پولیس نے گلوکارہ حمیراارشد کو قتل کی دھمکیاں دینے پر شوہر احمد بٹ کو حر است میں لے لیا

 
0
499

لاہوراگست17(ٹی این ایس) پولیس نے گلوکارہ حمیراارشد اور اسکے اہل خانہ پر ساتھیوں کے ہمراہ تشدد  کر نے اور  قتل کی دھمکیاں دینے پر ان کے  شوہر احمد بٹ کو  اس کے بھائی اور دو ساتھیوں کو  حر است میں لے  کر حوالات میں بند کر دیا  ہے ۔

نجی ٹی  وی کے مطابق حمیراارشد کا کہنا ہے انکے شوہر احمد بٹ نے اپنے مسلح ساتھیوں کے ہمراہ نہ صرف ان کے گھر پر حملہ کیا بلکہ انہیں اور  ان کے گھر والوں کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا جبکہ احمد بٹ نے مجھے قتل کرنے کی دھمکیاں بھی دی ہیں ۔حمیرا ارشد کا کہنا تھا کہ احمد بٹ انکے گھر پر قبضہ کر کے اس کو اپنے نام کروانا چاہتے ہیں اور انکا ر پر  نہ صرف تشدد کا نشانہ بناتے ہیں بلکہ قتل کر نے کی بھی سنگین دھمکیاں دیتے ہیں، احمد بٹ نے  آج رات اپنے مسلحہ ساتھیوں کے ہمراہ میرے گھر پر ہلہ بول دیا ،مجھے اور میرے اہل خانہ کو نہ صرف تشدد کا نشانہ بنا یا بلکہ مجھے قتل کرنے کی دھمکیاں بھی دیں۔اپنے گھر پر حملہ اور تشدد کرنے پر حمیرا ارشد نے ون فائیو پر کال کرتے ہوئے پولیس کو بلا لیا جس پر پولیس نے احمد بٹ ،ان کے بھائی اور 2 دوستوں  کو حراست میں لیتے ہوئے مقامی تھانے میں منتقل کرتے ہوئے حوالات میں بند کر دیا  ہے جبکہ احمد بٹ اور انکےمسلح  ساتھیوں  پر حمیرا ارشد کے گھر پر حملہ کرنے ،حمیرا اور اس کے گھر والوں کو تشدد کا نشانہ بنانے پر مقدمہ درج کیا جا رہا ہے  ۔

واضح رہے کہ ماضی  میں بھی کئی بار احمد بٹ اور حمیرا ارشد کے درمیان لڑائی اور صلح ہوتی رہی ہے جبکہ  3 ماہ قبل حمیرا ارشد  کا کہنا تھا کہ دو سال قبل احمد نے میڈیا پر آئے بغیر اس سے علیحدگی کے عوض بیس لاکھ روپے کا معاہدہ کیا پھر معافی مانگ لی مگر محبت کے رشتوں کو دولت کے ترازو میں تولنے والے نے اب پھر سے نہ صرف تین کروڑ روپے کا مطالبہ کیا بلکہ میڈیا کے روبرو انکی کردار کشی بھی کی ہے۔حمیرا کا کہنا تھا کہ وہ اپنے بچے کی خاطر احمد بٹ کی ہر بات پر سمجھوتہ کرتی رہی ہے، اگر وہ صبر کرتا تو میرا جو بھی ہے وہ میرے بچے اور خاوند کا ہی تھا ۔یاد رہے کہ اس سے قبل  حمیرا ارشد نے خلع کے لئے عدالت سے بھی رجوع کیا تھا لیکن پھر بعد میں صلح ہو گئی تھی۔حمیرا ارشد  پر حملے کے الزام  پر احمد بٹ کا کہنا تھا کہ وہ اپنے سات سالہ بیٹے کو لینے کے لئے آئے تھے ،انہوں نے حمیرا یا اسکے گھر والوں پر کوئی تشدد نہیں کیا اور نہ ہی ان کے دوستوں کے پاس کسی قسم کا کوئی اسلحہ ہے ۔