ابق وزیراعلی پنجاب چوہدری پرویز الہی کے سابق پرنسپل سیکرٹری محمد خان بھٹی کے خلاف مقدمے میں نامزد ملزم نے اعترافی بیان دیا ہے کہ محمد خان بھٹی ٹرانسفر پوسٹنگ کے لیے زبردستی رشوت وصول کرایا کرتے تھے۔
تفصیلات کے مطابق محمد خان بھٹی کے خلاف مقدمے میں نامزد ایکسیئن ہائی وے رانا محمد اقبال کا عدالت میں دیا گیا اعترافی بیان سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ محمدخان بھٹی ٹرانسفر پوسٹنگ کی مد میں زبردستی رشوت وصول کرایا کرتے تھے، ترقیاتی کاموں کی مد میں زبردستی محمد خان بھٹی رشوت وصول کرایا کرتے تھے۔
ایکسیئن ہائی وے رانا محمد اقبال نے اعترافی بیان میں کہا ہے کہ محمدخان بھٹی پرویز الہی اور مونس الہی کے فرنٹ مین ہیں، ذکا نامی شخص نے محمدخان بھٹی سے متعارف کرایا تھا، 10 لاکھ رشوت کے عوض مجھے ایکسیئن ایم اینڈ آر گجرات تعینات کرایا گیا، گجرات میں کام شروع کیا تو ابتدائی 3 ماہ میں محمد خان بھٹی کو تقریبا 3کروڑ روپے پہنچائے، جس کے بعد محمد خان بھٹی نے میرا تبادلہ بطور ایس ڈی او ہائی وے پھالیہ کرا لیا۔
رانا محمد اقبال نے اپنے بیان میں بتایا کہ محمد خان بھٹی نے جولائی میں کنٹریکٹرز کو نئیکام دینے کے لیے بڑی رقم کا مطالبہ کیا، پھالیہ تعیناتی کے دوران 25 کروڑ اکٹھیکر کے محمد خان بھٹی کو جی او آر ون ان کے گھر پہنچائے، مئی 2022 سے جولائی 2022 تک میں او ایس ڈی رہا، پرویز الہی نے وزارت اعلی کا حلف اٹھایا اور محمد خان بھٹی سیکرٹری ٹو وزیراعلی لگ گئے۔
ملزم نے اعترافی بیان میں بتایا کہ محمد خان بھٹی نے سیکرٹری ٹو وزیراعلی بنتے ہی میرے آرڈر بطور ایکسیئن منڈی بہاالدین کرا دیے، محمد خان بھٹی نے مجھے من پسند آسامیوں پر تعیناتیوں کی مد میں پیسے اکٹھے کرنے کا ٹاسک سونپا، دلشاد کو ایکسیئن ہائی وے لاہور تعینات کرنے کے لیے 20 لاکھ رشوت لی، کاشف شکور سے ایس ای لاہور سرکل تعینات کرنے کے لیے 50 لاکھ رشوت لی