راولپنڈی کا نوجوان محمد عثمان اسلام آباد دھرنا کنٹینر سے ٹکرا کر جان بحق

 
0
401

راولپنڈی نومبر 08 (ٹی این ایس): آزادی مارچ دھرنا کیلئے روڈ پر رکھے کنٹینر نے راولپنڈی کےعلاقے شمس الرحمٰن ٹاون نزد ھشمت علی کالج کے رہائشی جوان محمد عثمان کی جان لےلی۔ تین کم سن بچیوں کے باپ محمد عثمان ولد محمد اکرم کراچی کمپنی اسلام آباد میں عین روڈ پر رکھے کنٹینر سے ٹکرا موت کی وادی میں جا پہنچے کراچی کمپنی تھانہ کے سب انسپکٹر آصف خان معاملہ اتفاقیہ قرار دے کر داخل دفتر کردیا تفصیلات کے مطابق بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب تیز بارش کے باعث متوفی محمد عثمان کی گاڑی نائنتھ ایونیو پر کھڑے کنٹینر سے ٹکرا گئی جس سے وہ موقع پر دم توڑ گئے متوفی عثمان کے بھائی محمد عدنان پیر مہر علی شاہ بارانی یونیورسٹی راولپنڈی میں اسسٹنٹ رجسٹرار تعینات ھیں جبکہ والد محمد اکرم سی ڈی اے میں پرائوٹ ٹھیکیدار رھنے کے بعد آجکل کینسر کے مرض میں مبتلا ہیں اور واقعہ کے بعد سے بولنے سے قاصر ہیں جبکہ والدہ فرط غم سے نڈھال اور ان پر غشی کے دورے پڑ رھے ہیں۔مرحوم ڈیجیٹل میڈیا کے شعبہ مارکیٹنگ سے منسلک رھے اور کرکٹ کے بہترین کھلاڑی تھےاس ضمن سب انسپکٹر آصف خان تفتیشی سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نےبتایا کہ ضابطہ فوجداری کے تحت کوئی کارروائی نہیں بنتی لہذا تھانہ کراچی کمپنی سے رابطہ کریں۔

واضح رہے کہ وزارت داخلہ حکام کے مطابق چیف کمشنر اسلام آباد اور آئی جی پولیس اسلام آبادکنٹرول سے دھرنا مانیٹرکررھے ہیں
حکومت نے مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کو روکنے کے لیے لگ بھگ 680 کنٹینرز منگوائے ہیں۔ وفاقی حکومت کی ہدایات کے مطابق پولیس نے 680 کنٹینرز سنگ جانی سے روات تک مختلف مقامات پر نصب کررکھے ھیں۔ ل دھرنے کے حوالے سے لئے گئے ایک کنٹینر کا کرایہ ایک لاکھ پانچ ہزار روپے تک ہے

دیگر صوبوں سے پولیس اور ایف سی کے 15 ہزار اہلکار، اسلام آباد پولیس کے 5 ہزار اہلکار اور رینجرز کے 15 سو جوان دھرنا ڈیوٹی پر تعینات ہیں ۔ اسلام آباد کے پانچ مختلف داخلی و خارجی راستے ہیں خیال رہے کہ مولانا فضل الرحمان کی جماعت کا دھرنا مختلف واقعات میں چھ افراد کی جان لے چکا ہے