توانائی بحران؛ ریسٹورنٹس اور مارکیٹیں رات 8 بجے بند کرنے کا فیصلہ

 
0
94

حکومت نے توانائی کی بچت کیلئے مختلف اقدامات کا اعلان کردیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں قومی توانائی بچت پلان پر غور کیا گیا۔
اجلاس کے دوران توانائی، خزانہ اور دیگر متعلقہ وزارتوں کے حکام نے تفصیلی بریفنگ دی۔ کابینہ نے قومی توانائی بچت پلان کی منظوری دے دی۔
اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ کے دوران وزیر دفاع خواجہ آصف نے قمر زمان کائرہ اور وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کے ہمراہ قومی توانائی بچت پلان اور اس حوالے کئے گئے فیصلوں سے متعلق بتایا۔
خواجہ آصف نے بتایا کہ ریسٹورنٹس، ہوٹلز اور مارکیٹیں رات 8 بجے بند ہوجائیں گی، شادی ہالز رات 10 بجے بند کردیئے جائیں گے، الیکٹرک بائیکس متعارف کرانے جارہے ہیں، الیکٹرک بائیکس کی امپورٹ شروع ہوچکی ہے، حکومتی اداروں میں 20 فیصد لوگ گھر سے کام کریں گے۔
وفاقی وزیر نے بتایا کہ کابینہ کے فیصلوں پر چاروں صوبوں کو اعتماد میں لیا جائے گا، جمعرات تک پالیسی کو حتمی شکل دے دی جائے گی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ رات 2 بجے تک دکانیں کھولنیکا رواج سمجھ سیباہر ہے، ہمیں توانائی بحران سے نمٹنے کے لئے اپنی عادتیں بدلنا ہوں گی، ہم رات کو شاپنگ کا کلچر برداشت نہیں کرسکتے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان واحد ملک ہے جہاں رات گئے تک مارکیٹیں کھلی ہوتی ہیں، صبح ہمارے ہاں 12 ایک بجے مارکیٹیں کھلتی ہیں، ہم دن کی روشنی سے زیادہ سے زیادہ فائدہ نہیں اٹھاتے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ ملک اس وقت سنگین معاشی مشکلات سے دوچار ہے، ہمارے پاس کوئی آپشن نہیں ہے، ہم پر آپشن اور چوائس کے دروازے بند ہوچکے ہیں۔
اس موقع پر قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ملک کومشکل حالات کا سامنا ہے،حکومت اقدامات اٹھارہی ہے، عمران خان روزانہ ملکی معیشت پر حملہ کرتا ہے، وہ ڈیفالٹ کی باتیں کرتا ہے، ایسا کچھ نہیں ہوگا، ہم عوام کی تکلیف کومدنظر رکھ کر فیصلیکررہیہیں، تمام اسٹیک ہولڈرز سے توقع ہے کہ تجاویز پر غور کریں گے۔