لاہور(ٹی این ایس) اداروں کے پیچھے چھپنا اچھی بات نہیں، 9 ستارے کہیں پھر نہ اکھٹے کیے جائیں، پیپلز پارٹی

 
0
109

پیپلز پارٹی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ اداروں کے پیچھے چھپنا اچھی بات نہیں، 9 ستارے کہیں پھر نہ اکھٹے کیے جائیں۔
تفصیلات کے مطا بق لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ترجمان پیپلز پارٹی فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ غریب لوگوں کو ریلیف دینا چاہئے مگر کل پیٹرول کی قیمتوں میں بڑا اضافہ ہوا۔
انہوں نے کہا کہ نیب ترامیم کے خلاف سپریم کورٹ کا فیصلہ متوقع تھا، منصور علی شاہ کا فیصلہ پڑھ کر نہیں سنایا گیا، اب ایک باب ختم اور نیا باب شروع ہونے جارہا ہے، امید ہے کہ سپریم کورٹ عدل و انصاف کرے گی۔
فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے پہلے بھی عدالتوںکا سامنا کیا کل بھی کریں گے، نیب کو پارٹیاں توڑنے کے لیے استعمال نہیں کرنا چاہئے، یہ نہ کہا جائے کہ یہ پارٹی زم زم سے دھلی ہے اس میں شامل ہونے سے 100 خون معاف ہیں۔
پی پی رہنما نے کہا کہ کچھ چیزیں اتحادیوں کی جانب سے آرہی ہیں، اختلاف کرنے میں اتنی جلدی نہ کریں کیونکہ بات نکلے گی تو دور تک جائے گی، ٹویٹ دیکھی ہے کہ ہم سندھ آرہے ہیں، لہٰذا ہم بھی کہہ سکتے ہیں کہ کے پی اور پنجاب میں اتحاد بنائیں گے۔
فیصل کریم کنڈی ہم نے کبھی بیساکھیوں کی تلاش نہیں کی مگر کچھ پارٹیاں ہمیشہ بیساکھیوں کی تلاش میں ہوتی ہیں۔
پیپلز پارٹی ترجمان نے کہا کہ الیکشن کمیشن انتخابات کی تاریخ دینے میں کیوں کترا رہا ہے، کوئی روشنی کی کرن نظر نہیں آرہی، ہمیں الیکشن کی کوئی تاریخ تو دے دیں، آپ نومبر تک بھی الیکشن نہیں کرا رہے، البتہ ایک جماعت آپ کی ترجمان نہیں ہے یا پھر پریس ریلیز جاری کردیں کہ وہ جماعت الیکشن کمیشن کی ترجمان ہے۔
پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ ہم الیکشن کے لیے آخری حد تک جائیں گے، پاکستان کو مزید تجربہ گاہ نہ بنائیں اور کاکڑ صاحب بلوچستان سے ہیں، لہٰذا انہیں پتہ ہوگا کہ الیکشن کس طرح چرائے جاتے ہیں۔
اس موقع پر ندیم افضل چن نے کہا کہ ہمارے کارکنوں پر اخلاقیات کا دامن نہ چھوڑنے کی قدغن ہے، ووٹ کو عزت دو کے نظریے سے کوئی بھاگا تو ہمارا کیا قصور ہو، 9 ستارے کہیں پھر نہ اکھٹے کیے جائیں۔
ن لیگ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ وہ حکومتی اتحادی تو تھے لیکن نظریاتی اتحادی کبھی نہیں ہوسکتے، اداروں کے پیچھے چھپنا اچھی بات نہیں ہے، ہمارے چیئرمین نے پختگی کا مظاہرہ کیا تو آپ کو حکومت دلائی۔
ندیم افضل چن نے کہا کہ پی ڈی ایم تو اسمبلیوں سے استعفے دے رہی تھی، ہمارے چیئرمین نے آپ کو استعفے دینے سے منع کیا، سابق وزیرنے کہا کہ سی یو سون، آپ خوشی سے سندھ آئیں مگر یہ بتائیں آپ نے کتنا بدین، خیرپور اور سیہون کے دورے کیے۔
ندیم افضل چن نے کہا کہ ہم عدلیہ میں نہ جسٹس قیوم اور نہ ضیاالحق کی باقیات چاہتے ہیں، افتخار چوہدری کی بھی باقیات نہیں چاہتے جب کہ ہمیں نہ سیف الرحمان اور نہ جاوید اقبال والا احتساب منظور ہے