قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی برائے متاثرہ ملازمین کا بڑا حکم

 
0
58

قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی برائے متاثرہ ملازمین نے بڑاحکم دیتے ہوئے پی آئی اے کے مبینہ جعلی ڈگری پربرطرف تمام ملازمین کو بحال کرنے کی ہدایات جا ری کردی ہیں۔خصوصی کمیٹی کااجلاس چیئر مین قادرخان مندوخیل کی زیرصدارت ہوا، جس میں پی آئی اے ملازمین کی مبینہ ڈگری پر برطرفی اور دیگر معاملات پرغورکیا گیا۔کمیٹی نے تمام برطرف ملازمین کو بحال ،ان کیخلاف درج تمام کیسز واپس لینے کا حکم دیا ہے ۔کمیٹی نے وی ایس ایس اسکیم کے مستفید ملازمین کو وصول کردہ تمام رقم واپس کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔

کمیٹی نے سی اے اے کے 26 سوعارضی اور کنٹڑیکٹ ملازمین کو ریگولرکرنے کی ہدایت پربھی عملدرآمد کرنے کا حکم دیا ہے۔ کمیٹی کی جانب سیایئرلائن سے وی ایس ایس اسکیم کے تحت ریٹائر تمام ملازمین کو بھی بحال کرنے کی ہدایت کی گئی ہے اور ان ملازمین کیخلاف تمام کیسز واپس لینے کا حکم دیا گیا ہے جبکہ وی ایس ایس اسکیم کے حامل ملازمین کو اسکیم کے تحت وصول کردہ تمام رقم واپس کرنے کاحکم دیا گیا ہے۔

کمیٹی نے سی اے اے کے 26 سوعارضی اور کنٹڑیکٹ ملازمین کو بھی ریگولرکرنے کی ہدایت پربھی عملدرآمد کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس کے علاوہ خصوصی کمیٹی نے پی آئی اے کی خاتون ملازم کی ایف آئی اے میں درج کیسز کے سبب حالت زار کا بھی نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ ڈائریکٹر ایف آئی اے کو متاثرہ خاتون سے شلیٹر ہوم میں ملاقات کرنے اور خاتون کا منجمند بینک اکائونٹ اور قومی شناختی کارڈ بھی بحال کرنے کی ہدایت کی ہے۔

دوسری جانب قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ایوی ایشن میں تنخواہوں پر بھاری ٹیکسز لگنے پرقومی ایئرلائن کے پائلٹس کی جانب سے دھڑا دھڑ استعفے دینے کاانکشاف ہوا ہے۔ کمیٹی کے اجلاس میں اپوزیشن رکن سائرہ بانو کے انکشاف پر پی آئی اے حکام نے دو درجن سے زائد استعفوں کی تصدیق کی ہے جبکہ کمیٹی نے وزیر ہوابازی اور سی ای او پی آئی اے کو آئندہ اجلاس میں طلب کر لیا پی آئی اے کے دو درجن سے زائد پائلٹ ، تنخواہوں پر 35 سے 40 فیصد ٹیکس کے باعث مستعفی ہو گئے ہیں ،اورپی آئی اے پروازوں کی حالیہ منسوخی اور تاخیر کی وجہ میں یہی استعفے بتائے گئے ہیں۔

اجلاس میں موجود چیف کمرشل آفیسر پی آئی اے نے تصدیق کی کہ پچیس تیس پائلٹس نے استعفے دیئے ہیں جو منظور نہیں کئے گئے ۔ سپریم کورٹ نے پی آئی اے میں بھرتیوں پر پابندی عائد کر رکھی ہے ۔ 250 نئے پائلٹ بھرتی کرنے کیلئے حکومت کو لکھا گیا مگر تاحال جواب نہیں آیا ۔قائمہ کمیٹی نے ڈ ی جی سی ا ے خاقان مرتضی سے ایئرپورٹ ملازمین کے جاری احتجاج کے متعلق پوچھا تو انہوں نے بتایا میرے پاس ملازمین کو مستقل کرنے کا اختیار نہیں ۔ کمیٹی نے معاملہ کو افہام و تفہیم سے حل کرنیکی ہدایت کی ہے۔