پاکستان میں زلزلے کی افواہیں: کیا زلزلوں کی پیشگوئی کرنا ممکن ہے؟

 
0
195

ترکی

 

 

 

 

 

 

 

ترکی اور شام میں پیر کے روز آنے والے زلزلے کے بعد پاکستانی سوشل میڈیا پر یہ افواہیں بھی گردش کرتی رہیں کہ ترکی میں زلزلے کے بعد جلد ہی پاکستان میں بھی اسی شدت کا زلزلہ آ سکتا ہے۔

واضح رہے کہ اس زلزلے میں اب تک 16 ہزار کے قریب افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور حکام کی جانب سے مزید ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق یہ زلزلہ 7.8 شدت کا تھا اور اس کی گہرائی 17.9 کلومیٹر تھی۔

زلزلوں کے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ترکی میں آنے والے سب سے بڑے زلزلوں میں سے ایک تھا اور بچ جانے والے افراد کا کہنا ہے کہ زمین دو منٹ تک ہلتی رہی۔

اسی دوران نیدرلینڈز سے تعلق رکھنے والے ایک محقق فرینک ہوگربیٹس کی جانب سے کی گئی ایک ٹویٹ بھی سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے جس میں اُنھوں نے تین فروری کو کہا تھا کہ جلد یا بدیر 7.5 شدت کا ایک زلزلہ اس خطے (جنوبی و وسطی ترکی، اردن، شام، اور لبنان) میں تباہی مچائے گا۔

چنانچہ اس ٹویٹ کے صرف تین دن بعد ہی تقریباً اتنی ہی شدت کے زلزلے کے اس خطے میں آنے کے بعد لوگ یہ سوال کر رہے ہیں کہ کیا زلزلوں کی پیش گوئی کی جا سکتی ہے؟

اس کے علاوہ ان کے ادارے کی جانب سے 30 جنوری کو ایک اور ٹویٹ کی گئی تھی جس میں اُنھوں نے بنگلہ دیش اور چین کے علاوہ پاکستان و افغانستان کے متعدد علاقوں میں ارضیاتی سرگرمی میں اضافے کا امکان ظاہر کیا تھا۔

یہ کہا گیا تھا کہ ان جامنی پٹیوں والے علاقوں یا ان کے قریب اگلے ایک سے چھ دن تک شدید ارضیاتی سرگرمی کا امکان موجود ہے اور ساتھ ہی یہ بھی کہا تھا کہ ان پٹیوں سے باہر موجود علاقے اس امکان سے خارج نہیں ہیں۔

چنانچہ اس کے فوراً بعد ہی پاکستانی سوشل میڈیا پر یہ افواہیں گردش کرنے لگیں کہ زلزلے کا اگلا نشانہ پاکستان بن سکتا ہے اور اس ادارے سمیت فرینک کی ٹوئٹر ٹائم لائن پر کئی لوگ یہ پوچھتے نظر آئے کہ وہ پاکستان کے بارے میں خصوصی طور پر زلزلے کے امکان کے بارے میں بات کریں۔

تاہم بدھ کو رات گئے پاکستان کے محکمہ موسمیات نے ان افواہوں کو مسترد کیا اور کہا کہ پاکستان میں زلزلوں کا امکان ہمیشہ رہتا ہے مگر ان کی پیشگوئی نہیں کی جا سکتی۔

محکمہ موسمیات نے کہا کہ پاکستان اور ترکی میں موجود فالٹ لائنز کے درمیان کوئی براہِ راست تعلق نہیں ہے جو پاکستان، ایران اور افغانستان میں بھی زلزلوں کی وجہ بن سکے۔

محکمے کے مطابق پاکستان اور اس کے پڑوسی ممالک میں کسی بڑے زلزلے کا امکان ہمیشہ موجود رہتا ہے مگر یہ کب اور کہاں آئیں گے، یہ بتانا موجودہ ٹیکنالوجی کے بس سے باہر ہے۔