) کے جنرل سیکرٹری چوہدری محمد یٰسین نے کہا کہ مزدور یونین کی ٹیم نے مختصر عرصے میں ملازمین کے پلاٹوں کی الاٹمنٹ،تنخواہوں اور الاؤنسز میں اضافہ،ڈیلی ویجز و کنٹریکٹ اور برطرف شدہ ملازمین کی بحالی، تمام مسلم اور دوسرے مذاہب کے ملازمین کے لیے انکے مذہبی تہوار پر ڈبل رننگ بیسک کی منظوری،تمام سیکورٹی گارڈز کے لیے 5000روپے ماہانہ خصوصی الاؤنس دلوانے سمیت ملازمین کے درینہ مسائل کو بھرپور انداز میں حل کرنے میں اپناکردار اداکیا،ماضی میں نااہل سی بی اے کی وجہ سے گزشتہ آٹھ سالوں سے ملازمین کی ترقیوں کا سلسلہ رکا ہواتھا جس پر سی ڈی اے مزدور یونین نے ترجیح بنیادوں پر کام کیا اور آج الحمد للہ سینکڑوں ملازمین کی ترقیاں ہو رہی ہیں جس سے ان کے گھروں میں خوشحالی آئی ہے، انھوں نے کہا کہ محنت کشوں کے حقوق کی جنگ ہر محاذ پر لڑنا جانتے ہیں اور ہم نے ہمیشہ ملازمین کی بلاتفریق خدمت کی ہے اور ہم نے اپنے عمل سے ثابت کیا ہے،مزدور یونین نے ہمیشہ مذاکرات کی سیاست کو فروغ دیا،ہم پیار اور محبت کی سیاست کے قائل ہیں،رنگ،نسل اور مذہب سے بالاترہو کر اپنے کارکن کے مفاد کو سب سے پہلے عزیز رکھا،ماضی میں چھوٹے ملازمین کواوورایج کے نام پر زبانی حکم کے تحت نوکریوں سے برطرف کیا گیا جو نہایت ناانصافی پر مبنی فیصلہ تھا اور سابقہ سی بی اے صرف اور صرف ان ملازمین کی برطرفی پر تماشائی بنارہا لیکن مزدور یونین کی کاوشوں کی بدولت ان برطرف ملازمین کی نوکریوں پر بحال کیا گیا،اس موقع پر چوہدری محمد یٰسین نے چیئرمین سی ڈی اے،بورڈ ممبران اور سی ڈی اے انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ جلد سے جلد سی بی اے کے ساتھ میٹنگ کریں تاکہ ملازمین کے باقی ماندہ مسائل کو حل کیا جا سکے اور ادارے کا صنعتی امن قائم رہ سکے اور ملازمین میں پائی جانے والی بے چینی کا خاتمہ ہو سکے