اسلام آباد:()
آسٹریلین فٹ بال لیگ (اے ایف ایل) پاکستان کے زیر اہتمام یوم آزادی کی مناسبت سے اسپورٹس کمپلیکس میں ٹورنامنٹ کا انعقاد کیا گیا۔تقریب کے مہمان خصوصی آسٹریلوی ہائی کمشنر نیل ہاکنز اور ان کی اہلیہ تھے آسٹریلوی سفیر میچز شروع ہونے سے قبل آسٹریلین فٹ بال( فٹی ) میں حصہ لینے والی کھلاڑیوں سے ملے اس موقع پر اے ایف ایل پاکستان کے سیکرٹری جنرل چوہدری ذوالفقار نے گزشتہ برسوں میں تنظیم کی نمایاں پیش رفت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے قومی ترقی اور بین الاقوامی شناخت دونوں لحاظ سے لیگ کی طرف سے کی گئی پیش رفت پر فخر کا اظہار کیا۔ ، آسٹریلین ہائی کمشنر نیل ہاکنز نے ٹیموں بلخصوص خواتین کے اسکواڈ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ پہلی بار اے ایف ایل پاکستان کو ایکشن میں دیکھ رہے ہیں، حالانکہ انہوں نے طویل عرصے سے ان کی پیشرفت کی پیروی کی تھی۔ انہوں نے تھائی سفیر کے ساتھ تھائی لینڈ میں ٹیم کے کھیلنے کے مستقبل کے مواقع کے بارے میں اپنی بات چیت شیئر کی، پاکستان میں کھیل کی ترقی کے لیے اپنی حمایت پر زور دیا۔ ہائی کمشنر اور ان کی اہلیہ نے خواتین کی ٹیم میں خصوصی دلچسپی لی، جبکہ خواتین ٹیم کی کپتان ثمینہ بتول کی بھی حوصلہ افزائی کی ۔۔ٹورنامنٹ کا اختتام خواتین فٹ بال ٹیم پاکستان وائٹ کی فتح کے ساتھ ہوا، جبکہ مردوں کے مقابلے میں بوم بوم صوابی نے ٹاپ پوزیشن حاصل کی۔ چوہدری ذوالفقار نے ٹیموں کی کارکردگی اور ایونٹ کی مجموعی کامیابی پر خوشی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ کھیلے گئے میچز پاکستان میں آسٹریلوی فٹ بال کے معیار کو بلند کرنے کے لیے لیگ کی جاری کوششوں کا حصہ تھے، جس میں مردوں کے زمرے میں آٹھ اور خواتین کی چھ ٹیمیں حصہ لے رہی تھیں آگے دیکھتے ہوئے، اس سال کے آخر میں ویتنام میں شیڈول ایشیا کپ کے لیے ٹیم کے انتخاب کے لیے حتمی ٹرائلز ہوں گے۔ اے ایف ایل پاکستان انٹرنیشنل آسٹریلین فٹ بال لیگ کپ 2024 میں شرکت پر بھی نظریں جمائے ہوئے ہے، یہ ایک ایسا مقصد ہے جو ملک کے بڑھتے ہوئے ٹیلنٹ پول کے پیش نظر تیزی سے پہنچ رہا ہے۔ قومی ٹیم کی کوچنگ کرنے والے مائیکل گیلس کا ماننا ہے کہ لگن اور محنت سے پاکستان کے پاس ٹرافی جیتنے کا حقیقی موقع ہے آسٹریلین ہائی کمشنر نے اے ایف ایل پاکستان کے صدر سردار طارق، جنرل سیکرٹری چوہدری ذوالفقار علی، کوچز اور کھلاڑیوں کو مبارکباد پیش کی جنہوں نے پاکستان میں اے ایف ایل کی ترقی میں ایک تاریخی لمحہ قرار دیا۔ اس ٹورنامنٹ کے ذریعے یوم آزادی کی کامیاب تقریب نے نہ صرف پاکستانی کھلاڑیوں کی صلاحیت کو اجاگر کیا بلکہ AFL پاکستان کے بڑھتے ہوئے عالمی نقش کو بھی اجاگر کیا۔