اسلام آباد(ٹی این ایس) غیر متعدی بیماریوں میں کمی کے لیے شعور کی بیداری میں علماء اور میڈیا اہم کردار ادا کر سکتے ہیں

 
0
71

۔ ثناہ اللہ گھمن
کوئٹہ۔ غیر متعدی امراض (NCDs) جیسے دل، زیابیطس گردوں کے امراض، فالج اور کئی قسم کے کینسر پاکستان میں آسمان کو چھو رہے ہیں۔ غیر صحت مند خوراک جیسے الٹرا پروسیسڈ فوڈزان بیماریوں کی بڑی وجوہات میں سے ایک ہیں۔ علماء اور میڈیا غیر صحت بخش خوراک کے متعلق لوگوں میں آگائی میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ یہ بات مائرین صحت نے الٹرا پراسیسڈ فوڈز کے صحت پر ہونے والے نقصانات پر علماء کے ساتھ ایک پروگرام میں کئی۔ پروگرام کا انعقاد کوئٹہ کے ایک مقامی ہوٹل میں کیا گیا۔ جن لوگوں نے پروگرام میں شرکت کی ان میں مولانا انوارالحق حقانی، ڈاکٹر عطاء الرحمن، مولانا محمد جان قاسمی، پیر حبیب اللہ چشتی، علامہ ہاشم موسوی، جناب سید نقیب اللہ آغا، سابقہ کمشنر عبدلحفیظ، علماء، سول سوسائٹی اور صحافیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ ڈاکٹر نورمحمد قاضی مہمان خصوصی تھے۔ تقریب کی میزبانی پناہ کے سیکریٹری جنرل ثناہ اللہ گھمن نے کی۔
ڈاکٹر نور محمد قاضی نے کہا کہ الٹرا پراسیسڈ فوڈز بیماریوں کی ایک بڑی وجہ ہیں دنیا کے محتلف ممالک نے الٹر پراسیسڈ فوڈز کے استعمال میں کمی کے لیے دیگر پالیسی آپشنز کے ساتھ ساتھ ان پر نیوٹریشن وارننگ لیبلز لگائے تاکہ لوگ خریدتے وقت یہ جان سکیں کہ یہ خوراک صحت کے لیے نقصاندہ ہے۔ پاکستان میں بھی الٹرا پراسیسڈ فوڈز پر وارننگ لیبلز لگنے سے لوگوں کو صحت مند خوراک کے انتخاب میں مدد مل سکتی ہے۔
ثناہ اللہ گھمن نے کہا کہ غیر صحت بخش خوراک کی وجہ سے روزانہ ہزاروں پاکستانیوں کی جانیں ضائع ہو رہی ہیں۔ شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ الٹرا پروسیسڈ مصنوعات کا استعمال کم کرنے سے اموات اور بیماریاں کم ہو سکتی ہیں اور کئی پاکستانیوں کی جانیں بچائی جا سکتی ہیں۔ الٹرا پروسیسڈ خوراک میں سوڈیم، چینی، ٹرانس فیٹس اور سیچوریٹڈ فیٹس جیسے نقصاندہ اجزاء ہوتے ہیں۔ الٹر پراسیسڈ فوڈز پر ٹیکس نافذ کرنا، اس کی مارکیٹنگ کو ریگولیٹ کرنا، فرنٹ آف پیک لیبلنگ وارننگ سا ئنز اور ان مصنوعات کو اسکولوں سے ہٹانے سے اموات اور بیماریوں کو کم کرنے میں کافی مدد مل سکتی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ پناہ کی کاشوں سے مالیاتی بل 2023-24 میں میٹھے مشروبات پر ٹیکسوں میں اضافے کے حکومتی اقدام کو سراہا۔ اس سے ان بیماریوں میں کمی آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکسوں میں اضافہ الٹر ا پراسیسڈ فوڈز کی کھپت کو کم کرنے کے لیے پہلا اور سب سے مؤثر قدم ہے لیکن صورتحال کو بہتر بنانے کے پناہ نے اب الٹرا پراسیسڈ فوڈز پر فرنٹ آف پیک لیبلنگ لگوانے کی مہم کا آغاز کیا ہے تاکہ لوگوں کو صحت مند خوراک کے انتخاب میں مدد مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ علماء کا پاکستان میں بے حد احترام کیا جاتاہے۔ ان کی طرف سے کہی گئی بات بہت توجہ سے سنی جاتی ہے۔ پناہ ملک بھر میں علماء کے ساتھ مل کر لوگوں میں شعور کی بیداری کے لیے کام کر رہا ہے۔ آج ہم کوئٹہ میں آپ لوگوں کے پاس آئے ہیں کہ آپ ہمارے اس پیغام کو لوگوں تک پہنچائیں کہ وہ صحت مند خوراک استعمال کریں اور مضر صحت غذاء جیسے الٹرا پراسیسڈ فوڈز ہیں ان سے بچیں اور حکومت سے مطالبہ کریں کہ الٹر ا پراسیسڈ فوڈز پر فرنٹ آف پیک وارننگ سائنز لگائیں تاکہ لوگوں کو پتہ چل سکے کہ جو خوراک وہ کھا رہے ہیں وہ صحت کے لیے کس قدر نقصاندہ ہے۔
میڈیا کے نمائندگان نے اپنے خطابات میں کہا کہ میڈیا ہمیشہ سے پناہ کا ہر اول دستہ رہا ہے۔ ہم اس کاز میں پناہ کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہیں۔
علماء نے اپنے اپنے خطابات میں پناہ کی ان کاوشوں کی تعریف کی جو وہ لوگوں کو دل اور متعلقہ بیماریوں سے بچانے کے لیے پچھلے 40سال سے کر رہی ہے اور الٹرا پراسیسڈ فوڈز کے صحت پر نقصانات کی اس مہم میں پناہ کے ساتھ ہیں اور اس کار خیر کے لیے ہر فورم پر آواز اٹھا ئیں گے۔
آخر میں عبدلحفیظ صاحب نے پناہ کی جانب سے علماء اور میڈیا کے لوگوں کا شکریہ ادا کیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ وہ پناہ کے اس کاز کے ساتھ آواز سے آواز ملائیں گے۔