راولپنڈی(ٹی این ایس) مورخہ یکم دسمبر کی درمیانی رات سینٹرل جیل اڈیالہ راولپنڈی میں ایڈز وارڈ میں بند حوالاتی ملزم سبیل ولد کرامت کی ایڈز وارڈ میں بند چار ملزموں نے گلے میں کپڑا ڈال کر گلا گھونٹ کر جان لے لی

 
0
89

مورخہ یکم دسمبر کی درمیانی رات سینٹرل جیل اڈیالہ راولپنڈی میں ایڈز وارڈ میں بند حوالاتی ملزم سبیل ولد کرامت کی ایڈز وارڈ میں بند چار ملزموں نے گلے میں کپڑا ڈال کر گلا گھونٹ کر جان لے لی۔ مقتول کے ساتھ جنسی زیادتی کا شبہ ۔ پوسٹ مارٹم کے بعد اصل صورتحال سامنے آئے گی۔ چار ملوث ایڈز کے مریض ملزمان کے خلاف مقدمہ درج ۔

معاملہ سامنے آنے پر سپریٹنڈنٹ سنٹرل جیل اڈیالہ راولپنڈی اسد جاوید وڑائچ نے 04 حوالاتی ملزمان وقاص ، آصف ، نقاش ، بلال کے خلاف جنسی زیادتی کے شبے اورقتل کی دفعات کے تحت تھانہ صدر بیرونی ،راولپنڈی میں مقدمہ درج کروا دیا۔واقعہ رات کے وقت پیش آیا۔ مقتول اور ملزمان ایڈز کے مریض ہیں اور ایڈز وارڈ میں بند تھے۔ سبیل کے ساتھ دیگر ۹ قیدی بھی سیل میں بند تھے- رات ۱۲ بجے کے قریب سیل میں سے شور کی آواز سن کر ڈیوٹی عملہ نے وجہ پوچھی تو سیل میں بند اسیران نے بتا یا کہ حوالاتی سبیل کو درد ہو رہا ہے ، میڈیکل سٹاف نے سیکیورٹی سٹاف کے ہمراہ حوالاتی سبیل کو میڈیسن دی اور انجکشن بھی لگائے، متوفی حوالاتی سبیل یا کسی بھی ساتھی قیدی نے اس وقت کوئ شکایت عملہ کو نہ کی،بعد ازاں جیل عملہ نے دوبارہ بھی چیک کیا تو دیگر حوالاتیان نے بتایا کہ سبیل اب سو رہا ہے۔
پولیس انویسٹی گیشن جاری ہے۔
ڈی آئی جی راولپنڈی ریجن رانا رؤف کی انکوائری رپورٹ کی روشنی میں نائٹ آفیسر اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ ، امدادی نائٹ آفیسر ،نائٹ پٹرولنگ آفیسر ، وارڈ انچارج کو معطل کیا گیا ہے۔ انویسٹی گیشن رپورٹ اور پوسٹ مارٹم رپورٹ کی روشنی میں مزید کاروائی ہوگی۔ یاد رہے اڈیالہ جیل ملک کی سب سے زیادہ اوور کراؤڈنگ والی جیل ہے ۔ بائس سو کی گنجائش ہے جبکہ سات ہزار سے زاید قیدی جیل میں بند ہیں۔ حکومت پنجاب نے گزشتہ ماہ سات سو ملین روپے کی لاگت سے نئی ڈسٹرکٹ جیل کی منظوری دی ہے جس پر کام کا آغاز ہو چکا ہے اور فنڈ مختص کئے گئے ہیں تاکہ اوور کراؤڈنگ پر قابو پایا جاسکے۔