اکستان تحریک انصاف آج سے ملک میں جیل بھرو تحریک کا آغاز کرنے جا رہی ہے۔ پی ٹی آئی کے مطابق ’جیل بھرو تحریک‘ کا آغاز لاہور سے کیا جائے گا جس میں پارٹی کی سینیئر قیادت اور کارکن رضاکارانہ طور پر اپنی گرفتاری دیں گے۔‘
پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’لاہور کے علاقے جیل روڈ پر واقع پارٹی دفتر میں دوپہر ساڑھے 12 بجے سینکڑوں کارکن پہنچیں گے۔‘
پارٹی دفتر سے فواد چوہدری اور یاسمین راشدکی قیادت میں ایک ریلی کی شکل میں یہ جلوس پنجاب اسمبلی کے سامنے چیئرنگ کراس پہنچے گا جہاں پر پولیس کو گرفتاریاں دی جائیں گی۔
’حکومت نے صوبائی دارالحکومت لاہور کے کئی علاقوں میں دفعہ 144 نافذ کر رکھی ہے۔ مال روڈ اور جیل روڈ دونوں جگہوں پر تین سے زائد افراد کا اکٹھا ہونا غیرقانونی قرار دیا گیا ہے۔‘
تاہم پنجاب کی نگراں حکومت نے ابھی تک ایسا کوئی ارادہ ظاہر نہیں کیا کہ پی ٹی آئی کے کارکنوں کو گرفتار کیا جائے گا۔ لاہور پولیس نے بھی اس حوالے سے کوئی موقف جاری کیا نہ ہی کوئی وارننگ جاری کی ہے۔
قانونی ماہرین کے مطابق پولیس اسی وقت کارکنوں کو گرفتار کرے گی جب وہ کوئی غیرقانونی کام کریں گے اور کوئی کام قابل دست اندازی پولیس ہو گا۔
پولیس قانونی طور پر مال روڈ پر جمع ہونے والے کارکنوں کو دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر گرفتار کر سکتی ہے۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف نے دیگر صوبوں میں بھی کارکنوں کو تیار رہنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔














